ہر چند سہارا ہے تیرے پیار کا دل کو

ظفری

لائبریرین

ہر چند سہارا ہے ، تیرے پیار کا دل کو
رہتا ہے مگر ، ایک عجب خوف سا دل کو

وہ خواب کہ دیکھا نہ کبھی ، لے اڑا نیندیں
وہ درد کہ اٹھا نہ کبھی ، کھا گیا دل کو

یاں سانس کا لینا بھی ، گذر جانا ہے جی سے
یاں معرکہِ عشق بھی ، ایک کھیل کا دل کو

وہ آئیں تو حیراں ، وہ جائیں تو پریشاں
یارب کوئی سمجھائے ، یہ کیا ہوگیا دل کو
 

فاتح

لائبریرین
خوبصورت غزل ارسال کرنے پر بہت شکریہ ظفری بھائی۔
امر صاحب نے بھی تصحیح کی ہے لیکن درست شعر یوں ہے؂

یا سانس کا لینا بھی گزر جانا ہے جی سے
یا معرکہِ عشق بھی اک کھیل تھا دل کو​

نیرہ نور نے انتہائی خوبصورت ترنم میں گائی ہے یہ غزل۔ میں اپلوڈ کر رہا تھا لیکن ڈِوشیئر کے سرور میں شاید کوئی مسئلہ ہے فی الحال۔ بعد میں سہی۔
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
بہت خوب بہت اچھی غزل ہے
اساتذہ اکرام دے ایک سوال ہے سر یہ جو ”یاں“ کیا گیا ہے اس کے بارے میں کچھ بتا دے یہاں اور ”یاں“ میں کیا فرق ہے
 

محسن حجازی

محفلین
ہمیں نہ گانا آتا ہے نہ رونا آتا ہے نہ گالی آتی ہے نہ گنتی آتی ہے۔۔۔۔۔ :grin:
ان سب سے نابلد ہونے کے بے تحاشا سماجی نقصانات سوا ہیں۔ :(
ان سب کا ذکر ہم اپنے کسی آ‏ئندہ مراسلے میں کریں گے۔ :cool:
 

ظفری

لائبریرین
خوبصورت غزل ارسال کرنے پر بہت شکریہ ظفری بھائی۔
امر صاحب نے بھی تصحیح کی ہے لیکن درست شعر یوں ہے؂

یا سانس کا لینا بھی گزر جانا ہے جی سے
یا معرکہِ عشق بھی اک کھیل تھا دل کو​

نیرہ نور نے انتہائی خوبصورت ترنم میں گائی ہے یہ غزل۔ میں اپلوڈ کر رہا تھا لیکن ڈِوشیئر کے سرور میں شاید کوئی مسئلہ ہے فی الحال۔ بعد میں سہی۔

بہت بہت شکریہ فاتح بھائی کہ آپ نے اس شعر کی تصحیح کی ۔ یہ شعر میں نے کوئی دس دفعہ لکھ کر ڈیلٹ کیا کہ کچھ صحیح نہیں لگ رہا تھا ۔ پھر یہ سوچ کر پوسٹ کردیا کہ کیا ہوا ۔۔۔۔ استاد صاحبان ہیں ناں یہاں ۔ تصحیح کردیں گے ۔ ;)
 

ظفری

لائبریرین
فاتح بھائی ۔۔۔ مجھے یہ غزل یو ٹیوب میں مل گئی ۔ اب سننے کیساتھ دیکھا بھی جاسکتا ہے ۔ :)

[ame="http://youtube.com/watch?v=Y3AfpUTNHCg"]http://youtube.com/watch?v=Y3AfpUTNHCg[/ame]
 

ہما

محفلین

ہر چند سہارا ہے ، تیرے پیار کا دل کو
رہتا ہے مگر ، ایک عجب خوف سا دل کو

وہ خواب کہ دیکھا نہ کبھی ، لے اڑا نیندیں
وہ درد کہ اٹھا نہ کبھی ، کھا گیا دل کو

یاں سانس کا لینا بھی ، گذر جانا ہے جی سے
یاں معرکہِ عشق بھی ، ایک کھیل کا دل کو

وہ آئیں تو حیراں ، وہ جائیں تو پریشاں
یارب کوئی سمجھائے ، یہ کیا ہوگیا دل کو

واہ کیا بات ہے
کانوں‌میں‌ نیرہ نور کی مدھر آواز گونجنے لگی
بُہت خوبصورت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!
 
خوبصورت غزل ارسال کرنے پر بہت شکریہ ظفری بھائی۔
امر صاحب نے بھی تصحیح کی ہے لیکن درست شعر یوں ہے؂

یا سانس کا لینا بھی گزر جانا ہے جی سے
یا معرکہِ عشق بھی اک کھیل تھا دل کو​

نیرہ نور نے انتہائی خوبصورت ترنم میں گائی ہے یہ غزل۔ میں اپلوڈ کر رہا تھا لیکن ڈِوشیئر کے سرور میں شاید کوئی مسئلہ ہے فی الحال۔ بعد میں سہی۔
شاید یہی تو حاصل غزل شعر تھا
 

Kalimallah Sangrasi

محفلین
ہر چند سہارا ہے ، تیرے پیار کا دل کو
رہتا ہے مگر ، ایک عجب خوف سا دل کو

وہ خواب کہ دیکھا نہ کبھی ، لے اڑا نیندیں
وہ درد کہ اٹھا نہ کبھی ، کھا گیا دل کو

یاں سانس کا لینا بھی ، گذر جانا ہے جی سے
یاں معرکہِ عشق بھی ، ایک کھیل کا دل کو

وہ آئیں تو حیراں ، وہ جائیں تو پریشاں
یارب کوئی سمجھائے ، یہ کیا ہوگیا دل کو
[/center][/QUOTE]‎۰‏
داد ہو جناب
 
Top