ہجائی ترتیب کے مطابق بیت بازی (صرف مرزا اسد اللہ خان غالب کے اشعار)

ہماری دانست میں تو حضرت غالب 'ث ' سے کوئی شعر نہیں کہے ہیں :)
سب سے معذرت کے ساتھ، اگرچہ باری ”ط“ کی ہے۔ مگر ”ث“ چھوٹ گیا تھا۔
ثابت ہوا ہے گردنِ مینا پہ خونِ خلق​
لرزے ہے موجِ مے تری رفتار دیکھ کر​
 

شمشاد

لائبریرین
قاصد کے آتے آتے خط اک اور لکھ رکھوں​
میں جانتا ہوں جو وہ لکھیں گے جواب میں
 

شمشاد

لائبریرین
لو، وہ بھی کہتے ہیں کہ ’یہ بے ننگ و نام ہے‘​
یہ جانتا اگر، تو لُٹاتا نہ گھر کو مَیں
(چچا)
 

شمشاد

لائبریرین
نالہ جُز حسنِ طلب، اے ستم ایجاد نہیں​
ہے تقاضائے جفا، شکوۂ بیداد نہیں
(چچا)
 

مہ جبین

محفلین
ابھی ہم قتل گاہ کا دیکھنا آساں سمجھتے ہیں
نہیں دیکھا شناور جوئے خوں میں تیرے توسن کو
 

شمشاد

لائبریرین
پوچھ مت رسوائیِ اندازِ استغنائے حسن
دست مرہونِ حنا، رخسار رہنِ غازہ تھا
 
Top