کیا خبر تھی کہ میں اس درجہ ، بدل جاؤں گا

ظفری

لائبریرین

کیا خبر تھی کہ میں اس درجہ ، بدل جاؤں گا
تجھ کو کھو دونگا ، تیرے غم سے سنبھل جاؤں گا

اجنبی بن کے ملوں گا ، میں تجھے محفل میں
تُو نے چھیڑی بھی تو میں بات ، بدل جاؤں گا

ڈھونڈ پائے نہ جہاں ، یاد بھی تیری مجھ کو
ایسے جنگل میں ، کسی روز نکل جاؤں گا

ضد میں آئے ہوئے معصوم سے بچے کی طرح
خود ہی کشتی کو ڈبونے پہ ، مچل جاؤں گا

( فرحت شہزاد )

 

فرخ منظور

لائبریرین
واہ بہت خوب غزل ہے - بہت شکریہ ظفری- آپ کو کافی دنوں بعد محفل میں دیکھ کر خوشی ہوئی - جی آیاں نوں!
 

زینب

محفلین
اجنبی بن کے ملوں گا ، میں تجھے محفل میں
تُو نے چھیڑی بھی تو میں بات ، بدل جاؤں گا

انتہائی خوبصورت غزل ۔زبردست
 
Top