کھانہ بدوش - اردو کے ساتھ ظلم

خورشیدآزاد

محفلین
[ame="http://www.youtube.com/watch?v=iA-InbmqbPs"]YouTube - London Dreams - Khanabadosh *Exclusive Video*[/ame]

یہ گانا ہے سلمان اور اجے دیوگن کی آنے والی ایک بہت بڑی فلم لندن ڈریمز کا ۔ آپ سنیں اور مجھے بتا ئیں کیا یہ اردو کے ساتھ ہندوستانی فلم انڈسٹری کا ظلم نہیں ہے؟؟ اور ظلم کی انتہا یہ ہے کہ فلم کے موسیقار شنکر احسان لوئے اور شاعر پروسن جوشی بھی اس گانے کو کھانہ بدوش ہی کہہ رہے ۔
 

دوست

محفلین
دیوناگری لپی میں خ کی آواز نہیں وہ اسے کھ لکھتے ہیں۔ ایسے ہی غ کی جگہ گ ہے بس۔ سو ایسے ہی بولی میں بھی یہ آوازیں متروک ہوتی جارہی ہیں۔ بہت کم لوگ ہیں جو اردو کے اہل زبان کے انداز میں بول سکیں بھارتی فلموں میں اب۔ یہ لوگ ق بھی نہیں نکال سکتے۔
 

الف عین

لائبریرین
اور یہ دعویٰ بھی انہوں نے کب کیا ہے کہ یہ اردو ہے۔ ان سے کہیں کہ اردو میں ایسے ہے تو صاف کہیں گے کہ اردو تو وہ سرے سے جانتے ہی نہیں۔ یہ تو ہندی ہے، جسے پیار سے وہ لوگ ’اردو مکس ہندی‘ کہتے ہیں 
 

فرخ

محفلین
یعنی اگر میں‌انگریزی یا پشتو انکے اہل زبان کے لہجوں میں نہ بول سکوں تو کیا وہ کوئی اور زبانیں بن جائیں گی؟

بھئی یہ ہندوستان کے لوگوں کے بولنے کے انداز کا مسئلہ لگتا ہے۔ اگر الفاظ اردو کے ہی ہیں تو پھر اردو ہی ہوگی نا۔
 

الف عین

لائبریرین
وہ بھی یہی کہیں گے فرخ۔۔ ‘الفاظ ہندی کے ہیں تو پھر ہندی ہی ہوگی نا!!!‘ کھانا بدوش ہندی ہے ان کے لحاظ سے۔ اسی لئے گاندھی جی کہتے تھے کہ اس کو ہندوستانی کہا جائے۔
 

شمشاد

لائبریرین
ہم لوگ ہی اسے اردو کہتے ہیں جبکہ ہندوستان میں رہنے والے اسے ہندی کہتے ہیں۔ بولنے میں بہت سارے الفاظ اردو کے جیسے ہی ہیں لیکن لکھنے میں وہ ہندی میں لکھتے ہیں۔
 

فاتح

لائبریرین
اردو و ہندی پر گفتگو کے حوالے سے ایک ادبی لطیف

اردو و ہندی پر گفتگو کے حوالے سے ایک ادبی لطیفہ:

ایک بار فراقؔ کچھ ہندی کے مصنفوں کی محفل میں پہنچے۔ اِدھر اُدھر کی باتوں کے بعد گفتگو کا رخ ہندی اور اردو کی جانب مڑ گیا۔ ہندی کے ایک ادیب نے کہا "فراق صاحب! اردو بھی کوئی زبان ہے۔ اس میں گُل و بلبل کے علاوہ اور ہے ہی کیا؟ ہلکی پھلکی اور گدگدی پیدا کرنے کے علاوہ سنجیدہ اور اونچے قسم کی فلاسفی سے متعلق باتیں اس زبان میں ادا نہیں کی جا سکتیں۔ آپ بڑے شاعر ضرور ہیں، لیکن اردو ایک گھٹیا زبان ہے۔"
فراقؔ بہت سنجیدگی سے یہ سب سنتے رہے۔ پھر ایک سگریٹ سلگاتے ہوئے کہنے لگے "ہر گنوار انسان، خوبصورت چیز کے بارے میں وہی کہتا ہے، جو آپ نے اردو کے بارے میں فرمایا ہے۔"
 

arifkarim

معطل
بالی وڈ میں نہ ہندی ہے نہ اردو ہے نہ انگریزی ہے۔ وہاں کی ایک ہی زبان ہے اور وہ ہے:
بلڈی!
 

الف عین

لائبریرین
ہم لوگ ہی اسے اردو کہتے ہیں جبکہ ہندوستان میں رہنے والے اسے ہندی کہتے ہیں۔ بولنے میں بہت سارے الفاظ اردو کے جیسے ہی ہیں لیکن لکھنے میں وہ ہندی میں لکھتے ہیں۔

Correction
ہندوستان میں رہنے والے ہندی بولنے والے اسے ہندی کہتے ہیں۔ ہم اردو والے اس کو کہیں گے تو اردو لیکن غلط اردو،، میرے نام کو (جو بیوی صابرہ کے نام کا بھی حصہ ہے اور بیٹی نبیلہ کا بھی) کبھی ایجاج، کبھی ایزاج، کبھی ایزاز اور کبھی کبھی اعجاز کہا اور لکھا جاتا ہے۔ ہاں، ان چینلز پر کبھی ’اجازت‘ لفظ نہیں سنا؟ یہ اکثر ازازت ہوتا ہے یا اجاجت، یا ازاجت!!
 

ساجد

محفلین
کچھ بھی کہہ لیں اگر خالص ہندی میں ایک فلم بھی بن جائے تو ڈبے میں ہی بند پڑی رہے گی اس لئیے اپنی مارکیٹ چلانے کے لئیے اردو کا سہارا لیا جاتا ہے لیکن لہجے سے اجنبی ہونے کی وجہ سے وہ متنجن بن جاتا ہے۔
ویسے ایک بڑے ملک میں مختلف زبانوں کے لہجوں کا گڑ بڑ ہونا اتنی بڑی بات نہیں۔ کمپیوٹر کی زبانوں کے جدول ہی میں دیکھئیے کہ دوسری سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان انگریزی کے ممالک اور لہجوں کی تقسیم کے لحاظ سے کتنے خانے ہیں۔
خود ہماری پنجابی ہر 20 کلو میٹر پہ اپنا لہجہ بدلتی ہے۔ لاہور میں جو چیز کھیر کہلاتی ہے وہ ملتان پہنچتے پہنچتے کھیرنی بن جاتی ہے۔ اور جسے فیصل آباد میں دودھ کہا جاتا ہے وہ بہاولپور میں کھیر کے نام سے موسوم ہو جاتا ہے۔ لاہور کا شہہ بالا فیصل آباد میں سروالا اور نارووال میں سڑ بالا ہو جاتا ہے۔ ساہیوال کا" آرام" شیخو پورہ میں "ارمان" ہو جاتا ہے۔ اور لاہور کا "کلٹی" ہونا وہاں "کھلرنا" ہو جاتا ہے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
بالی وڈ کی عام فلموں میں کافی غلط اردو بولی جاتی ہے لیکن وہ فنکار جو تھیٹر یا ڈرامے سے فلموں میں آئے ہیں ان کی اردو یا ہندی بہت صاف اور واضح ہوتی ہے۔ بلکہ اکثر ہندوستانی ڈراموں می بہت شستہ اردو بولی جاتی ہے۔ بہت سے ایسے الفاظ جن کا تلفظ ہمارے یعنی پاکستان کے ڈراموں میں غلط بولا جاتا ہے، ہندوستان کے ڈراموں میں ان کا تلفظ اکثر ٹھیک ہی سننے کو ملتا ہے۔ مثلاً غلطی، حکم، اور ایسے ہی بہت سے الفاظ ۔ بالی وڈ کی ایسی فلمیں جو اچھے اور منجھے ہوئے ڈائریکٹرز اور پروڈیوسرز نے بنائی ہیں ان میں اس قسم کی غلطیاں نہیں ہوتی۔ جیسے شیام بینیگل وغیرہ۔
 
Top