کوئٹہ: گھر پر دستی بم حملے میں‌دو کمسن بچیاں شہید ، ایک زخمی (+تصاویر)

زین

لائبریرین
کوئٹہ میں آباد کار ریٹائرڈ سرکاری ملازم کے گھر پردستی بم حملے میں دو کمسن بچیاں شہید جبکہ ایک بچہ زخمی ہوگیا،بچوں کی عمریں چار سے چھ سال کے درمیان ہیں‘ سفاک دہشت گردوں نے گھر کے کھلے دروازے سے صحن میں بم پھینک کر کھیل میں مصروف بچوں کو نشانہ بنایا۔
پولیس کے مطابق جمعرات کی شب کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر کیچی بیگ کے قریب نامعلوم دہشت گردوں نے گلزار نامی ریٹائرڈ گورنمنٹ ٹیچرکے گھر پر دستی بم پھینکا جو گھر کے صحن میں گر کر زور دار دھماکے سے پھٹ گیا ۔دھماکے میں تین بچے رابعیہ، اقراءاور جلال زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال پہنچایا جارہا تھا تاہم ایک بچی راستے میں جبکہ دوسری بچی ہسپتال میں دم توڑ گئی جبکہ تیسرے زخمی بچے کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے ۔
بچوں کے دادا گلزار راجپوت نے میڈیا کو بتایا کہ جاں بحق اور زخمی ہونےوالے بچے ان کے پوتے ہیں جن کی عمریں چار سے چھ سال کے درمیان ہیں انہوں نے بتایا کہ دھماکے کے وقت وہ نماز پڑھنے مسجد گئے تھے ، جاتے ہوئے انہوں‌نے گھر کا دروازہ کھلا چھوڑ دیا تھا ،ملزمان نے دروازے سے ہی گھر کے صحن میں بم پھینکا جہاں کھیل میں مصروف ان کے پوتے نشانہ بنے ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ قیام پاکستان کے بعد بھارت سے ہجرت کرکے کوئٹہ آئے اور تب سے اس علاقے میں مقیم ہیں ،انہوں نے بتایا کہ ریٹائرڈمنٹ کے بعد اب بھی وہ علاقے میں ایک نجی سکول میں پڑھارہے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ تین سال پہلے بھی ان کے گھر پر حملہ ہوا تھا۔


درندوں کے ہاتھوں نشانہ بننے والے معصوم بچے


4752602500_437e912481.jpg


4752602058_87673080e7.jpg


4752602280_b8a4afdc4e.jpg
 

زین

لائبریرین
افسوسناک واقعہ ہے۔ کہیں یہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ تو نہیں۔
نہیں
یہ کوئٹہ میں ان واقعات کا تسلسل ہے جن میں اردو اور پنجابی بولنے والوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے ۔اب تو پشتونوں اور خود بلوچوں کو بھی نہیں بخشا جارہا ۔

ایسے واقعات کی ذمہ داری بلوچ مسلح تنظیمیں قبول کرتی ہیں۔ پہلے تو غریب مزدوروں کو شہید کرکے انہیں ’’سرکار کا مخبر‘‘ قرار دیتے ۔اب ان کمسن بچوں کا جرم کیا بتائیں گے ؟؟؟
 
Top