زین
لائبریرین
کوئٹہ میں گزشتہ تین روز سے کیبل پر ٹی وی چینلز کی نشریات بند ہیں جس کی وجہ ریلوے حکام کی جانب سے کیبل کی تاریں کاٹناہے ۔
کیبل آپریٹرز نے بتایا ہے کہ ریلوے حکام ریلوے پر سے گزرنے والی فی تار پر ڈیڑھ لاکھ روپے سالانہ چارجز مانگ رہے ہیں تاہم کیبل آپریٹرز نے کہا ہے کہ وہ اتنی بڑی رقم ادا نہیںکرسکتے ۔
تین روز سے ٹی وی چینلز خصوصآ نیوز چینلز بند ہونے کے بعد کوئٹہ کے شہریوںنے سکھ کا سانس لیا ہے
تاہم انڈین ٹی وی چینل سٹار پلس کے ڈرامے باقاعدگی اور شوق سے دیکھنے والی خواتین کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں اور بعض نے کھانا پینا بھی بند کردیا ہے

کیبل آپریٹرز نے بتایا ہے کہ ریلوے حکام ریلوے پر سے گزرنے والی فی تار پر ڈیڑھ لاکھ روپے سالانہ چارجز مانگ رہے ہیں تاہم کیبل آپریٹرز نے کہا ہے کہ وہ اتنی بڑی رقم ادا نہیںکرسکتے ۔
تین روز سے ٹی وی چینلز خصوصآ نیوز چینلز بند ہونے کے بعد کوئٹہ کے شہریوںنے سکھ کا سانس لیا ہے
تاہم انڈین ٹی وی چینل سٹار پلس کے ڈرامے باقاعدگی اور شوق سے دیکھنے والی خواتین کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں اور بعض نے کھانا پینا بھی بند کردیا ہے





صبح بھی لد پھد کے فلُ تیاری میں کچن کے کاموں میں دیکھائی جاتیں ہیں ۔۔ اور سارے فیملی والے ایک بڑے سے کمرے میں ہر وقت تیار الرٹ کھڑے ہوئے دیکھائے جاتے ہیں ۔۔ کبھی کوئی صوفہ پے نہیں بیٹھا دیکھاتے ۔۔بس صرف کھڑے ۔۔۔ جیسے ہی کوئی انٹری ہوتی ہے ٹن ۔۔ٹن ۔۔ٹن جتنے لوگ اسُ سین میں موجود ہوتے ہیں سب کے چہرے دیکھا کر ٹھن ۔۔ پھر ٹھن ۔۔ ٹھن بس
اور خود سے ہی اونچی آواز میں بات کرنا ہوتا ہے ۔۔۔۔ اور جو کام کی بات ہوتی ہے مجال ہے اسے کوئی آخری قسط تک سن پائے
لوگ اس میں مر کر بھی قبروں میں سے نکل کر زندہ آن کھڑے ہوتے ہیں ۔۔ اور جو زندہ نا ہوسکے اسکی فیس پلاسٹک سرجری سے چینج ہوجاتا ہے اور پھر سے ڈرامہ شروع 


،؟ میرے پاس ڈھیروں ڈھیر ہیں ۔