شفیق خلش :::کرب چہرے کا چھپاتے کیسے::::Shafiq-Khalish

طارق شاہ

محفلین
1.jpg

غزل
کرب چہرے کا چھپاتے کیسے
پُر مُسرّت ہیں جتاتے کیسے

ہونٹ بھینچے تھے غَم و رِقَّت نے
مسکراہٹ سی سجاتے کیسے

بعد مُدّت کی خبرگیری پر
اشک آنکھوں کے بچاتے کیسے

دوستی میں رہے برباد نہ کم
دشمنی کرتے نبھاتے کیسے

خوش ہیں، وابستہ ہے اِک یاد سے زیست
وہ نہ مِلتے، تو بِتاتے کیسے

ظاہر اُن پر ہُوئیں دھڑکن سے خَلِشؔ
خواہشیں دِل کی دباتے کیسے

شفیق خَلِشؔ
 
Top