کراچی: کالعدم تنظیم کے رہ نما مولانا عبدالغفور فائرنگ سے زخمی

مدرس

محفلین
کراچی…کراچی کے علاقے ناظم آباد میں نا معلوم مسلح موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے کالعدم تنظیم کے رہ نما مولانا عبدالغفور شدید زخمی ہو گئے جبکہ انکا بیٹا جاں بحق اور دیگر دو ساتھی زخمی ہوئے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق مولانا عبد الغفور کے پیٹ اور ہاتھ میں گولیاں لگی ہیں اور وہ شدید زخمی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ ناظم آباد نمبر 7میں پیش آیا جب مولانا عبد الغفور اپنے بیٹوں کے ساتھ گاڑی میں جا رہے تھے کہ نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ان پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں انکا ایک بیٹا ہلاک ہو گیا۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور دکانیں بند کر دی گئی ہیں جب کہ قانون نافذ کرنے والے اہل کار موقعے پر پہنچ گئے ہیں اور واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ زخمیوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں دو زخمیوں کی ہلاکت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق حملہ آوروں نے گھات لگا کر مولانا عبدالغفور کی کار پر حملہ کیا اور یہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ کی واردات محسوس ہوتا ہے۔
جنگ اخبار کی ایک خبر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ سلسلہ کب تک چلتا رہے گا ؟
 

مدرس

محفلین
کیا اس کی صرف یہی صورت ہے
کہ جہاں‌موقع لگے ماردو
اور مارنے والوں کے بارے میں کیا خیال ہے آپ کا
 

مدرس

محفلین
مارنے والے کون سے حکومتی لائسنس یافتہ قاتل ہیں‌

میری ہمدردی اسلام ملک قوم اور وطن کی ہے میری ہمدردی میں‌کیا شکایت ہے ؟
 

نبیل

تکنیکی معاون
اسلام اور ملک سے ہمدردی دعوی تو مارنے والے بھی کرتے ہوں گے، جیسے کہ ہر دہشت گرد گروہ کا طریقہ ہے۔
 

مدرس

محفلین
تو کیا خیال ہے مارنے کی اجازت دیدی جائے
اور آواز اٹھا نے والوں کو کا لعدم تنظیم کا ہمدرد قراردیا جائے
 

سویدا

محفلین
جیسی کرنی ویسی بھرنی !
جو دوسروں‌کے لیے گڑھا کھودتا ہے خود ہی اس میں‌گرتا ہے !
 

وجی

لائبریرین
جیسی کرنی ویسی بھرنی !
جو دوسروں‌کے لیے گڑھا کھودتا ہے خود ہی اس میں‌گرتا ہے !

آپ کی اس بات سے مجھے یاد آیا کہ
پاکستان میں جو گلی گلی میں بم دھماکے ہورہے ہیں وہ بھی تو
جیسی کرنی ویسی بھرنی کے عین مطابق ہے پھر پتا نہیں کیوں ہم پاکستانی یہ ڈھنڈورا پیٹھ رہے ہیں کہ
"یہ ہم نہیں"
حالانکہ یہ ہم ہی ہیں جنہوں نے افغانستان کے گھر گھر آگ لگانے میں پوری دنیا کی مدد کی
اور بات یہیں ختم نہیں ہوئی خدمات میں ہم اتنے آگے بڑھ گئے کہ
اپنی بیٹیا اور بیٹے تک بیچ دئے
اور پھر وہ لوگ شیر ہوئے اور عراق پر بھی حملہ ہوگیا اور وہاں بھی یہی کہانی شروع ہوئی
اب جیسی کرنی ویسی بھرنی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آگے آپ خود سمجھدار ہیں
 
Top