کالے قول

کالے قول از حسن نثار
آج مدتوں بعد پھر کچھ کالے قول کیونکہ سیاست سے کراہت محسوس ہورہی ہے۔
……###……
”گھنٹہ60منٹ کا ہوتا ہے لیکن لوڈ شیڈنگ کا گھنٹہ160منٹ کا ہوتا ہے“۔
……###……
”ہمارے لیڈر یہ نہیں جانتے کہ عوام ان کے نقش قدم پر چل رہے ہیں یا ان کا پیچھا کررہے ہیں، جیسے چوروں کا پیچھا کیا جائے۔
……###……
”کچھ لوگ سوچتے بہت ہیں کرتے کچھ نہیں، کچھ لوگ کرتے بہت ہیں سوچتے کچھ نہیں اور کچھ ایسے ہیں جو نہ کچھ سوچتے ہیں نہ کچھ کرتے ہیں یہ صرف بیوروکریٹ کہلاتے ہیں“
……###……
”کالم نگار اسے کہتے ہیں جو مری ہوئی بھینسوں کے باڑے میں بین بجانے پر مامور ہو“
……###……
”جھوٹی قسم اور حرام کھانے میں کیا فرق ہے؟“
……###……
”پاکستان میں عوام حکمران پالتے ہیں“
……###……
ہماری جمہوریت کے پاؤں میں مجبوری کی بیڑیاں اور ہاتھوں میں مفادات کی ہتھکڑیاں ہوتی ہیں، گلے میں جہالت کا طوق ۔
……###……
”لیڈر شیڈنگ“ شروع ہوگی تو لوڈ شیڈنگ ختم ہوگی۔
……###……
”ہم نے65سال سے خیالی پلاؤ کی دیگیں چڑھارکھی ہیں اور احمقوں کی جنت میں دستر خوان بچھائے ہوئے ہیں۔
……###……
”عوام حکمرانوں کو دیکھ کر صبرکرتے ہیں اور حکمران ان باشعوروں کو دیکھ کر شکر ادا کرتے ہیں“
……###……
”ہمارے اعضاء ہمارے خلاف وعدہ معاف گواہ ثابت ہوں گے، اس لئے اپنے اعضائے سے چھپ کر گناہ کرو“
……###……
”ہم اپنے ملازموں سے ہر حکم کی تکمیل و تعمیل چاہتے ہیں لیکن خود اپنے آقا کے اکثر احکامات بھلائے رکھتے ہیں“
……###……
”سرگوشی، سسکی اور چیخ سگی بہنیں ہیں“
……###……
”بدبو کی رینج خوشبو سے کئی گنا زیادہ ہوتی ہے۔
……###……
”کوئلہ صابر نہ ہوتا تو کبھی ہیرا نہ بنتا“
……###……
”غلط اعداد و شمار فیڈ کریں تو کمپیوٹر بھی فیل ہوجاتا ہے، غلط تاریخ پر پلنے والی قومیں ”پاس“ کیسے ہوسکتی ہیں؟“۔
……###……
”کچھ لوگ بچھوؤں کے ساتھ بوس و کنار میں مصروف ہیں“۔
……###……
”اس ہرن کی یاد میں”ہرن مینار“ بھی نہ بنے گا جو خوراک کی تلاش میں شیر کی کچھار تک پہنچ گیا“۔
……###……
”موت کے حوالہ سے ہر کسی کی یادداشت کمزور ہوتی ہے“۔
……###……
”سونا تو لوں میں اور لوہا ٹنوں میں تلتا ہے“۔
……###……
”کچھ بھکاری بھیک مانگتے وقت بھی کشکول چھپانے کی کوشش کرتے ہیں“۔
……###……
”درندے کے منہ کو خون اور انسان کے منہ کو حرام لگ جائے تو اس کا ایک ہی علاج ہے‘ ‘…پھانسی یا گولی!
……###……
”ہم ایسے بیل کی مانند ہیں جو اپنے زخموں کے لئے کوے سے مرہم کی امید رکھتا ہو“
……###……
”مرے ہوؤں پر نہیں زندہ لوگوں پر ماتم کرو“۔
……###……
”گزر چکا وقت قلیل اور آنے والا طویل ہوتا ہے“
……###……
”ڈھول کا پیٹ بھر جائے تو کبھی شور نہ مچائے“۔
……###……
”جہالت کی نشو و نما کے لئے پانی، کھاد، کیڑے مار دواؤں اور گوڈی کی ضرورت نہیں ہوتی اور یہ بے آب و گیاہ سنگلاخ پہاڑوں پر بھی پھل پھول سکتی ہے“۔
……###……
”کرم نہ ہو تو کمال بھی زوال ہے“۔
……###……
”جوانی ہو تو تجربہ نہیں ہوتا، تجربہ ہو تو جوانی نہیں ہوتی“
……###……
”کسی کشکول کا پیندا نہیں ہوتا“۔
……###……
”زبان گوشت سے بنی تلوار ہے“
……###……
”گدھا پچھلی دو ٹانگوں سے وعظ کرتا ہے“۔
……###……
”بہت سے لوگوں کی فیورٹ ڈش…زہر ملا شہد“۔
……###……
”جب کوئی اپنا وعدہ توڑتا ہے تو دراصل وہ کچھ توڑ دیتا ہے جو کسی قیمت پر دوبارہ جڑ نہیں سکتا“۔
……###……
”لوگ تمہارے کارنامے دیکھتے ہیں، رب تمہاری نیتیں دیکھتا ہے“۔
……###……
روزہ پیٹ میں نہیں روح میں رکھو، وہاں محفوظ رہے گا“۔
……###……
”منطق عقل مند اور مثال بیوقوف کی رہبر ہوتی ہے“
……###……
عقل مند ا ٓدمی سیلاب کے پانی میں تیرنا سیکھ لیتا ہے“۔
……###……
”گر جانا……ناکامی نہیں بلکہ گرجانے کے بعد پھر سے اٹھنے کی خواہش کامرجانا مکمل ناکامی ہے“۔
……###……
”کبھی کبھی چابیوں کے گچھے کی آخری چابی سے تالہ کھلتا ہے“
……###……
”زندگی چاہے جانے کا نہیں، اعتبارکئے جانے کا نام ہے اور یہی زندگی کا سب سے بڑا انعام ہے“۔
بشکریہ:روزنامہ جنگ
 

imissu4ever

محفلین
حسن نثار صاحب کا ایک اپنا منفرد طریقہ واردات ہے۔ یہ اقوال یا باتیں لوگوں کی توجہ اپنی طرف کرنے کیلئے ہوتی ہیں۔
اللہ تعالی ہم سب کو ہدایت دیں آمین
 
Top