ساغر صدیقی چاک دامن کو جو دیکھا تو ملا عید کا چاند - ساغر صدّیقی

فرخ منظور

لائبریرین
چاک دامن کو جو دیکھا تو ملا عید کا چاند
اپنی تقدیر کہاں بھول گیا عید کا چاند

ان کے ابروئے خمیدہ کی طرح تیکھا ہے
اپنی آنکھوں میں بڑی دیر چبھا، عید کا چاند

جانے کیوں آپ کے رخسار مہک اٹھتے ہیں
جب کبھی کان میں چپکے سے کہا، "عید کا چاند"


دور ویران بسیرے میں دیا ہو جیسے
غم کی دیوار سے دیکھا تو لگا عید کا چاند

لے کے حالات کے صحراؤں میں آجاتا ہے
آج بھی خلد کی رنگین فضا، عید کا چاند

تلخیاں بڑھ گئیں جب زیست کے پیمانے میں
گھول کر درد کے ماروں نے پیا عید کا چاند

چشم تو وسعت افلاک میں کھوئی ساغر
دل نے اک اور جگہ ڈھونڈ لیا عید کا چاند
 
غزل-چاکِ دامن کو جو دیکھا تو ملا عید کا چاند -ساغر صدیقی

غزل

چاکِ دامن کو جو دیکھا تو ملا عید کا چاند
اپنی تقدیر کہاں بھول گیا عید کا چاند

ان کے ابروئے خمیدہ کی طرح تیکھا ہے
اپنی آنکھوں میں بڑی دیر چبھا عید کا چاند

جانے کیوں آپ کے رخسار مہک اٹھتے ہیں
جب کبھی کان میں چپکے سے کہا عید کا چاند

دور ویران بسیرے میں دیا ہو جیسے
غم کی دیوار سے دیکھا تو لگا عید کا چاند

لے کے حالات کے صحراؤں میں آجاتا ہے
آج بھی خلد کی رنگین فضا عید کا چاند

تلخیاں برھ گئیں جب زیست کے پیمانے میں
گھول کر درد کے ماروں نے پیا عید کا چاند

چشم تو وسعتِ افلاک میں کھوئی ساغر
دل نے اک اور جگہ ڈھونڈ لیا عید کا چاند

ساغر صدیقی​
 

فرخ منظور

لائبریرین
صحرا صاحب کوئی بھی غزل اور خاص طور پر مشہور غزل پوسٹ کرنے سے پہلے ٹیگ سے شاعر کے نام سے تلاش کر لیا کریں۔ یہ غزل میں بھی یہاں پوسٹ کر چکا ہوں۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین

چاک دامن کو جو دیکھا تو ملا عید کا چاند​
اپنی تقدیر کہاں بھول گیا عید کا چاند​

ان کے ابروئے خمیدہ کی طرح تیکھا ہے​
اپنی آنکھوں میں بڑی دیر چبھا، عید کا چاند​

جانے کیوں آپ کے رخسار مہک اٹھتے ہیں​
جب کبھی کان میں چپکے سے کہا، "عید کا چاند"​

دور ویران بسیرے میں دیا ہو جیسے​
غم کی دیوار سے دیکھا تو لگا عید کا چاند​

لے کے حالات کے صحراؤں میں آ جاتا ہے​
آج بھی خلد کی رنگین فضا، عید کا چاند​

تلخیاں بڑھ گئیں جب زیست کے پیمانے میں​
گھول کر درد کے ماروں نے پیا عید کا چاند​

چشم تو وسعت افلاک میں کھوئی ساغر​
دل نے اک اور جگہ ڈھونڈ لیا عید کا چاند​
 

سید زبیر

محفلین
دور ویران بسیرے میں دیا ہو جیسے
غم کی دیوار سے دیکھا تو لگا عید کا چاند
واہ ،، خوبصورت کلام کی شراکت کا شکریہ
 

طارق شاہ

محفلین
بلال صاحب
ساغر صاحب بہت اچھے شاعر تھے ، خوش لحن بھی
ان کی یہ غزل برعکس محاورہ ہے جو قدما اور اساتذہ میں ناپپید ہےَ
شاید اس لئے مقبول نہیں ہوئی، ورنہ ساغر کے بے شمار غزلیں مقبول عام ہیں
قدما، یا استاد شاعر کہیں، محاورہ اور روزمرہ کی بستگی اسی مفہوم میں ہی کرتے تھے

محاوراََ عید کا چاند، شاذ نظر آنے والے کو ہی کہا جاتا ہے

آپ کی معلومات کے لئے
سب سے زیادہ محاورے شیخ ابرہیںم ذوق نے اشعار میں استمعال کے ہیں

تشکّر
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
بلال صاحب
ساغر صاحب بہت اچھے شاعر تھے ، خوش لحن بھی
ان کی یہ غزل برعکس محاورہ ہے جو قدما اور اساتذہ میں ناپپید ہےَ
شاید اس لئے مقبول نہیں ہوئی، ورنہ ساغر کے بے شمار غزلیں مقبول عام ہیں
قدما، یا استاد شاعر کہیں، محاورہ اور روزمرہ کی بستگی اسی مفہوم میں ہی کرتے تھے

محاوراََ عید کا چاند، شاذ نظر آنے والے کو ہی کہا جاتا ہے

آپ کی معلومات کے لئے
سب سے زیادہ محاورے شیخ ابرہیںم ذوق نے اشعار میں استمعال کے ہیں

تشکّر

میں آپ سے متفق ہوں مگر ہو سکتا ہے کہ ساغر نے عید کا چاند بطور محاوراتن نہ باندھا ہو۔
بطور محاورہ لیا جائے تو غزل کا مفہوم میری سمجھ سے باہر ہے۔
شیخ ابراہیم ذوق والی بات واقعی معلوماتی ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
چاکِ دامن کو جو دیکھا تو ملا عید کا چاند
اپنی تقدیر کہاں بھول گیا عید کا چاند
ان کے ابروئے خمیدہ کی طرح تیکھا ہے
اپنی آنکھوں میں بڑی دیر چبھا عید کا چاند

خوبصورت سدا بہار غزل ہے یہ بھی۔۔۔۔۔!

آج پھر یہ شعر یاد آیا تو یہ غزل یہاں مل گئی۔

بہت شکریہ فرخ بھائی اور پیاسا صحرا
 
Top