چاند پر جانے کا امریکی دعویٰ جھوٹ نکلا ۔۔۔۔!

arifkarim

معطل
جو ویڈیوز اور تصاویر ابھی تک جاری کی گئی ہیں ان میں ایک قدر ہمیشہ مشترک رہی کہ ان میں امریکی جھنڈا ہوا کے زور سے لہراتا ہوا دکھایا جاتا ہے۔ سائنس کا دعوی' کہ چاند زمین کے ہوائی مدار سے باہر خلا میں ہے اور چاند پر ہوا یا اس کا دباؤ موجود نہیں تو جھنڈا کس کلیہ کے تحت لہرا رہا ہے؟ بحیثیت طالب علم ایک سوال ہے۔ رہنمائی فرمائیے گا۔
جواب:

Here's another one: Pictures of Apollo astronauts erecting a US flag on the Moon show the flag bending and rippling. How can that be? After all, there's no breeze on the Moon....

Not every waving flag needs a breeze -- at least not in space. When astronauts were planting the flagpole they rotated it back and forth to better penetrate the lunar soil (anyone who's set a blunt tent-post will know how this works). So of course the flag waved! Unfurling a piece of rolled-up cloth with stored angular momentum will naturally result in waves and ripples -- no breeze required
http://science.nasa.gov/science-news/science-at-nasa/2001/ast23feb_2/
جھنڈا لہرانے کیلئے ہوا کی نہیں ، میکینکل مومنٹم کی ضرورت ہوتی ہے۔
 

عباس اعوان

محفلین
جو ویڈیوز اور تصاویر ابھی تک جاری کی گئی ہیں ان میں ایک قدر ہمیشہ مشترک رہی کہ ان میں امریکی جھنڈا ہوا کے زور سے لہراتا ہوا دکھایا جاتا ہے۔ سائنس کا دعوی' کہ چاند زمین کے ہوائی مدار سے باہر خلا میں ہے اور چاند پر ہوا یا اس کا دباؤ موجود نہیں تو جھنڈا کس کلیہ کے تحت لہرا رہا ہے؟ بحیثیت طالب علم ایک سوال ہے۔ رہنمائی فرمائیے گا۔
میرے خیال میں جھنڈا دھات کا بنایا گیا ہے، اور اس انداز سے بنایا گیا ہے کہ لہراتا ہو محسوس ہو، ویسا ہی جھنڈا جیسا اگست میں ہم لوگ اپنے سینے پر لگاتے ہیں، لہراتا ہوا۔
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل
میرے خیال میں جھنڈا دھات کا بنایا گیا ہے، اور اس انداز سے بنایا گیا ہے کہ لہراتا ہو محسوس ہے، ویسا ہی جھنڈا جیسا اگست میں ہم لوگ اپنے سینے پر لگاتے ہیں، لہراتا ہوا۔
امریکہ پتا نہیں چاند پر پہنچا کہ نہیں، داعش پہنچا گیا:
2AD9648B00000578-0-image-a-14_1437886858844.jpg

متلاشی
 

فاتح

لائبریرین
جو ویڈیوز اور تصاویر ابھی تک جاری کی گئی ہیں ان میں ایک قدر ہمیشہ مشترک رہی کہ ان میں امریکی جھنڈا ہوا کے زور سے لہراتا ہوا دکھایا جاتا ہے۔ سائنس کا دعوی' کہ چاند زمین کے ہوائی مدار سے باہر خلا میں ہے اور چاند پر ہوا یا اس کا دباؤ موجود نہیں تو جھنڈا کس کلیہ کے تحت لہرا رہا ہے؟ بحیثیت طالب علم ایک سوال ہے۔ رہنمائی فرمائیے گا۔
وہ "ہوا کے زور پر" نہیں لہرا رہا بلکہ تصاویر میں جھنڈے پر جو سلوٹیں یا فرلز نظر آتی ہیں وہ ڈنڈے کو گھما کر چاند کی سطح پر گاڑنے کے نتیجے میں ہیں۔ انرشیا
see captionsNot every waving flag needs a breeze -- at least not in space. When astronauts were planting the flagpole they rotated it back and forth to better penetrate the lunar soil (anyone who's set a blunt tent-post will know how this works). So of course the flag waved! Unfurling a piece of rolled-up cloth with stored angular momentum will naturally result in waves and ripples -- no breeze required!
 

فاتح

لائبریرین
جواب:

Here's another one: Pictures of Apollo astronauts erecting a US flag on the Moon show the flag bending and rippling. How can that be? After all, there's no breeze on the Moon....

Not every waving flag needs a breeze -- at least not in space. When astronauts were planting the flagpole they rotated it back and forth to better penetrate the lunar soil (anyone who's set a blunt tent-post will know how this works). So of course the flag waved! Unfurling a piece of rolled-up cloth with stored angular momentum will naturally result in waves and ripples -- no breeze required
جھنڈا لہرانے کیلئے ہوا کی نہیں ، میکینکل مومنٹم کی ضرورت ہوتی ہے۔
معذرت کہ میں نے آپ کا یہ مراسلہ نہیں دیکھا تھا اور یہی جواب لکھ دیا
 

فاتح

لائبریرین
سوال یہ بھی ہے کہ امریکی چاند پر پہنچے یا نہیں۔ لیکن احباب انہیں پہنچانے پر کیوں مصر ہیں؟
احباب کا دماغ خراب ہے، وہ چاند پر نہیں بلکہ لالہ موسیٰ گئے تھے۔ اب تو آپ خوش ہیں؟
چھوڑیے امریکیوں کو اور مٹی ڈالیے چاند پر، یہ آپ کن چکروں میں پڑ رہے ہیں۔ آپ کے بقول
ہم بحر حال سائنس سے نابلد ہی ہیں۔ اور کوئی خاص شغف بھی نہیں ہے۔ کیونکہ اور بھی غم ہیں زمانے میں محبت کے سوا
 
احباب کا دماغ خراب ہے، وہ چاند پر نہیں بلکہ لالہ موسیٰ گئے تھے۔ اب تو آپ خوش ہیں؟
چھوڑیے امریکیوں کو اور مٹی ڈالیے چاند پر، یہ آپ کن چکروں میں پڑ رہے ہیں۔ آپ کے بقول
جی بالکل! بحث میں شامل احباب میں سے شاید ہی کوئی ماہر فلکیات یا خلائی سائنس سے واقف ہوگا۔ اور نہ ہی ہم نے اتنی تحقیق کی ہوگی کہ مدلل انداز میں اس بات کو مکمل طور پر سچا یا جھوٹا ثابت کر سکیں۔ اس لحاظ سے یہ لا یعنی بحث بنے گی اور نکلنا چوہا بھی نہیں۔ رہ گئے امریکی تو انہیں اس سے کوئی غرض نہیں کہ تیسری دنیا میں بیٹھ کر اردو ویب پہ آپ انہیں سچا یا جھوٹا ثابت کر رہے ہیں۔
 

فاتح

لائبریرین
جی بالکل! بحث میں شامل احباب میں سے شاید ہی کوئی ماہر فلکیات یا خلائی سائنس سے واقف ہوگا۔ اور نہ ہی ہم نے اتنی تحقیق کی ہوگی کہ مدلل انداز میں اس بات کو مکمل طور پر سچا یا جھوٹا ثابت کر سکیں۔ اس لحاظ سے یہ لا یعنی بحث بنے گی اور نکلنا چوہا بھی نہیں۔ رہ گئے امریکی تو انہیں اس سے کوئی غرض نہیں کہ تیسری دنیا میں بیٹھ کر اردو ویب پہ آپ انہیں سچا یا جھوٹا ثابت کر رہے ہیں۔
میرے بھائی، آپ ہی نے لکھا تھا کہ آپ کو کوئی شغف نہیں سائنس سے تو اب آپ چوہے بلیاں کیوں نکال رہے ہیں؟ :)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
در اصل یہ جھنڈا انگریزی کے ایل شکل کے ڈنڈے پر فکس کیا ہوا ہے اس کے لیے لہرانے پھیلانے کے لیے کسی ہوائی اٹموسفئیر کی ضرورت نہیں نہ ہی کسی مومینٹم کی ۔
خواہ مخواہ کے دلائل سے کچھ اورہی ظاہر ہو جاتا ہے ۔سائنس سے زیادہ سائنس کے وفادار۔لول:rollingonthefloor:
 

متلاشی

محفلین
کیا واقعی انسان چاند پر گیا ہے ؟

جولائی 1969ء میں دنیا نے اپنی سانسیں روک کر اپالو 11 کے چاند پر اترنے کا نظارہ ٹی وی پر دیکھا ۔ نیل آرم سٹرانگ نے چاند پر قدم رکھ کر یہ تاریخی جملہ کہا ۔۔
" یہ انسان کا ایک چھوٹا سا قدم ہے لیکن بنی نوع انسان کی بہت بڑی چھلانگ "

لیکن کچھ لوگوں کے نزدیک نیل آرم سٹرانگ کا یہ جملہ انسانی تاریخ کے سب سے بڑے ڈرامے کا محض ایک ڈائیلاگ تھا ۔

وہ ایسا کیوں کہتے ہیں آئیے آج اسکا جائزہ لیتے ہیں ۔۔!

ان دنوں امریکہ اور روس کی سرد جنگ عروج پر تھی ایسے میں روس نے مدار میں اپنا پہلا سیٹلائٹ بھیج کر دنیا کو حیران کر دیا۔ نیوریاک ٹائمز نے فوراً اداریہ لکھا کہ روس خلا سے امریکی شہروں پر ایٹمی حملے کر سکتا ہے ۔ تب امریکی حکومت پر شدید دباؤ آیا کہ روس کی اس " چھلانگ " کا جواب دیا جائے ۔ ان دنوں امریکہ میں یہ بحث بھی ہونے لگی کہ روس چاند پر میزائل بیس بنائے گا ۔
بظاہر روس خلائی جنگ جیت رہا تھا ۔

بل کیسینگ اس کمپنی میں انجینیر اور ڈیزائنر تھا جس نے اپالو 11 بنائی تھی ۔ بل کیسنگ نے راکٹ اور تمام منصوبے کا جائزہ لینے کے بعد کہا کہ " جو کچھ میں نے ٹی وی پر دیکھا وہ سارا ایک جھوٹ اور ڈرامے کے سوا کچھ نہیں "

اسکے مطابق ہمارے تیار کردہ راکٹ کے ذریعے چاند پر جانے اور وہاں سے بخیریت واپس آنے کا امکان 0.001 % ہے ۔ وہ آج تک اپنے اس دعوے پر قائم ہیں ۔

امریکہ میں ایک محاورہ ہے ۔۔۔ If you can't make it fake it..!

چاند پر اترنے کی ویڈیو فوٹیج پر ایسے سوالات اٹھائے گئے ہیں جن کے تسلی بخش جوابات آج تک نہیں مل سکے ہیں مثلاً

چاند پر اترنے والی شٹل کے نیچے اسکے طاقتور انجن سے نکلنے والے بلاسٹ کا کوئی نشان تک موجود نہیں ہے۔ حالانکہ وہ نیچے سب کچھ اڑا دیتی ہے !

اس فوٹیج میں ستارے کہیں نظر نہیں آرہے جبکہ آسمان بلکل سیاہ ہے !

لائٹ صرف چند سو گز کے علاقے میں ہی نظر آرہی ہے اور اسکے باہر اندھیرا جیسے کوئی سٹیج تیار کی گئی ہو !

اس فوٹیج میں امریکی پرچم ہوا سے پھڑپھڑا رہا ہے جبکہ چاند پر ہوا کا کوئی وجود نہیں ہے !

راکٹ کے بلاسٹ کا شور 150 سے 160 ڈیسابل ہوتا ہے جو کان پھاڑ دیتا ہے ۔ اس فوٹیج میں اتنے شور کے ساتھ اترنے والے شٹل کے اندر خلابازوں کی بات چیت صاف سنائی دے رہی ہے اور ایک سرسراہٹ کے سوا کوئی آواز سنائی نہیں دے رہی !

ویڈیو کو دگنی رفتار سے چلایا جائے تو اس میں چہل قدمی کرنے والے خلاباز اور چاند گاڑی بلکل نارمل انداز میں چلتے پھرتے محسوس ہوتے ہیں جیسے زمین پر !

انہوں نے کہا کہ چاند کی سطح پاؤڈر کی طرح ہے ۔ تب شٹل کی دوبارہ پرواز کے بعد اس کے نیچے آنے والے طوفان سے " چاند پر انسانی قدموں کے نشانات " مٹ کیوں نیہں گئے ؟

شٹل کا واپس اڑنا تو لگتا ہی نہیں کہ دھماکے کے زور پر اڑی بلکہ یوں لگتا ہے کہ اس کو اوپر کسی چیز سے باندھ کر کھینچا گیا ہے !

ناسا نے اس دوران جو سینکڑوں ہزاروں تصاویر لیں ان پر اٹھنے والے سوالات اس سے بھی زیادہ دلچسپ ہیں مثلاً

بڑے بڑے کیمرے خلابازوں کے سینوں پر بندھے ہوئے تھے جن کی وجہ سے ان کے لیے جھکنا تک مشکل تھا ۔ لیکن اس کے باوجود انہوں نے " محض تکے " سے ہزاروں تصویریں لیں جنکی فریمنگ بلکل پرفیکٹ ہے !

بہت ساری تصاویر ایسی ہیں جن میں مختلف چیزوں کے سائے بلکل مختلف زاویے پر ہیں گویا سورج کے بجائے روشنی کا منبہ کہیں نزدیک ہی تھا۔۔!

بعض تصاویر ایسی ہیں جن میں سورج یا روشنی خلاباز کے عین پیچھے ہے لیکن اس کے باوجود اسکے باوجود سامنے ساے اس خلاباز کی ساری جزئیات بلکل واضح نظر آرہی ہیں جیسے سامنے سے بھی روشنی کا بندوبست کیا گیا ہو !

کچھ ایسی تصاویر ایسی بھی ہیں جن کا پس منظر ایک جیسا ہے لیکن کچھ میں خلائی شٹل ہی موجود نہیں ۔ وہ تصاویر کب لی گئیں؟

ان ساری تصاویر کی کوالٹی زیادہ اچھی نہیں جبکہ اس دور میں بہت اچھے کیمرے موجود تھے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ناسا نے جان بوجھ کر ذرا غیر واضح تصاویر بنوائیں۔۔!

یہاں کچھ اور ایونٹس بھی کافی دلچسپ ہیں مثلاً

جب اس مشن کی منصوبہ بندی کی گئی تو امریکہ کے پاس کئی دو درجن کے قریب خلاباز تھے ۔ جن میں سب سے مشہور ورجل گرس گریسن تھا جس کو چاند پر بھجوانے کا پلان تھا ۔

پھر ںہایت حیرتناک انداز میں صرف 3 سال کے مختصر عرصے میں مختلف " حادثات " میں ان خلابازوں میں سے 10 کی موت واقع ہوگئی ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مرنے والے سارے اس منصوبے کے خلاف تھے اور اس کو ناممکن سمجھ رہے تھے ۔

ان میں سے ورجل گرس گریسن کی فیملی آج بھی الزام لگاتی ہے کہ " ورجل کو قتل کیا گیا ہے اور ناسا جانتی ہے کہ کس نے کیا ہے " ۔۔

اسی طرح ٹامس رانل بیرن اس پروگرام کا سیفٹی انسپکٹر تھا ۔ اس نے کانگریس کے سامنے اپنے 500 صفحات پر مشتمل رپورٹ پیش کی اور اس مشن کو ناممکن قرار دیا۔ یہ رپورٹ پیش کرنے کے ایک ہفتے بعد بیرن اپنے خاندان سمیت ایک کار حادثے میں ہلاک ہوگیا ۔

شائد انہوں نے سچ کو دفن کر دیا ۔۔۔

امریکہ میں ایک انتہائی حساس علاقہ ہے جس کو "Area 51 " کہا جاتا ہے ۔ نہ وہاں کسی کو جانے کی اجازت ہے نہ اوپر سے جہاز گزارنے کی اجازت ہے ۔ روسی سیٹلائٹ نے وہاں کی کچھ تصاویر نکالیں ہیں ۔ ان تصاویر میں ایک علاقہ بلکل چاند کی سطح جیسا لگتا ہے حتی کہ کچھ گڑھے بلکل ویسے ہی ہیں جیسے ناسا کی فوٹیج میں نظر آتے ہیں ۔

کچھ ماہرین کے مطابق یہ سارا ڈراما وہاں سٹیج کیا گیا تھا ۔

چاند پر اترنے سے کچھ ماہ پہلے الینگٹن ائرپورٹ پر ایک بلکل ویسے ہی شٹل کے پروٹو ٹائپ کا تجربہ کیاگیا جو چاند پر اترنا تھا ۔ اس کو نیل آرمسٹرانگ چلا رہا تھا اور وہ اس سے بلکل کنٹرول نہیں ہو رہی تھی ۔ اس نے آخری سیکنڈ میں خود کو ایجکٹ کر لیا اور وہ شٹل تباہ ہوگئی ۔ اسکی ویڈیوز موجود ہیں ۔

رالف رینی نامی سائنسدان کے مطابق زمین کی محفوظ تہوں سے اوپر تباہ کن ریڈی ایشن سے بچنے کے لیے سیسے کی کم از کم 6 فٹ موٹی چادر درکار ہے جو اس شٹل کی بھی نہیں تھی جس میں وہ بیٹھ کر گئے تھے اور ان دنوں سورج کی سطح پر تاریخی طوفان آیا ہوا تھا جس نے ریڈی ایشن کی مقدار کو ہزار گنا بڑھا دیا تھا ۔

ان خلابازوں نے مختلف قسم کے فائبر کی چند تہوں سے بنے ان خلائی سوٹس میں یہ ریڈی ایشن کیسے برداشت کر لی ؟

1978ء میں Capricorn One کے نام سے ایک فلم بنائی گئی جس میں ایک ملک دنیا کو بے وقوف بنا کر مریخ پر جانے کا ڈراما کرتا ہے ۔ اس فلم کی فوٹیج بلکل ویسی ہی ہے جیسے چاند پر جانے کی ۔

اس فلم کے پروڈیوسر کے مطابق اگر ہم 4.8 ملین ڈالر کے بجٹ کے ساتھ ایسی فلم بنا سکتے ہیں تو ناسا اپنے 40،000 ملین کے بجٹ کے ساتھ کیوں نہیں کر سکتی ۔

مختلف سرویز کے مطابق 20 فیصد امریکیوں کو یقین ہے کہ انسان کبھی چاند پر گیا ہی نہیں ۔

کچھ نقاد چیلنج کرتے ہیں کہ ۔۔۔ "ناسا دنیا کی سب سے طاقتور دوربین کے ذریعے دنیا کو چاند پر شٹل کا بچ جانے والا حصہ ہی دکھا دے " ۔۔ smile emoticon

سوال یہ بھی ہے کہ ۔۔۔ " انسان دوبارہ چاند پر کیوں نہیں گیا ؟" ۔۔

شائد اسلئے کہ دوسری بار دنیا کو بے وقوف بنانا ممکن نہیں ہوگا ۔۔۔ !

شائد چاند پر جانے کا معاملہ بھی " نظریہ ارتقاء " کی طرح کا سائنسی فراڈ ہے جس کو محض ضد اور ڈھٹائی سے سچ ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔

اس ڈاکومنٹری میں یہ ساری چیزیں تفصیل سے واضح کی گئیں ہیں
http://www.pakfb.com/did-we-land-on-the-moon-detail2024.html

arifkarim فاتح
 
آخری تدوین:
میرے بھائی، آپ ہی نے لکھا تھا کہ آپ کو کوئی شغف نہیں سائنس سے تو اب آپ چوہے بلیاں کیوں نکال رہے ہیں؟ :)
محترم اگر فقیر کی تحریرکو دوبارہ پڑھنے کی زحمت کر لیں اور ارشاد فرمادیں کہ فقیر نے کس موقع پر چوہے بلیاں نکالی ہیں؟
 

فاتح

لائبریرین
محترم اگر فقیر کی تحریرکو دوبارہ پڑھنے کی زحمت کر لیں اور ارشاد فرمادیں کہ فقیر نے کس موقع پر چوہے بلیاں نکالی ہیں؟
جی بالکل! بحث میں شامل احباب میں سے شاید ہی کوئی ماہر فلکیات یا خلائی سائنس سے واقف ہوگا۔ اور نہ ہی ہم نے اتنی تحقیق کی ہوگی کہ مدلل انداز میں اس بات کو مکمل طور پر سچا یا جھوٹا ثابت کر سکیں۔ اس لحاظ سے یہ لا یعنی بحث بنے گی اور نکلنا چوہا بھی نہیں۔ رہ گئے امریکی تو انہیں اس سے کوئی غرض نہیں کہ تیسری دنیا میں بیٹھ کر اردو ویب پہ آپ انہیں سچا یا جھوٹا ثابت کر رہے ہیں۔
:) :) :)
 

فاتح

لائبریرین
کیا واقعی انسان چاند پر گیا ہے ؟

جولائی 1969ء میں دنیا نے اپنی سانسیں روک کر اپالو 11 کے چاند پر اترنے کا نظارہ ٹی وی پر دیکھا ۔ نیل آرم سٹرانگ نے چاند پر قدم رکھ کر یہ تاریخی جملہ کہا ۔۔
" یہ انسان کا ایک چھوٹا سا قدم ہے لیکن بنی نوع انسان کی بہت بڑی چھلانگ "

لیکن کچھ لوگوں کے نزدیک نیل آرم سٹرانگ کا یہ جملہ انسانی تاریخ کے سب سے بڑے ڈرامے کا محض ایک ڈائیلاگ تھا ۔

وہ ایسا کیوں کہتے ہیں آئیے آج اسکا جائزہ لیتے ہیں ۔۔!

ان دنوں امریکہ اور روس کی سرد جنگ عروج پر تھی ایسے میں روس نے مدار میں اپنا پہلا سیٹلائٹ بھیج کر دنیا کو حیران کر دیا۔ نیوریاک ٹائمز نے فوراً اداریہ لکھا کہ روس خلا سے امریکی شہروں پر ایٹمی حملے کر سکتا ہے ۔ تب امریکی حکومت پر شدید دباؤ آیا کہ روس کی اس " چھلانگ " کا جواب دیا جائے ۔ ان دنوں امریکہ میں یہ بحث بھی ہونے لگی کہ روس چاند پر میزائل بیس بنائے گا ۔
بظاہر روس خلائی جنگ جیت رہا تھا ۔

بل کیسینگ اس کمپنی میں انجینیر اور ڈیزائنر تھا جس نے اپالو 11 بنائی تھی ۔ بل کیسنگ نے راکٹ اور تمام منصوبے کا جائزہ لینے کے بعد کہا کہ " جو کچھ میں نے ٹی وی پر دیکھا وہ سارا ایک جھوٹ اور ڈرامے کے سوا کچھ نہیں "

اسکے مطابق ہمارے تیار کردہ راکٹ کے ذریعے چاند پر جانے اور وہاں سے بخیریت واپس آنے کا امکان 0.001 % ہے ۔ وہ آج تک اپنے اس دعوے پر قائم ہیں ۔

امریکہ میں ایک محاورہ ہے ۔۔۔ If you can't make it fake it..!

چاند پر اترنے کی ویڈیو فوٹیج پر ایسے سوالات اٹھائے گئے ہیں جن کے تسلی بخش جوابات آج تک نہیں مل سکے ہیں مثلاً

چاند پر اترنے والی شٹل کے نیچے اسکے طاقتور انجن سے نکلنے والے بلاسٹ کا کوئی نشان تک موجود نہیں ہے۔ حالانکہ وہ نیچے سب کچھ اڑا دیتی ہے !

اس فوٹیج میں ستارے کہیں نظر نہیں آرہے جبکہ آسمان بلکل سیاہ ہے !

لائٹ صرف چند سو گز کے علاقے میں ہی نظر آرہی ہے اور اسکے باہر اندھیرا جیسے کوئی سٹیج تیار کی گئی ہو !

اس فوٹیج میں امریکی پرچم ہوا سے پھڑپھڑا رہا ہے جبکہ چاند پر ہوا کا کوئی وجود نہیں ہے !

راکٹ کے بلاسٹ کا شور 150 سے 160 ڈیسابل ہوتا ہے جو کان پھاڑ دیتا ہے ۔ اس فوٹیج میں اتنے شور کے ساتھ اترنے والے شٹل کے اندر خلابازوں کی بات چیت صاف سنائی دے رہی ہے اور ایک سرسراہٹ کے سوا کوئی آواز سنائی نہیں دے رہی !

ویڈیو کو دگنی رفتار سے چلایا جائے تو اس میں چہل قدمی کرنے والے خلاباز اور چاند گاڑی بلکل نارمل انداز میں چلتے پھرتے محسوس ہوتے ہیں جیسے زمین پر !

انہوں نے کہا کہ چاند کی سطح پاؤڈر کی طرح ہے ۔ تب شٹل کی دوبارہ پرواز کے بعد اس کے نیچے آنے والے طوفان سے " چاند پر انسانی قدموں کے نشانات " مٹ کیوں نیہں گئے ؟

شٹل کا واپس اڑنا تو لگتا ہی نہیں کہ دھماکے کے زور پر اڑی بلکہ یوں لگتا ہے کہ اس کو اوپر کسی چیز سے باندھ کر کھینچا گیا ہے !

ناسا نے اس دوران جو سینکڑوں ہزاروں تصاویر لیں ان پر اٹھنے والے سوالات اس سے بھی زیادہ دلچسپ ہیں مثلاً

بڑے بڑے کیمرے خلابازوں کے سینوں پر بندھے ہوئے تھے جن کی وجہ سے ان کے لیے جھکنا تک مشکل تھا ۔ لیکن اس کے باوجود انہوں نے " محض تکے " سے ہزاروں تصویریں لیں جنکی فریمنگ بلکل پرفیکٹ ہے !

بہت ساری تصاویر ایسی ہیں جن میں مختلف چیزوں کے سائے بلکل مختلف زاویے پر ہیں گویا سورج کے بجائے روشنی کا منبہ کہیں نزدیک ہی تھا۔۔!

بعض تصاویر ایسی ہیں جن میں سورج یا روشنی خلاباز کے عین پیچھے ہے لیکن اس کے باوجود اسکے باوجود سامنے ساے اس خلاباز کی ساری جزئیات بلکل واضح نظر آرہی ہیں جیسے سامنے سے بھی روشنی کا بندوبست کیا گیا ہو !

کچھ ایسی تصاویر ایسی بھی ہیں جن کا پس منظر ایک جیسا ہے لیکن کچھ میں خلائی شٹل ہی موجود نہیں ۔ وہ تصاویر کب لی گئیں؟

ان ساری تصاویر کی کوالٹی زیادہ اچھی نہیں جبکہ اس دور میں بہت اچھے کیمرے موجود تھے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ناسا نے جان بوجھ کر ذرا غیر واضح تصاویر بنوائیں۔۔!

یہاں کچھ اور ایونٹس بھی کافی دلچسپ ہیں مثلاً

جب اس مشن کی منصوبہ بندی کی گئی تو امریکہ کے پاس کئی دو درجن کے قریب خلاباز تھے ۔ جن میں سب سے مشہور ورجل گرس گریسن تھا جس کو چاند پر بھجوانے کا پلان تھا ۔

پھر ںہایت حیرتناک انداز میں صرف 3 سال کے مختصر عرصے میں مختلف " حادثات " میں ان خلابازوں میں سے 10 کی موت واقع ہوگئی ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مرنے والے سارے اس منصوبے کے خلاف تھے اور اس کو ناممکن سمجھ رہے تھے ۔

ان میں سے ورجل گرس گریسن کی فیملی آج بھی الزام لگاتی ہے کہ " ورجل کو قتل کیا گیا ہے اور ناسا جانتی ہے کہ کس نے کیا ہے " ۔۔

اسی طرح ٹامس رانل بیرن اس پروگرام کا سیفٹی انسپکٹر تھا ۔ اس نے کانگریس کے سامنے اپنے 500 صفحات پر مشتمل رپورٹ پیش کی اور اس مشن کو ناممکن قرار دیا۔ یہ رپورٹ پیش کرنے کے ایک ہفتے بعد بیرن اپنے خاندان سمیت ایک کار حادثے میں ہلاک ہوگیا ۔

شائد انہوں نے سچ کو دفن کر دیا ۔۔۔

امریکہ میں ایک انتہائی حساس علاقہ ہے جس کو "Area 51 " کہا جاتا ہے ۔ نہ وہاں کسی کو جانے کی اجازت ہے نہ اوپر سے جہاز گزارنے کی اجازت ہے ۔ روسی سیٹلائٹ نے وہاں کی کچھ تصاویر نکالیں ہیں ۔ ان تصاویر میں ایک علاقہ بلکل چاند کی سطح جیسا لگتا ہے حتی کہ کچھ گڑھے بلکل ویسے ہی ہیں جیسے ناسا کی فوٹیج میں نظر آتے ہیں ۔

کچھ ماہرین کے مطابق یہ سارا ڈراما وہاں سٹیج کیا گیا تھا ۔

چاند پر اترنے سے کچھ ماہ پہلے الینگٹن ائرپورٹ پر ایک بلکل ویسے ہی شٹل کے پروٹو ٹائپ کا تجربہ کیاگیا جو چاند پر اترنا تھا ۔ اس کو نیل آرمسٹرانگ چلا رہا تھا اور وہ اس سے بلکل کنٹرول نہیں ہو رہی تھی ۔ اس نے آخری سیکنڈ میں خود کو ایجکٹ کر لیا اور وہ شٹل تباہ ہوگئی ۔ اسکی ویڈیوز موجود ہیں ۔

رالف رینی نامی سائنسدان کے مطابق زمین کی محفوظ تہوں سے اوپر تباہ کن ریڈی ایشن سے بچنے کے لیے سیسے کی کم از کم 6 فٹ موٹی چادر درکار ہے جو اس شٹل کی بھی نہیں تھی جس میں وہ بیٹھ کر گئے تھے اور ان دنوں سورج کی سطح پر تاریخی طوفان آیا ہوا تھا جس نے ریڈی ایشن کی مقدار کو ہزار گنا بڑھا دیا تھا ۔

ان خلابازوں نے مختلف قسم کے فائبر کی چند تہوں سے بنے ان خلائی سوٹس میں یہ ریڈی ایشن کیسے برداشت کر لی ؟

1978ء میں Capricorn One کے نام سے ایک فلم بنائی گئی جس میں ایک ملک دنیا کو بے وقوف بنا کر مریخ پر جانے کا ڈراما کرتا ہے ۔ اس فلم کی فوٹیج بلکل ویسی ہی ہے جیسے چاند پر جانے کی ۔

اس فلم کے پروڈیوسر کے مطابق اگر ہم 4.8 ملین ڈالر کے بجٹ کے ساتھ ایسی فلم بنا سکتے ہیں تو ناسا اپنے 40،000 ملین کے بجٹ کے ساتھ کیوں نہیں کر سکتی ۔

مختلف سرویز کے مطابق 20 فیصد امریکیوں کو یقین ہے کہ انسان کبھی چاند پر گیا ہی نہیں ۔

کچھ نقاد چیلنج کرتے ہیں کہ ۔۔۔ "ناسا دنیا کی سب سے طاقتور دوربین کے ذریعے دنیا کو چاند پر شٹل کا بچ جانے والا حصہ ہی دکھا دے " ۔۔ smile emoticon

سوال یہ بھی ہے کہ ۔۔۔ " انسان دوبارہ چاند پر کیوں نہیں گیا ؟" ۔۔

شائد اسلئے کہ دوسری بار دنیا کو بے وقوف بنانا ممکن نہیں ہوگا ۔۔۔ !

شائد چاند پر جانے کا معاملہ بھی " نظریہ ارتقاء " کی طرح کا سائنسی فراڈ ہے جس کو محض ضد اور ڈھٹائی سے سچ ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔

اس ڈاکومنٹری میں یہ ساری چیزیں تفصیل سے واضح کی گئیں ہیں
http://www.pakfb.com/did-we-land-on-the-moon-detail2024.html

arifkarim فاتح
برادرم، ایسی ایک دو نہیں بلکہ کئی ڈاکیومینٹریز بنی ہیں۔ کسی دن ان سب کے لنکس تلاش کر کے آپ کو بھیجوں گا۔ لیکن ان کنسپریسی تھیوریز پر وقت ضائع کرنے کی بجائے وہ وقت اپنے نستعلیق فونٹ پر لگائیں تا کہ آپ کا بھی بھلا ہو اور باقیوں کا بھی۔ :laughing:
 

متلاشی

محفلین
فاتح بھائی اگر پرمزاح کی ریٹنگ دینے کی بجائے ان اشکالات کو مدلل طریقے سے رفع فرما دیں جو مندرجہ بالا مضمون میں دئیے گئے ہیں تو بہت سوں کا بھلا ہو جائے گا۔۔۔
 

فاتح

لائبریرین
فاتح بھائی اگر پرمزاح کی ریٹنگ دینے کی بجائے ان اشکالات کو مدلل طریقے سے رفع فرما دیں جو مندرجہ بالا مضمون میں دئیے گئے ہیں تو بہت سوں کا بھلا ہو جائے گا۔۔۔
یقین مانیں کہ اگر اتنا وقت آپ کے پاس نہیں کہ ان کنسپریسی تھیوریز کے جوابات گوگل کر سکیں تو مجھ سے توقع کیسے رکھ سکتے ہیں کہ میں آپ کے لیے یہ اتنا لمبا کام کروں گا؟ :)
جتنے سوالات آپ نے انٹرنیٹ سے نکالے ہیں ان کے جوابات بھی انٹرنیٹ پر تلاش کر لیں۔ لوگوں نے وہ بھی دے رکھے ہیں
 
Top