چائے تو رسم عام ہے ساقی شراب لا!

اب میں یہ تو نہیں کہوں گا، کہ ..........ہم اس کے مصداق ہیں
مگر مجید امجد کا شعر سن ضرور لیجیے۔
سلگتے جاتے ہیں، چپ چاپ ہنستے جاتے ہیں
مثال چہرہ پیغمبراں، گلاب کے پھول
ہم تو چھوٹے لوگ ہیں ، قسماً باللہ بہت ہی چھوٹے۔ مقدس اداسی تو بڑے لوگوں کی قسمت میں ہوتی ہے۔ یہاں تو شاید ہوس ملی melancholyطاری رہتی ہے عموماً۔ تو میاں یہ تو بس............
اور مسکرانا تو ویسے بھی آقا ومولا کا طریق ہے۔ :):):)
اب فلسفہ نہ بگھارئے ہاں:)
ایسے آپ مسکراتے ہیں تو اچھے لگتے ہیں :):)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ایک غزل ہے جس کی ردیف ہے غالبا: ”تیرا بھی ہے میرا بھی“ یا اس جیسی، مجھے یہ پوری غزل درکار ہے۔
مہدی نقوی حجاز
مزمل شیخ بسمل
سید عاطف علی
ایک نمونہ انٹرنیٹ سے ملا ہے ۔ ذرا خستہ و شکستہ سی لڑکھڑاتی کتابت ہے ۔نامعلوم۔
غم کا خزانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
یہ نذرانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
اپنے غم کو گیت بناکے گا لینا
راگ پرانا تیرا بھی ہے میرا بھی
تو مجھ کو اور میں تجھ کو سمجھوں کیا
دل دیوانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
شہروں شہروں گلیوں جس کا چرچا ہے
وہ افسانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
مہ خانے کی بات نا کر واعظ مجھ سے
آنا جانا تیرا بھی ہے میرا بھی . . . !
 
ایک نمونہ انٹرنیٹ سے ملا ہے ۔ ذرا خستہ و شکستہ سی لڑکھڑاتی کتابت ہے ۔نامعلوم۔
غم کا خزانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
یہ نذرانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
اپنے غم کو گیت بناکے گا لینا
راگ پرانا تیرا بھی ہے میرا بھی
تو مجھ کو اور میں تجھ کو سمجھوں کیا
دل دیوانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
شہروں شہروں گلیوں جس کا چرچا ہے
وہ افسانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
مہ خانے کی بات نا کر واعظ مجھ سے
آنا جانا تیرا بھی ہے میرا بھی . . . !
بہت شکریہ ، مکمل اور شاعر کے نام سے ملتی تو بہت اچھا ہوتا خیر گزارہ ہوجائے گا۔
جزاکم اللہ خیرا۔
 
ایک مشورہ ہے برادرم، کہ اس کو ہم جیسے کم علموں کی آسانی کے لیے ترجمہ بھی کر دیں۔ بہتوں کا بھلا ہو گا۔:):):)
کیسے اچهے وقت پر آئے اور اچهی بات کہی، نوازش :)
کسی زمانے میں امراؤ کو ہم نے ان کا ترجمہ کر کے دیا تھا۔ وہی چسپاں کر رہا ہوں!

مکمل شعر:
نہ دانم من کہ ہستم، ہر کہ ہستم
قلم چوں تیغ می رقصد بدستم

مجھے نہیں معلوم میں کون ہوں، لیکن جو بھی ہوں
قلم میرے ہاتھ میں ایسے ناچتا ہے جیسے تلوار

یعنی

میں جو بھی ہوں جیسا بھی ہوں لیکن سب جانتے ہیں کہ لکھنے میں بہترین لکھاری ہوں اور اتنا خطرناک کہ قلم سے تلوار کا کام لیتا ہوں۔

اس سے پہلے یہ شعر ہے:
یکی گوید زبان از غیب دارم
یکی گوید سراپا عیب دارم

یعنی

ایک کہتا ہے میری زبان غیب سے ہے یعنی میری زبان میں عام زبان والی بات نہیں اور بہت پہنچا ہوا کلام کرتا ہوں میں اور ایک کہتا ہے کہ مجھ میں سراپا عیب ہیں۔ تو پھر میں نے کہا ہے کہ:

نہ دانم من کہ ہستم، ہر کہ ہستم
قلم چوں تیغ می رقصد بدستم
=میں جو بھی ہوں جیسا بھی ہوں لیکن سب جانتے ہیں کہ لکھنے میں بہترین لکھاری ہوں اور اتنا خطرناک کہ قلم سے تلوار کا کام لیتا ہوں۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین

نیرنگ خیال

لائبریرین
کسی زمانے میں امراؤ کو ہم نے ان کا ترجمہ کر کے دیا تھا۔ وہی چسپاں کر رہا ہوں!

مکمل شعر:
نہ دانم من کہ ہستم، ہر کہ ہستم
قلم چوں تیغ می رقصد بدستم

مجھے نہیں معلوم میں کون ہوں، لیکن جو بھی ہوں
قلم میرے ہاتھ میں ایسے ناچتا ہے جیسے تلوار

یعنی

میں جو بھی ہوں جیسا بھی ہوں لیکن سب جانتے ہیں کہ لکھنے میں بہترین لکھاری ہوں اور اتنا خطرناک کہ قلم سے تلوار کا کام لیتا ہوں۔

اس سے پہلے یہ شعر ہے:
یکی گوید زبان از غیب دارم
یکی گوید سراپا عیب دارم

یعنی

ایک کہتا ہے میری زبان غیب سے ہے یعنی میری زبان میں عام زبان والی بات نہیں اور بہت پہنچا ہوا کلام کرتا ہوں میں اور ایک کہتا ہے کہ مجھ میں سراپا عیب ہیں۔ تو پھر میں نے کہا ہے کہ:

نہ دانم من کہ ہستم، ہر کہ ہستم
قلم چوں تیغ می رقصد بدستم
=میں جو بھی ہوں جیسا بھی ہوں لیکن سب جانتے ہیں کہ لکھنے میں بہترین لکھاری ہوں اور اتنا خطرناک کہ قلم سے تلوار کا کام لیتا ہوں۔
لاجواب حضور
 

محمداحمد

لائبریرین
ایک نمونہ انٹرنیٹ سے ملا ہے ۔ ذرا خستہ و شکستہ سی لڑکھڑاتی کتابت ہے ۔نامعلوم۔
غم کا خزانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
یہ نذرانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
اپنے غم کو گیت بناکے گا لینا
راگ پرانا تیرا بھی ہے میرا بھی
تو مجھ کو اور میں تجھ کو سمجھوں کیا
دل دیوانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
شہروں شہروں گلیوں جس کا چرچا ہے
وہ افسانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
مہ خانے کی بات نا کر واعظ مجھ سے
آنا جانا تیرا بھی ہے میرا بھی . . . !

اکا دکا اغلاط درست کرکے پھر سے پیسٹ کر رہا ہوں۔

غم کا خزانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
یہ افسانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
اپنے غم کو گیت بناکے گا لینا
روگ پرانا تیرا بھی ہے میرا بھی
تو مجھ کو اور میں تجھ کو سمجھاؤں کیا
دل دیوانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
شہر میں گلیوں گلیوں جس کا چرچا ہے
وہ افسانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
مہ خانے کی بات نہ کر واعظ مجھ سے
آنا جانا تیرا بھی ہے میرا بھی . . . !

اطلاعات کے مطابق یہ غزل شاہد کبیر کی ہے۔ اور لتا جگجیت کے خوبصورت البم "سجدہ" میں گائی گئی ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اکا دکا اغلاط درست کرکے پھر سے پیسٹ کر رہا ہوں۔
مہ خانے کی بات نہ کر واعظ مجھ سے
اطلاعات کے مطابق یہ غزل شاہد کبیر کی ہے۔ اور لتا جگجیت کے خوبصورت البم "سجدہ" میں گائی گئی ہے۔
میخانے کی بات نہ کر واعظ مجھ سے
ایک اور تصحیح۔:)۔شکریہ محمد احمد صاحب
 
Top