پنجاب میں نئے صوبے

پاکستان میں ریاستوں کی تشکیل اور کنفیڈریشن پاکستان کے مسائل کا حل ہے


  • Total voters
    34
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

ساجد

محفلین
ہر وہ بندہ یا بندی جو تقسیم ہند کے وقت ہند چھوڑ کر پاکستان آیا یا آئی اسے مہاجر ہی کہا گیا ۔ سبھی نے اپنی اس عارضی شناخت سے پیچھا چھڑا لیا اور مستقل پاکستانی شناخت اختیار کر لی سوائے ان کے جو ابھی تک اپنی اُس عارضی شناخت کے نام کو استعمال کر کے سیاست کرتے ہیں اور اپنے ہی لوگوں کو پاکستان کے خلاف بھڑکاتے ہیں کیونکہ ان کی سیاست کا دارو مدار ہی منافرت انگیزی پر ہے۔
 

ساجد

محفلین
شناخت کا کوئی بحران نہیں ہے۔ کوئی اپنے اپ کو سرگودھوی کہیے یا لاہوری یا پشاوری۔ کیا فرق پڑتا ہے۔ ہر کوئی پاکستانی ہے
مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے وسائل عوام کو نہیں مل رہے۔ لامحالہ وہ موجودہ حالات، حکومت اور ریاست سے بدظن ہوجاتے ہیں۔ مسئلہ یہی ہے کہ وسائل کی درست تقسیم کا طریقہ کار واضح ہو۔ بلکہ یونٹز یا ان کا مجموعہ اپنے وسائل خود پیدا کرکے خود استعمال کرے۔ اس میں کیا برائی ہے؟
جناب آپ کے چھابے کی کتنی روٹیاں ہر روز کوئی پنجابی لے جاتا ہے؟۔ آپ اپنے صوبے کی بات کریں پنجاب کے غم میں اس قدر دبلے مت ہوں کہ مجھے آپ کی صحت یابی کے لئے حقائق بیان کرنا پڑیں ۔
 

شمشاد

لائبریرین
ہر وہ بندہ یا بندی جو تقسیم ہند کے وقت ہند چھوڑ کر پاکستان آیا یا آئی اسے مہاجر ہی کہا گیا ۔ سبھی نے اپنی اس عارضی شناخت سے پیچھا چھڑا لیا اور مستقل پاکستانی شناخت اختیار کر لی سوائے ان کے جو ابھی تک اپنی اُس عارضی شناخت کے نام کو استعمال کر کے سیاست کرتے ہیں اور اپنے ہی لوگوں کو پاکستان کے خلاف بھڑکاتے ہیں کیونکہ ان کی سیاست کا دارو مدار ہی منافرت انگیزی پر ہے۔
دو سو فیصد متفق

اللہ کرئے کہ پاکستانی عوام کو عقل آ جائے۔
 
جناب آپ کے چھابے کی کتنی روٹیاں ہر روز کوئی پنجابی لے جاتا ہے؟۔ آپ اپنے صوبے کی بات کریں پنجاب کے غم میں اس قدر دبلے مت ہوں کہ مجھے آپ کی صحت یابی کے لئے حقائق بیان کرنا پڑیں ۔

کیا حقائق؟ بیان کریں
ویسے اپکی یہ پوسٹ بہت ذاتی اور موضوع سے الگ ہے۔
 
مفتی ایک خاندانی نام کی حیثیت سے بھی استعمال ہوتا ہے۔ بحث لا یعنی نہیں ہے ۔ پنجاب کے بعد سندھ کی تقسیم بھی ہوگی اور بنیاد یہی مہاجر قومیت ہو گی

بلکل تقسیم ہونی چاہیے۔ بلکہ میں تو کراچی، حیدراباد، سکھر اور کچھ اور علاقوں کی ایک نیم خودمختار ریاست کے حق میں ہوں

یہ بات واضح رہے کہ یہ میرے ذاتی خیالات ہیں۔
 

زرقا مفتی

محفلین
محترمہ! کاش "پاکستانی قوم" "دو قومی نظریہ" کے ساتھ پیدا ہو جاتی ۔۔۔ لیکن ایسا نہ ہو سکا ۔۔۔ اور جہاں تک مہاجر ہونے کا تعلق ہے تو ہندوستان سے آنے والے خود کو مہاجر کیوں نہ کہیں ۔۔۔ کیا پنجابی، سندھی، بلوچ، کشمیری اور پختون اپنے دائرے سے باہر نکل کر سوچنے پر آمادہ ہوئے ہیں؟ بدقسمتی سے اس کا جواب ہے ، 'نہیں' ۔۔۔ ہم ایک ہجوم ہیں۔۔۔ ہمیں ابھی ایک 'قوم' بننا ہے ۔۔۔ اللہ پاک سے پوری امید ہے کہ ایک نہ ایک دن ہم بھی 'ایک قوم' بن ہی جائیں گے ۔۔۔
یہ اپنے اپنے تیقن کی بات ہے
ہم تو اپنا تعارف ایک مسلمان پاکستان کی حیثیت سے کرواتے ہیں۔ مگر ایک تیسری نسل خود کو مہاجر کہلانا پسند کرتی ہے چاہے اس دعوی سے اُن کے آباء کی قربانی کی نفی ہی کیوں نہ ہوتی ہو
 

حسان خان

لائبریرین
ہر وہ بندہ یا بندی جو تقسیم ہند کے وقت ہند چھوڑ کر پاکستان آیا یا آئی اسے مہاجر ہی کہا گیا ۔ سبھی نے اپنی اس عارضی شناخت سے پیچھا چھڑا لیا اور مستقل پاکستانی شناخت اختیار کر لی سوائے ان کے جو ابھی تک اپنی اُس عارضی شناخت کے نام کو استعمال کر کے سیاست کرتے ہیں اور اپنے ہی لوگوں کو پاکستان کے خلاف بھڑکاتے ہیں کیونکہ ان کی سیاست کا دارو مدار ہی منافرت انگیزی پر ہے۔

ساجد صاحب، جو لوگ خود کو مہاجر کہتے ہیں لازمی نہیں کہ اُنہیں پاکستانی شناخت قبول نہیں، یا یہ کہ وہ نفرت انگیزی ہی میں مگن ہیں۔ یہ 'مہاجریت' اُس وقت تک رہے گی جب تک سندھ کے سارے باشندے یک جان و یک دل ہو کر ایک دوسرے میں ضم نہیں ہو جاتے۔ اس لیے مہاجر یا مہاجریت سے تو فی الحال گریز نہیں۔ البتہ آپ کی اس بات سے متفق ہوں کہ اس شناخت کے سیاسی استعمال نے نفرتوں کو ہی بڑھایا ہے۔
 

ساجد

محفلین
ساجد صاحب، جو لوگ خود کو مہاجر کہتے ہیں لازمی نہیں کہ اُنہیں پاکستانی شناخت قبول نہیں، یا یہ کہ وہ نفرت انگیزی ہی میں مگن ہیں۔ یہ 'مہاجریت' اُس وقت تک رہے گی جب تک سندھ کے سارے باشندے یک جان و یک دل ہو کر ایک دوسرے میں ضم نہیں ہو جاتے۔ اس لیے مہاجر یا مہاجریت سے تو فی الحال گریز نہیں۔ البتہ آپ کی اس بات سے متفق ہوں کہ اس شناخت کے سیاسی استعمال نے نفرتوں کو ہی بڑھایا ہے۔
حسان بھائی میں نے بھی انہی کی بات کی ہے جو سیاست کے لئے لفظ مہاجر کا استعمال کرتے ہیں ۔ ورنہ حقیقت تو یہ ہے کہ سب سے خونریز ہجرت تو پنجابیوں کی ہوئی ہے لیکن انہوں نے خود پر مہاجر کا لیبل لگا کر کمپنی کی مشہوری نہیں کی اور نہ ہی یہاں کے مقامی لوگوں کے دئیے گئے لفظ ”مہاجر“ کو اپنا ٹریڈ مارک بنا کر بعد میں یہ کہا کہ ہم نے تو یہ لفظ نہیں چُنا بلکہ ہمیں تو یہاں کے مقامیوں نے یہ نام دیا ۔
میں انتہائی معذرت خواہ ہوں اپنے جان سے پپارے ان دوستوں سے جنہیں میرے کچھ الفاظ تلخ لگیں لیکن اس دھاگے کے آغاز ہی سے بعض کم نظروں نے پنجاب کے خلاف جس قسم کی منافرت کا رویہ اپنا رکھا ہے انہیں حقیقت سے روشناس کروانا بھی ضروری ہے۔ جن کی پنجاب کے بارے میں بنیادی معلومات بھی جہل کی حد تک ناقص ہیں وہ بھی اپنے سیاسی آقاؤں کے بھاشن کے مطابق ”ہائے پنجاب کھا گیا“ کا واویلا کئے جا رہے ہیں۔
اگر پنجاب سندھ کو کھا گیا ہے تو کیا سندھ کے حکمران اور سیاست دان جھک مارنے کے لئے اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں جو اپنے عوام کے حقوق کا تحفظ بھی نہیں کر سکتے۔ پہلے ان کا سر پھوڑیں اور ”پنجاب کی ڈاکہ زنی“ کا جواب ان سے مانگیں وہاں سے کامیاب ہونے کے بعد یہاں آ کر اپنی علمیت کا دریا بہائیں اور لندن میں بیٹھے خود ساختہ لیڈر یہاں آ کر اپنی قوم کو پنجاب کے ظلم سے بچائیں۔ کیا کراچی سے اکٹھا کیا گیا بھتہ مہاجروں کے نام پہ سیاست کرنے والے لندن والے خود ساختہ پیر صاحب کو نہیں پہنچایا جاتا؟۔
مجھے بتائیں کہ پنجاب کی اسمبلی میں کون سا ایسا رہنما ہے جو سندھ کے اسمبلی ممبران سے کم حرام خوری کرتا ہو اور اسی طرح کون سا سندھی رہنما ہے جو پنجابیوں سے کم کرپٹ ہو؟ مسٹر 10پرسنٹ اور شریف برادران تو صرف نظر آ جانے والی مثالیں ہیں ورنہ تو سبھی اس ملک کے باسیوں کے ساتھ کھلواڑ کرتے ہیں لیکن یہاں کچھ ”اہل علم“ کی سوئی صرف اور صرف پنجاب کو مطعون کرنے پر ہی اٹکی رہتی ہے۔
 

عسکری

معطل
2008 سے آج تک 7000 لوگوں کو صرف کراچی میں کیا پنجاب نے جا کر مارا :angry: اور پنجاب کے ہر شہر ہر قصبے میں انڈیا سے ہجرت کر کے آنے والوں کی نسلیں ہیں جو اس طرح مکس ہو گئے کہ ان کے بچے آج لفظ مہاجر کانام تک نہیں لیتے ۔یہ صرف کراچی والے ہین جنہوں نے اپنا جینا حرام کر رکھا ہے یہ دیکھیں آج کی خبر


1-31-2013_135001_1.gif


http://jang.com.pk/jang/jan2013-daily/31-01-2013/u135001.htm
 

حسان خان

لائبریرین
عسکری صاحب، کراچی سندھ میں ہے، پنجاب میں نہیں۔ دونوں صوبوں کے سماجی حالات کافی مختلف ہیں۔ آپ پنجاب کے سماجی حالات کو سامنے رکھ کر کراچی کے لوگوں پر حکم جاری مت کیجئے، بلکہ کراچی، کراچی کے لوگوں، اور اس مہاجریت کے پورے قضیے کو سندھ کے تناظر میں دیکھئے۔
 

عسکری

معطل
عسکری صاحب، کراچی سندھ میں ہے، پنجاب میں نہیں۔ دونوں صوبوں کے سماجی حالات کافی مختلف ہیں۔ آپ پنجاب کے سماجی حالات کو سامنے رکھ کر کراچی کے لوگوں پر حکم جاری مت کیجئے، بلکہ کراچی، کراچی کے لوگوں، اور اس مہاجریت کے پورے قضیے کو سندھ کے تناظر میں دیکھئے۔
اور یہی ننتیجہ ہے کراچی کی مہاجریت سندھدیت پشتونیت کا مرتے رہو اسی طرح پھر اور کیا اگر زندگی سے پیار ہے تو مجھے بتا دینا اسی ملک کے ایک صوبے پنجاب کا ایک ضلع ہے بہاولپور آپکو وہیں بسا دیں گے جہاں نا بھتہ ہو گا نا سڑکوں پر گولیاں نا ہی جھنڈے نا ہی نفرت کے نعرے آپ ہمارے ہمسائے ہونا اور ہم آپکے حفاظتی گارڈ ۔
 

حسان خان

لائبریرین
میں مہاجریت پشتونیت وغیرہ کی حمایت نہیں کر رہا ہوں۔ میں تو کسی بھی قسم کی علاقائی قوم پرستی کا مخالف ہوں۔ قوم پرستی ہو تو صرف پاکستانی قوم پرستی۔ لیکن مجھے آپ کے اور دیگر اہلیانِ پنجاب کے کراچی اور 'مہاجر' کے مسئلے کو پنجاب کے تناظر میں دیکھنے پر اعتراض ضرور ہے۔
 

ساجد

محفلین
2008 سے آج تک 7000 لوگوں کو صرف کراچی میں کیا پنجاب نے جا کر مارا :angry: اور پنجاب کے ہر شہر ہر قصبے میں انڈیا سے ہجرت کر کے آنے والوں کی نسلیں ہیں جو اس طرح مکس ہو گئے کہ ان کے بچے آج لفظ مہاجر کانام تک نہیں لیتے ۔یہ صرف کراچی والے ہین جنہوں نے اپنا جینا حرام کر رکھا ہے یہ دیکھیں آج کی خبر




http://jang.com.pk/jang/jan2013-daily/31-01-2013/u135001.htm
عسکری ، کون نہیں جانتا کہ لسانی و فروعی سیاست کا محور ہی بے سرو پا الزامات اور حقائق کو مسخ کرنے پر ہوتا ہے ۔ ایسے سیاسی مداریوں کے نزدیک بانی پاکستان پر کیچڑ اچھالنا بھی سیاست کا ایک اہم جزو ہے۔ اگر یہ اپنے ووٹرز کے ساتھ مخلص ہوتے تو سب سے پہلے سندھ کے داخلی مسائل کے حل اور کمیونٹیز کے اتحاد کے لئے کام کرتے دکھائی دیتے لیکن انہوں نے اپنی سیاست کی بنیاد ہی نفرت پر رکھی یہی وجہ ہے کہ ان کے مقامی آبادی سے اختلافات وسیع سے وسیع تر ہوتے جا رہے ہیں اور ستم ظریفی یہ کہ یہ ڈھیٹ اسے بھی سیاسی مفادات کے لئے استعمال کرنے سے نہیں چوکتے اور ساتھ ہی ساتھ پنجاب کے خلاف راگ بھی چھیڑے رکھتے ہیں۔ ان سے گزارش ہے پہلے اپنے مسائل حل کریں پنجاب کے لوگ اپنے مسائل کے حل کے لئے تمہاری طرح ایک دوسرے کا خون نہیں بہاتے۔ اگر پنجاب تقسیم بھی ہو رہا ہے تو کوئی پنجابی گروہ اسلحہ اٹھا کر اس کی مخالفت نہیں کر رہا ایسے لوگوں کے لئے یہی بات پنجاب کے بارے میں اپنی رائے پر نظر ثانی کے لئے کافی ہے۔
 

عسکری

معطل
میں مہاجریت پشتونیت وغیرہ کی حمایت نہیں کر رہا ہوں۔ میں تو کسی بھی قسم کی علاقائی قوم پرستی کا مخالف ہوں۔ لیکن مجھے آپ کے اور دیگر اہلیانِ پنجاب کے کراچی اور 'مہاجر' کے مسئلے کو پنجاب کے تناظر میں دیکھنے پر اعتراض ضرور ہے۔
میرے بھائی ایک ہی ملک کے اندر یہ سب ہو رہا ہے تو ظاہر ہے ملک کے لوگ اسے اپنے علاقے کی نسبت سے ہی دیکھیں گے کراچی کوئی چاند پر نہیں ہے ۔ خدارا ہوش کے ناخن لو کراچی والو یہ کوئی جنگی گیم نہیں آخر کیا ہوا غریب کی ماں کراچی کا یہ حال کر دیا ؟ اگر آج آرمی آپریشن ہو اور مجھے شامل کیا جائے تو میں ہر اس شخص کو گولی مارنے میں ذرا تامل نا کروں جو کسی کے خون سے ہاتھ رنگ چکا اور میں یہ اچھی طرح جانتا ہوں وہ سندھی مہاجر پشتون بلوچ سب ہیں وہاں
 

عسکری

معطل
عسکری ، کون نہیں جانتا کہ لسانی و فروعی سیاست کا محور ہی بے سرو پا الزامات اور حقائق کو مسخ کرنے پر ہوتا ہے ۔ ایسے سیاسی مداریوں کے نزدیک بانی پاکستان پر کیچڑ اچھالنا بھی سیاست کا ایک اہم جزو ہے۔ اگر یہ اپنے ووٹرز کے ساتھ مخلص ہوتے تو سب سے پہلے سندھ کے داخلی مسائل کے حل اور کمیونٹیز کے اتحاد کے لئے کام کرتے دکھائی دیتے لیکن انہوں نے اپنی سیاست کی بنیاد ہی نفرت پر رکھی یہی وجہ ہے کہ ان کے مقامی آبادی سے اختلافات وسیع سے وسیع تر ہوتے جا رہے ہیں اور ستم ظریفی یہ کہ یہ ڈھیٹ اسے بھی سیاسی مفادات کے لئے استعمال کرنے سے نہیں چوکتے اور ساتھ ہی ساتھ پنجاب کے خلاف راگ بھی چھیڑے رکھتے ہیں۔ ان سے گزارش ہے پہلے اپنے مسائل حل کریں پنجاب کے لوگ اپنے مسائل کے حل کے لئے تمہاری طرح ایک دوسرے کا خون نہیں بہاتے۔ اگر پنجاب تقسیم بھی ہو رہا ہے تو کوئی پنجابی گروہ اسلحہ اٹھا کر اس کی مخالفت نہیں کر رہا ایسے لوگوآں کے لئے یہی بات پنجاب کے بارے میں اپنی رائے پر نظر ثانی کے لئے کافی ہے۔
ساجد بھائی ہم سرائیکی ہم بہاولپوری جن کا ملک پاکستان میں ضم ہوا پھر صوبہ بنا اور پھر صوبے سے ون یونٹ بنا اور پھر ون یونٹ سے پنجاب آج تک بہاولپور کی خاطر ایک گولی نہیں چلاتے کیونکہ ہم اسی میں خوش ہیں ہم نے جینا ہے ہم نے اپنوں کی لاشیں نہیں اٹھانی ۔ اگر صوبہ بنا تو ٹھیک نہیں تو پنجاب ہی ہماری پہچان ہے ۔ اگر ایسا کسی اور قوم کے ساتھ ہوتا تو یہ کیا کرتے مجھے اندازہ ہے ۔ ہم دیہاتی گنوار سہی پر انسان ہیں شکر ہے پنجاب پولیس پاک آرمی ایلیٹ فورس بہاولپور ضلعے میں ہے اور عوام رات کو سو جاتی ہے ۔ کاش پاکستان میں امن ہو جائے یہ جو ہمیں لتاڑ رہے ہیں کاش جان سکیں کہ امن ہماری زندگی کی سب سے بڑی خواہش ہے ۔ اور آخر میں پنجاب کی عوام یاد رکھنا جب ایم کیو ایم اے این پی آ گئی تمھارا جینا حرام ہو جائے گا ۔ پنجاب میں ان خونیوں کو پیر مت جمانے دینا کراچی کا انجام دیکھ لو
 

ساجد

محفلین
ساجد بھائی ہم سرائیکی ہم بہاولپوری جن کا ملک پاکستان میں ضم ہوا پھر صوبہ بنا اور پھر صوبے سے ون یونٹ بنا اور پھر ون یونٹ سے پنجاب آج تک بہاولپور کی خاطر ایک گولی نہیں چلاتے کیونکہ ہم اسی میں خوش ہیں ہم نے جینا ہے ہم نے اپنوں کی لاشیں نہیں اٹھانی ۔ اگر صوبہ بنا تو ٹھیک نہیں تو پنجاب ہی ہماری پہچان ہے ۔ اگر ایسا کسی اور قوم کے ساتھ ہوتا تو یہ کیا کرتے مجھے اندازہ ہے ۔ ہم دیہاتی گنوار سہی پر انسان ہیں شکر ہے پنجاب پولیس پاک آرمی ایلیٹ فورس بہاولپور ضلعے میں ہے اور عوام رات کو سو جاتی ہے ۔ کاش پاکستان میں امن ہو جائے یہ جو ہمیں لتاڑ رہے ہیں کاش جان سکیں کہ امن ہماری زندگی کی سب سے بڑی خواہش ہے ۔ اور آخر میں پنجاب کی عوام یاد رکھان جب ایم کیو ایم اے این پی آ گئی تمھارا جینا حرام ہو جائے گا ۔ پنجاب میں ان خونیوں کو پیر مت جمانے دینا کراچی کا انجام دیکھ لو
سو فیصد متفق ہوں عسکری۔ سرائیکی ہو یا پنجابی خود کو کبھی ایک دوسرے سے الگ نہیں سمجھتے بلکہ پنجاب میں آباد ہونے والا کوئی بھی فرد خود کو اسی اجتماعی رنگ میں دیکھنا پسند کرتا ہے جسے نہیں یقین وہ پنجاب کا دورہ کر کے دیکھ لے یہی وجہ ہے کہ صوبے کی تقسیم کا ڈول ڈالنے کے باوجود پنجاب بھر میں کہیں کوئی بے چینی نظر نہیں آتی۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ کچھ شر پسند یہاں بھی تفرقے کی کوششوں میں مصروف رہتے ہیں لیکن انہیں ہمیشہ منہ کی کھا نا پڑی۔
 

عسکری

معطل
اور یاد رہے بہاولپوری عوام کو سرائیکی عوام ریاستی کہہ کر بلاتی ہے مطلب ہمارے بھائیوں نے ہمارا نام اس 1802–1955 کی سٹیٹ کی وجہ سے ہے جو ریاست بہاولپور ہے

http://en.wikipedia.org/wiki/Bahawalpur_(princely_state)

پر ہم نے کبھی اپنے سگے بھائیوں کو نہیں کہا کہ ہم ریاستی نہیں ۔ پر تم لوگوں نے ہزاروں مار دیے اور کہتے ہو ہمیں پنجاب کی نظر سے نا دیکھو ؟
 

حسان خان

لائبریرین
یہی وجہ ہے کہ صوبے کی تقسیم کا ڈول ڈالنے کے باوجود پنجاب بھر میں کہیں کوئی بے چینی نظر نہیں آتی۔

اسی لیے تو کہہ رہا ہوں کہ سندھ اور پنجاب کی فطرت بہت مختلف ہے۔ یہاں سندھ میں تو صرف بلدیاتی نظام کے فرمان جاری ہونے پر جانیں ضائع ہو جاتی ہیں۔ :)
 

عسکری

معطل
سو فیصد متفق ہوں عسکری۔ سرائیکی ہو یا پنجابی خود کو کبھی ایک دوسرے سے الگ نہیں سمجھتے بلکہ پنجاب میں آباد ہونے والا کوئی بھی فرد خود کو اسی اجتماعی رنگ میں دیکھنا پسند کرتا ہے جسے نہیں یقین وہ پنجاب کا دورہ کر کے دیکھ لے یہی وجہ ہے کہ صوبے کی تقسیم کا ڈول ڈالنے کے باوجود پنجاب بھر میں کہیں کوئی بے چینی نظر نہیں آتی۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ کچھ شر پسند یہاں بھی تفرقے کی کوششوں میں مصروف رہتے ہیں لیکن انہیں ہمیشہ منہ کی کھا نا پڑی۔

جھنگ یا ڈیرہ غازی خان میں یہ سب اس لیے ہوا کہ وہاں عوام جاھل ہے۔ پر کیا میں سرائیکی آج بھی فخر کے ساتھ کے ساتھ پنجابی نہیں کہلا رہا ۔ میں خود کو پنجاب کا باشندہ کہلاتا ہوں ؟ کیا ہماری ساری حکومتی گاڑیوں پولیس کی گاڑیوں پر بڑا سا پنجاب نہیں لکھا ؟ بندہ چاہے مری کا ہو یا ملتان کا وہ ہمارے شہر میں وردی پہن کر عزت سے جی رہا ہے پنجاب کے نام سے ۔ پٹھانوں پر سرائیکی میں ڈرامے بنے جو آ کر بسے ہندوستان سے آنے والے کوئی بھی ہو ہمارے سینے کشادہ ہیں ہم کم ظرف نہیں ہمرا دشمن بارڈر پار ہے یہاں نہیں ۔ میری اپنی آدھی فیملی میری ہونے والی وائف کراچی میں ہے اور مجھے اس کا شدید ڈر ہے کہ وہ محفوظ ہوں ۔ اس شہر کو نظر لگ گئی ہے یہ اپنے دشمن آپ بن گئے ہیں ۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top