نہ وہ ہمدم نہ وہ جلسا رہا ہے ۔ اسمتھ

فرخ منظور

لائبریرین
نہ وہ ہمدم نہ وہ جلسا رہا ہے
تپِ دوری سے دل جل سا رہا ہے

جنوں کے فوج کی سُن آمد آمد
خرد کا پاؤں کچھ چل سا رہا ہے

کسی عاشق کا نعرہ چرخِ زن ہے
جو خیمہ چرخ کا ہل سا رہا ہے

مجھے اس واسطے ہے تلملاہٹ
کہ غم سینے میں دل مَل سا رہا ہے

غنیمت جان اسمتھ آ گیا ہے
کہ دشمن اُس سے اب ٹل سا رہا ہے

(اسمتھ)
 

فرخ منظور

لائبریرین
یہ کون صاحب ہیں فرخ؟ قوافی بھی غلط ہیں اور مطلع میں ایطا بھی ہے۔

دراصل ایک نایاب کتاب ہاتھ لگی ہے جس کا نام ہے "یوریپین اینڈ انڈو یوریپین پوئٹس آف اردو اینڈ پرشین" اسی میں یہ جنرل سمتھ بھی ہیں جو شاعری کرتے تھے۔ اس کتاب میں ایک شاعر "ہیڈرلی آزاد" کا بھی انتخابِ کلام موجود ہے جو کافی مشہور بھی رہے ہیں۔ اس کتاب میں سے وقتاً فوقتاً پوسٹ کرتا رہوں گا اور اس کتاب سے یہ پہلی پوسٹ ہے۔
 
Top