نہ قرض اتارا نہ ملک سنوارا بلکہ رائے ونڈ محل سنوارا

مہوش علی

لائبریرین
ناظمین حضرات کی طرف سے پیغام کے بعد میرا ارادہ نہیں ہے کہ میں سیاست کے سیکشن پر زیادہ گفتگو کروں۔ مگر چونکہ آفت بہن پھر اصل سوال کو نظر انداز کرتے ہوئے مزید اعتراضات کے ساتھ آ گئیں ہیں، اس لیے مختصرا جواب عرض ہے:
1۔ آپ کب اس سوال کا جواب دیں گی کہ "کتنی مرتبہ" ایم کیو ایم چل کر نواز لیگ اور پیپلز پارٹی کے پاس گئی کہ اُسے حکومت میں شامل کرو؟
2۔ بینظیر کی پارٹی اُن چند گنی چنی پارٹیوں میں تھی جو عمران خان اور نواز لیگ کی طرح طالبانی و لال مسجد کے فتنے پر منافقانہ سیاست نہیں کر رہی تھی۔ اور اسی جرم کی پاداش میں مذہبی جنونی انکی جان کے درپے ہوئے اور آخر کار خود کش حملہ ہوا۔ اگر اس پر کوئی بینظیر کی شہادت پر تعزیت کرتا ہے تو اس کا حکومت میں شامل ہونے سے کیا تعلق؟ کیا نواز شریف یا عمران خان نے بینظیر کی شہادت پر تعزیت نہیں کی؟ مگر انہیں تو حکومت میں شامل نہیں کیا گیا۔ لہذا حقیقت یہی ہے کہ پیپلز پارٹی خود چل کر نائن زیرو آئی اور متحدہ کو حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دی۔ اورزرداری صاحب پیپلز پارٹی کی وہ رہنما ہیں جنہوں نے اس سے بہت قبل ہی اسکا انکار کیا تھا کہ متحدہ جناح پور سازش میں شامل ہے [یہ رہا لنک]۔ تو جب زرداری چل کر فاتحہ پڑھے تو آپ اسے "زرداری کی بڑائی" لکھیں، مگر جب متحدہ بینظیر کی تعزیت کرے تو وہ منافق حکومت کی لالچی قرار پائے؟
از آفت:
اگر زرداری الطاف حسین کے بھائی اور بھتیجے کی قبر پر گئے تو یہ زداری کی بڑائی ہے اسے سیاست کی نظر نہ کریں ۔
3۔ اور نواز لیگ کی بھی بات خوب کہی۔ جب نواز لیگ خود لندن اور نائن زیرو پر جا کر متحدہ سے "مفاہمت" کرنا چاہیں تو یہ اُس پارٹی اور اُس لیڈر کی "بڑائی" بن جاتی ہے (جیسا آپ نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے)۔ مگر جب متحدہ اس مفاہمت کے جواب میں انتقام لینے کے "مفاہمت" کا جواب "مفاہمت" سے دے تو وہ حکومت کی بھوکی لالچی اپنے بہے خون کی غدار اور پتا نہیں کیا کیا بن جاتی ہے؟ آپکی اس سادگی پر اب کون نہ قربان جائے کہ چت بھی اپنا اور پٹ بھی اپنا۔
نواز لیگ کی ماضی کی تمام تر حکومتوں میں متحدہ کیسے شامل ہوئی، اسکو میں اپنی اوپر والی پوسٹ میں بیان کر چکی ہوں۔ اسکا جواب دینے کی بجائے آپ الزامات کا پلندہ لیکر آ گئی ہیں کہ "آجکل" متحدہ والے جا جا کر نواز لیگ کے گلے جا کر لگ رہے ہیں۔ تو آفت بہن آپ پھر آنکھیں کھول کر دیکھیں کہ آپ کو فقط یکطرفہ متحدہ نظر آ رہی ہے جبکہ یہ چیز ڈبل وے ٹریفک ہے اور شہباز شریف پھر خود چل کر متحدہ کے پاس گئے ہیں اور پھر انہوں نے مفاہمت کی بات کی ہے۔ مگر نہیں، یہ چیز آپ کو کیوں نظر آنے لگی کیونکہ اس طرح آپ ہر الزام بھلا متحدہ پر کیسے لگا پائیں گی۔ اور کیا آپ کو نظر نہیں آتا کہ پہلے نواز لیگ نے عہد کیا کہ وہ اور انکی کوئی حلیف پارٹی کبھی متحدہ سے مفاہمت نہیں کرے گی۔ اور پھر شہباز شریف خود ہی اس عہد کو توڑتے ہوئےمتحدہ کے پاس جا رہے ہیں۔ یہ جناب انکی بڑائی ہوئی [آپکے الفاظ کے مطابق]، مگر جب ایم کیو ایم جواب میں مفاہمت کی بات کرتی ہے تو وہ منافق و حکومت کی لالچی بن گئی۔
اور مجھے نہیں علم کہ آپ کون سے ٹالک شو کی بات کر رہی ہیں اور کیا یہ حمایت کسی ایک خاص پاکستانی مسئلے پر تھی یا پھر غیر مشروط طور پر نواز لیگ کے لیے تھی، مگر مجھے اتنا پتا ہے کہ آپ صرف یکطرفہ چشمہ پہنے ہوتی ہیں اور آپ کو نظر نہیں آتا کہ بیشتر ملکی مسائل پر ایم کیو ایم نے کھل کر نواز لیگ کی پارلیمنٹ میں مخالفت کی ہے، اور اس سلسلے میں سب سے زیادہ دھلائی حال ہی میں ایم کیو ایم کے حیدر عباس رضوی صاحب نے پارلیمنٹ میں نواز لیگ کے چوہدری نثار کی کی ہے جس میں آرٹیکل 6 کو نواز لیگ اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے پاکستانی قانون کے خلاف فقط ایک مخصوص عرصے کے لیے لاگو کرنا چاہتی تھی۔ مگر نہیں ایسی چیزیں آپ کو کیوں نظر آنے لگیں۔

4۔ اور جناح پور کے متعلق بھی آپکے الزامات کی کوئی حد نہیں، اور ساری تان آپ کی آ کر ٹوٹتی ہے کہ برگیڈیئر امتیاز جھوٹا ہے۔
آفت بہن، ذرا اپنی آنکھیں کھولیے، آپکا آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے۔ برگیڈیئر امتیاز کو متحدہ سے ایک پائی کا فائدہ نہیں اور برگیڈیئر امتیاز کے لیے تو بہتر ہوتا کہ وہ خاموش رہتا اور این آر او کے مزے لیتا رہتا۔
اور آپکی ساری تان آ کر ٹوٹی برگیڈیئر امتیاز پر۔ مگر پھر آپ سے سوال ہے کہ آپ کو یہ لوگ نظر کیوں نہیں آتے جنہوں نے ہمیشہ جناح پور کے حوالے سے متحدہ پر لگنے والے الزامات کی تردید کی ہے
۔ میجر جنرل نصیر اختر [کور کمانڈر سندھ]
۔ جنرل اسد درانی [اُس وقت کے آئی ایس آئی کے سربراہ، اور یہ کہتے ہیں کہ جناح پور کی کہانی جھوٹی ہے اور آئی ایس آئی کو اس سلسلے می ایک بھی ثبوت نہیں ملا کہ متحدہ انڈین را کی ایجنٹ ہے اور جناح پور کی سازش کر رہی ہے]
۔ جنرل آصف نواز جنجوعہ [اُس وقت کے جوائنٹ چیف آف آرمی سٹاف]
۔ جنرل جمشید کیانی [جی ایچ کیو سے جو اس آپریشن کی نگرانی کر رہے تھے]
۔ صدر اسحق خان
۔ پرائم منسٹر نواز شریف
۔ آئی ایس پی آر کے تمام سینیئر افسران

آفت بہن، اگر آپ کو اپنے یکطرفہ الزامات لگانے سے فرصت ملے، اور آپ دوسروں کو موقع دیں کہ وہ بھی اپنے اوپر لگے الزامات کی صفائی پیش کر سکیں، تو آپ کو پھر اس تفصیلی مضمون کا جواب دینا چاہیے اور آئیں بائیں شائیں کر کے ایک الزام سے اچھل کر دوسرے الزام اور پھر وہاں سے اچھل کر تیسرے الزام کی طرف اچھل کود کی مشق کو ختم کرنا چاہیے۔

5۔ اور الیکشن کے متعلق بھی آپ نے خوب کہی:
از آفت:
بلدیاتی الیکشن میں ایم کیو ایم نے بائیکاٹ کیا تھا لیکن عام انتخابات میں صوبائی اور قومی اسمبلی کے لیے بھرپور دھاندلی کے ساتھ شرکت کی تھی جس میں مشرف کی پوری حمایت حاصل تھی لیکن اس میں ایم ایم اے نے صوبائی اور قومی اسمبلی کی اچھی خاصی سیٹیں جیت لی تھیں ۔ جن نشستوں پر متحدہ بھرپور دھاندلی کر کے جیتی وہاں بھی ایم ایم اے ووٹوں کے بہت کم فرق کے ساتھ کھڑی نظر آئی ۔ دعا دیں کہ اس بار جماعت اسلامی نے بائیکاٹ کیا اور ایم کیو ایم کو آرام سے دھاندلی کرنے کا موقع مل گیا ۔ کیونکہ جماعت اسلامی والے ہی کراچی میں کچھ نہ کچھ ایم کیو ایم کی دہشت گردی کا مقابلہ کرتے ہیں اور دھاندلی میں رکاوٹ بنتے ہیں ۔ برائے مہربانی تاریخ کو نہ جھٹلائیں
پہلی بات نوٹ کریں کہ آپ بغیر کسی ثبوت کے پھر اندھا دھند غلط الزام لگا رہی ہیں کہ 2002 کے الیکشنز میں مشرف نے متحدہ کے لیے الیکشنز میں دھاندلی کروائی۔ براہ مہربانی یہ بے پر کی اڑانا چھوڑیں۔
2002 میں حقیقی سرکاری سرپرستی میں اسقدر مضبوط تھی کہ اُس نے بہت سے علاقوں میں متحدہ کے کارکنوں کو الیکشن کمپیئن ہی نہیں چلانے دی۔ اور کراچی سے ایک سیٹ اس حقیقی نے جیتی۔ کیا یہی تھی مشرف اور ایجنسیز کی متحدہ کے حق میں دھاندلی کہ حقیقی کی کی یوں سرپرستی کی جاتی؟ آپ دوسروں پر الزامات لگانے سے قبل کم از کم ایک لمحے کے لیے تو قف کر لیا کریں کہ شاید اس دوران آپ کو اپنی غلطی کا احساس ہو جایا کرے۔ متحدہ قومی مؤومنٹ 2001 میں ضلعی الیکشنز کا بائیکاٹ کرتی ہے اور 2002 تک اسکا مشرف صاحب سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ 2002 تک متحدہ اس کشمکش کا شکار تھی کہ صوبائی و قومی اسمبلی کے الیکشنز کا بھی بائیکاٹ کیا جائے یا نہیں۔

2001 میں ضلعی الیکشنز کا بائیکاٹ کرنے کے بعد 2002 میں متحدہ الیکشنز کے لیے مکمل طور پر تیار ہی نہیں تھی اور نہ انہوں نے اسکی صحیح طور پر تیاری کی تھی۔

اور پھر دوسری خوب بات آپ نے یہ کہی کہ متحدہ صرف چند ووٹوں سے ایم ایم اے کے خلاف جیتی رہی ہے۔ حالانکہ یہ ایم ایم اے ہے جو چند ووٹوں سے ایم کیو ایم کے خلاف جیتی تھی، اور یہ ہے ان پانچ نشتوں کی ووٹنگ کے فرق کی تفصیل کہ جس پر آپ جماعت کے اتنے گُن گا رہی ہیں:
The difference in the number of votes won by the winning MMA candidates and the runner-up MQM candidates was as follows:

NA-241: Winning margin of 479 votes

NA-250: 2,048 votes

NA-252: 10,227 votes

NA-253: 2,880 votes

اور یہ ہے ڈان اخبار کا لنک جس میں آپ یہ پوری تفصیل پڑھ سکتی ہیں۔ مگر نہیں، بات یہاں پر بھی ختم نہیں ہوئی، بلکہ ان میں سے ایک ممبر کے انتقال کے بعد ایک سیٹ خالی ہوئی، اور اس سیٹ پر جب ضمنی انتخاب ہوا تو متحدہ نے ایم ایم اے کو پھر سے شکست دی۔ (براہ مہربانی پھر سے اپنےدھاندلی والے الزام کے ساتھ نہ آ جائیے گا کیونکہ اس ضمنی انتخاب میں جماعت اسلامی ایم ایم اے کا ہی حصہ تھی]

اور پھر دوسرے ضمنی انتخابات ہوتے ہیں، اور کراچی میں مصطفی کمال کی حکومت بنتی ہے۔ پھر لوگ خود دیکھتے ہیں کہ متحدہ پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات کی برعکس متحدہ پاکستان و کراچی کی تعمیر و ترقی کے تمام ریکارڈ توڑتی ہے اور کراچی میں مستقل 8 سال امن و امان قائم رہتا ہے۔ مصطفی کمال حکومت نے متحدہ مخالفین کے جھوٹے پروپیگنڈے کو جتنا نقصان پہنچایا اور اسے ملیا میٹ کیا، اتنا اس سے پہلے ممکن نہ ہوا تھا۔ اس کامیاب ضلعی حکومتی کی مثال قائم کرنے کے بعد متحدہ پوری تیاری کے ساتھ 2008 میں الیکشنز میں اترتی ہے اور اس دفعہ یہ دو تین ہزار ووٹ کا فرق اسکا کچھ نہیں بگاڑ سکتے چاہے جماعت اسلامی ایم ایم کے ساتھ ہوتی یا نہ ہوتی۔ کراچی و حیدر آباد کے علاوہ میرے خیال میں سکھر کی ایک سیٹ بھی متحدہ نے اس دفعہ جیتی ہے۔ اور صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں بھی سندھ کے اندر اسکا اثر و نفوس بڑھا ہے۔ چاہے مخالفین کو یہ بات بری لگتی رہے، مگر متحدہ کی یہ ایڈوانسمنٹ ایک حقیقت ہے اور آج متحدہ پنجاب، کشمیر، گلگت و بلتستان و سکردو میں پہلے سے کہیں زیادہ مقبول ہے۔

سکردہ میں متحدہ کی تازہ ریلی کی فوٹیج
ah-publicmeeting051109-1.jpg


اب پھر سے آپ اپنے اُس غنڈہ گردی اور بھولے پن والے لنگڑے لولے اعتراضات لے کر نہ آ جائیے گا۔ شکریہ۔
اور یہ ہے گلگت میں ہونے والی ریلی کی فوٹو:
ah-gilgit02oct09-1.jpg

 

مہوش علی

لائبریرین
^^^یہ مختصر جواب ہے؟:grin:
مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ ایک سطر کے الزام کی تردید میں عموما انسان کو کئی صفحات کی اپنی صفائی پیش کرنا پڑ جاتی ہے۔ کوشش تو میری مختصر جواب ہی کی تھی، مگر اس سے کم میں تسلی و تشفی نہیں ہو سکتی تھی۔
 

آفت

محفلین
مجھے افسوس ہے کہ آپ ایک بار پھر آئیں بائیں شائیں کے علاوہ کچھ نہیں کر رہی اور میرے سوالوں کے جواب میں ایک بار پھر اپنی سابقہ پوسٹوں کی طرح وہی باتیں دہرا کر وقت برباد کر رہی ہیں
میں نے یہ نہیں کہا کہ نواز لیگ یا پیپلز پاٹی ایم کیو ایم کے پاس نہیں گئی صرف یہ کہا ہے کہ ایم کیو ایم بھی ان پارٹیوں کے پاس جاتی ہے ۔ اس لیے آپ پوری بات سمجھ کر جواب دیں ۔ میں نے کہیں بھی نواز شریف،عمران خان جماعت اسلامی یا زرداری کی اس تھریڈ میں اور نہ ہی کسی دوسرے تھریڈ میں مکمل حمایت کی ہے صرف آپ کی یکطرفہ پوسٹ کے جواب میں حقائق بیان کیے ہیں ۔ میرے خیال میں آپ بھول گئی ہیں کہ مشرف کے دور میں ایم کیو ایم بے نظیر کو کن الفاظ میں یاد کرتی تھی ۔ پیپلز پارٹی کے اقتدار میں آ جانے کے بعد ایم کیو ایم کے وطیرے کے مطابق وہ بیان نواز شریف کے خلاف آنے لگے اور اس وقت تک آتے رہیں گے جب تک نواز شریف اقتدار میں نہیں آ جاتے ۔ جناح پور کی سازش میں کتنے ریٹائرڈ جنرلوں کا بیان آیا ہے کہ یہ بالکل صحیح بات تھی اگر کچھ اپنے مفاد کی خاطر ایسے بیانات سے پھر گئے ہیں تو ایم کیو ایم ان سازش کرنے والوں کے خلاف کیوں قانونی کاروائی نہیں کرتی ۔ اگر ایم کیو ایم اقتدار کی بھوکی نہیں تو اپنے ایسے بیانات کی روشنی میں اسے کبھی اقتدار میں شامل نہیں ہونا چاہیے ۔ یاد کریں پچھلی پانچ سیاسی اور فوجی حکومتوں میں شامل رہنے والی جماعتیں دو ہیں ایک ایم کیو ایم اور دوسری فضل الرحمان کی جماعت ۔

1۔ آپ کب اس سوال کا جواب دیں گی کہ "کتنی مرتبہ" ایم کیو ایم چل کر نواز لیگ اور پیپلز پارٹی کے پاس گئی کہ اُسے حکومت میں شامل کرو؟
2۔ بینظیر کی پارٹی اُن چند گنی چنی پارٹیوں میں تھی جو عمران خان اور نواز لیگ کی طرح طالبانی و لال مسجد کے فتنے پر منافقانہ سیاست نہیں کر رہی تھی۔ اور اسی جرم کی پاداش میں مذہبی جنونی انکی جان کے درپے ہوئے اور آخر کار خود کش حملہ ہوا۔ اگر اس پر کوئی بینظیر کی شہادت پر تعزیت کرتا ہے تو اس کا حکومت میں شامل ہونے سے کیا تعلق؟ کیا نواز شریف یا عمران خان نے بینظیر کی شہادت پر تعزیت نہیں کی؟ مگر انہیں تو حکومت میں شامل نہیں کیا گیا۔ لہذا حقیقت یہی ہے کہ پیپلز پارٹی خود چل کر نائن زیرو آئی اور متحدہ کو حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دی۔ اورزرداری صاحب پیپلز پارٹی کی وہ رہنما ہیں جنہوں نے اس سے بہت قبل ہی اسکا انکار کیا تھا کہ متحدہ جناح پور سازش میں شامل ہے
 

مہوش علی

لائبریرین
میرے خیال میں ہم تمام باتوں پر اپنا مؤقف پیش کر چکے ہیں۔ اس لیے میں گفتگو ختم کرتی ہوں تاوقتیکہ آفت بہن کی جانب سے مزید کوئی اور بات نہیں کی جاتی۔
 

آفت

محفلین
چلیں یہ تو آپ نے تسلیم کیا کہ سرکاری سرپرستی میں الیکشن جیتنا کس قدر سہل ہوتا ہے ۔ یہی بات جب میں ایم کیو ایم کے متعلق کہتی ہوں تو آپ بات کو دوسرے رخ پر لے جاتی ہیں ۔ یہی بات جماعت اسلامی کرے تو آپ اسے تسلیم نہیں کرتے ۔ آپُ نے یہاں بھی صرف ان نشستوں کا زکر کیا جہاں ایم کیو ایم کم ووٹوں کے فرق سے ہاری لیکن جہاں ایم کیو ایم کم ووٹوں کے فرق سے جیتی اسے نظر آنداز کر دیا ۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا قول ہے کہ وہ جھوٹ جس میں تھوڑی سچ کی آمیزش ہو سب سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے ۔
اور ایک اور بات جہاں میڈیا ایم کیو ایم کے خلاف کچھ بتائے تو آپ لوگ فوراً میڈیا کو جھوٹا اور ایجنسیوں کا ایجنٹ کہہ دیتے ہو لیکن اسی میڈیا میں بیٹھے ہوئے چند ایم کیو ایم سے منتھلی لینے والے صحافی جب ایم کیو ایم کے حق میں کچھ لکھتے ہیں تو آپ بطور ثبوت اسے ہر جگہ پیش کرتے ہوئے پائے جاتے ہیں ۔
2002 میں حقیقی سرکاری سرپرستی میں اسقدر مضبوط تھی کہ اُس نے بہت سے علاقوں میں متحدہ کے کارکنوں کو الیکشن کمپیئن ہی نہیں چلانے دی۔ اور کراچی سے ایک سیٹ اس حقیقی نے جیتی۔ کیا یہی تھی مشرف اور ایجنسیز کی متحدہ کے حق میں دھاندلی کہ حقیقی کی کی یوں سرپرستی کی جاتی؟ آپ دوسروں پر الزامات لگانے سے قبل کم از کم ایک لمحے کے لیے تو قف کر لیا کریں کہ شاید اس دوران آپ کو اپنی غلطی کا احساس ہو جایا کرے۔ متحدہ قومی مؤومنٹ 2001 میں ضلعی الیکشنز کا بائیکاٹ کرتی ہے اور 2002 تک اسکا مشرف صاحب سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ 2002 تک متحدہ اس کشمکش کا شکار تھی کہ صوبائی و قومی اسمبلی کے الیکشنز کا بھی بائیکاٹ کیا جائے یا نہیں۔

2001 میں ضلعی الیکشنز کا بائیکاٹ کرنے کے بعد 2002 میں متحدہ الیکشنز کے لیے مکمل طور پر تیار ہی نہیں تھی اور نہ انہوں نے اسکی صحیح طور پر تیاری کی تھی۔

اور پھر دوسری خوب بات آپ نے یہ کہی کہ متحدہ صرف چند ووٹوں سے ایم ایم اے کے خلاف جیتی رہی ہے۔ حالانکہ یہ ایم ایم اے ہے جو چند ووٹوں سے ایم کیو ایم کے خلاف جیتی تھی، اور یہ ہے ان پانچ نشتوں کی ووٹنگ کے فرق کی تفصیل کہ جس پر آپ جماعت کے اتنے گُن گا رہی ہیں:

[/ [/quote
 

آفت

محفلین
مصطفٰی کمال اور نعمت اللہ کے بارے میں پہلے کافی لکھ چکی ہوں اور گلگت بلستان میں ریلیوں میں لوگوں کی آمد بھی میں بتا چکی ہوں کہ وہاں کبھی اس طرح کے الیکشن نہیں ہوئے اس لیے لوگ تجسس کے مارے جلسوں اور ریلیوں میں شرکت کر رہے ہیں کل نواز شریف کی ریلی میں اس سے کہیں زیادہ لوگ آئے تھے جو آپ ایم کیو ایم کی ریلی میں دکھا رہی ہیں ۔ کراچی کی ریلیوں کی بات اس لیے بھی قابل بھروسہ نہیں کہ لوگوں کو اس کے لیے زبردستی لایا جاتا ہے اور پھر اتنے بڑے شہر میں ریلی میں بھرپور شرکت بھی تمام شہر کی سوچ کی غمازی نہیں ہوتی ۔ یہ بات میں اس لیے بھی کہہ ہی ہوں کہ جماعت،سنی تحریک اور اے این پی بھی اسی طرح بڑی بڑی ریلیاں منعقد کر چکے ہیں ۔ اس لیے میں ‌آپ کی طرح بار بار ایک ہی بات دہرا کر ٹائم برباد نہیں کرنا چاہتی ۔ میرے سوال ابھی تک اپنی جگہ پر موجود ہیں ۔
ہاں آُ کی آٹھ سال تک امن و امان کی بات پر ہنسنے پر ضرور مجبور ہوئی ہوں ۔
بی بی کیا "بارہ مئی " کا واقعہ بھول گئی ہیں ۔ نو اپریل کو وکیلوں کو زندہ جلانا بھول گئی ہیں ۔ یا ابھی چند ماہ پہلے تک مسلسل مہاجر پختون کلیشز بھی یاد نہیں رہے ۔ جب بے گناہ مہاجروں اور پختونوں کو درندگی سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔ کان کاٹ دیے گئے ، آنکھوں میں ایلفی ڈالی گئی ،جان سے مارا گیا ،ایک دوسرے کی دوکانیں جلائی گئیں ۔ پچھلے آٹھ سال میں پیپلز پارٹی،جماعت اسلامی،سنی تحریک،ایم کیو ایم حقیقی،نواز لیگ اور تحریک انصاف کے کتنے ہی کارکنوں کا مار دیا گیا،کئی صحافی ایم کیو ایم کے خلاف لکھنے کی پاداش میں مار دیے گئے،روزانہ ہونے والی چوری ،ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتیں بھی آپ کو نظر نہیں آئیں ۔ کچھ تو خدا کا خوف کریں ۔ جھوٹ کی بھی انتہا ہوتی ہے ۔

کراچی میں مستقل 8 سال امن و امان قائم رہتا ہے۔ مصطفی کمال حکومت نے متحدہ مخالفین کے جھوٹے پروپیگنڈے کو جتنا نقصان پہنچایا اور اسے ملیا میٹ کیا، اتنا اس سے پہلے ممکن نہ ہوا تھا۔ اس کامیاب ضلعی حکومتی کی مثال قائم کرنے کے بعد متحدہ پوری تیاری کے ساتھ 2008 میں الیکشنز میں اترتی ہے اور اس دفعہ یہ دو تین ہزار ووٹ کا فرق اسکا کچھ نہیں بگاڑ سکتے چاہے جماعت اسلامی ایم ایم کے ساتھ ہوتی یا نہ ہوتی۔ کراچی و حیدر آباد کے علاوہ میرے خیال میں سکھر کی ایک سیٹ بھی متحدہ نے اس دفعہ جیتی ہے۔ اور صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں بھی سندھ کے اندر اسکا اثر و نفوس بڑھا ہے۔ چاہے مخالفین کو یہ بات بری لگتی رہے، مگر متحدہ کی یہ ایڈوانسمنٹ ایک حقیقت ہے اور آج متحدہ پنجاب، کشمیر، گلگت و بلتستان و سکردو میں پہلے سے کہیں زیادہ مقبول ہے۔
 

غازی عثمان

محفلین
اور یہ الزام گو متحدہ پر زبان طعن دراز کرتے وقت اسقدر اپنی بینائی کھو دیتے ہیں کہ انہیں کبھی یہ نظر نہیں آتا کہ یہ فقط اور فقط متحدہ تھی جس نے مشرف صاحب کے دور میں انتخابات کا بائیکاٹ کیا اور باقی تمام جمہوری چیمپیئن ہونے کا دعوی کرنے والی جماعتیں انہیں دھوکہ دے گئیں اور یہ جماعت اسلامی تھی جس نے کراچی میں اس دھوکے سے اپنی حکومت اور اپنا ناظم بنوایا۔ مگر ان لوگوں کو بھلا متحدہ کا یہ بائیکاٹ اور دیگر جماعتوں کا یہ دھوکا کیوں نظر آنے لگا کیونکہ اگر انہیں یہ نظر آنے لگے تو پھر یہ اپنا یہ نان سٹاپ الزام کیسے لگائیں گے کہ متحدہ کو ہمیشہ حکومت کا لالچ ہوتا ہے وغیرہ وغیرہ۔

محترمہ متحدہ نے کیوں‌ بائیکاٹ کیا تھا ، بتانا پسند فرمائیں گی، اگر انہیں اس وقت مشرف کا غیر جمہوری ہونا پسند نہیں تھا (جیسا کہ آپ کی تحریر پڑھ کر مجھے لگ رہا ہے کہ آپ یہ کہنا چاہ رہی ہیں‌ اور وہ اسوقت اسکے خلاف تھے تو ( تو انہوں نے بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان ہی کیوں کیا تھا، اعلان کیا تھا تو بائیکاٹ‌ کیو‫‫ں اور کس کے کہنے پر کیا اور پھر کبھی عوام کو سچ کیوں نہیں بتایا کہ کیوں بائیکاٹ کررہے ہیں آج تک کبھی کوئی واضح جواب متحدہ نہیں دے سکی کہ انہوں نے الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کیا کافی دن تک اس پر قائم رہے حقیقی کے بائیکاٹ کے اعلان کے بعد بھی کئی دن تک کہتے رہے کہ ہم بائیکاٹ نہیں کریں گے (‌ ویسے انہیں بائیکاٹ کرنے کا کون کہہ رہا تھا جسے یہ کہہ رہے تھے کہ ہم نہیں کریں گے( کافی دن الیکشن مہم بھی چلائی اور پھر اچانک بنا کوئی وجہ بتائے کس کے کہنے پر اور کیوں بائیکاٹ کیا، ویسے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے وہی وجہ بتائی تھی جو حقیقی نے بتائی تھی کہ انہیں نشستوں کی تقسیم پر اعتراض ہے ، اگر یہی وجہ تھی تو وہ انہوں نے بطور احتجاج الیکشن میں حصہ نہیں لیا، یعنی پہلے وہ حصہ لے رہے تھے اسی تقسیم پھر اچانک انہیں اعتراض شروع ہوگا اور انہوں نے بائیکاٹ کردیا، اب اس مین دھوکا کہاں سے آگیا کیا کسی پارٹی کا متحدہ کے ساتھ معاہدہ تھا کہ الیکشن میں حصہ نہیں لینا ہے اور اس نے اسے دھوکہ دے کر اپنا ناظم بنوالیا اور متحدہ کے شریف بچے دیکھتے رہ گئے،


میں نے پہلے بھی ایک سوال کیا تھا اسی دھاگے پر جواب نہیں ملا، کچھ دوسرے دھاگوں پر بھی جواب دیں جہاں پر کئی سوال آپ کے جواب کے منتظر ہیں، اور برائے مہربانی آگے پیچھے کی باتیں کرکے جواب گول نا کیجئے گا جتنا سوال اتنا جواب ایک پوسٹ میں ایک ہی جواب دیجئے گا کیوں کہ کافی جوابات مکس کرکے آپ کو جواب گول کرنے میں آسانی ہوجاتی ہے۔
 

شاہ حسین

محفلین
جناب ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ اور مجھے گرائیں کی بات سے پورا پورا اتفاق ہے۔

مزید یہ کہ اردو محفل کی انتظامیہ بارہا یہ کہہ چکی ہے کہ اردو محفل کی کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت یا لیڈر سے کسی قسم کی کوئی وابستگی نہیں ہے۔

گرائیں صاحب سے آپ متفق ہیں اچھی بات اگر ان کے انداز تحریر پر بھی غور کر لیا ہوتا تو اور بھی اچھا ہوتا ۔ یعنی ہماری تحریروں میں آپ کو بھی غنڈہ گردی ہی نظر آتی ہے ۔
 

گرائیں

محفلین
گرائیں صاحب سے آپ متفق ہیں اچھی بات اگر ان کے انداز تحریر پر بھی غور کر لیا ہوتا تو اور بھی اچھا ہوتا ۔ یعنی ہماری تحریروں میں آپ کو بھی غنڈہ گردی ہی نظر آتی ہے ۔

محفل میں میرے تمم مراسلے پنی جگہ پر موجود ہیں،سوئےمعدودے چند ایک کے، جن میں املا کی غلطیاں درست کی تھیں، سب پنی اصل حالت میں ہیں۔ اگر آپ یہ کہنا چہتے ہیں کہ میری تحریروں میں بھی غنڈہ گردی ہے اور شمشاد صاحب ی کوئی اور میری طرف داری کر رہے ہیں تو براہ مہربانی حوالوں کے ساتھ ثابت کیجئے۔

میں نے آپ کے اس الزام کو کافی سنجیدگی سے لیا ہے ، شاہ صاحب۔
 

مہوش علی

لائبریرین
محترمہ متحدہ نے کیوں‌ بائیکاٹ کیا تھا ، بتانا پسند فرمائیں گی، اگر انہیں اس وقت مشرف کا غیر جمہوری ہونا پسند نہیں تھا (جیسا کہ آپ کی تحریر پڑھ کر مجھے لگ رہا ہے کہ آپ یہ کہنا چاہ رہی ہیں‌ اور وہ اسوقت اسکے خلاف تھے تو ( تو انہوں نے بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان ہی کیوں کیا تھا، اعلان کیا تھا تو بائیکاٹ‌ کیو‫‫ں اور کس کے کہنے پر کیا اور پھر کبھی عوام کو سچ کیوں نہیں بتایا کہ کیوں بائیکاٹ کررہے ہیں آج تک کبھی کوئی واضح جواب متحدہ نہیں دے سکی کہ انہوں نے الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کیا کافی دن تک اس پر قائم رہے حقیقی کے بائیکاٹ کے اعلان کے بعد بھی کئی دن تک کہتے رہے کہ ہم بائیکاٹ نہیں کریں گے (‌ ویسے انہیں بائیکاٹ کرنے کا کون کہہ رہا تھا جسے یہ کہہ رہے تھے کہ ہم نہیں کریں گے( کافی دن الیکشن مہم بھی چلائی اور پھر اچانک بنا کوئی وجہ بتائے کس کے کہنے پر اور کیوں بائیکاٹ کیا، ویسے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے وہی وجہ بتائی تھی جو حقیقی نے بتائی تھی کہ انہیں نشستوں کی تقسیم پر اعتراض ہے ، اگر یہی وجہ تھی تو وہ انہوں نے بطور احتجاج الیکشن میں حصہ نہیں لیا، یعنی پہلے وہ حصہ لے رہے تھے اسی تقسیم پھر اچانک انہیں اعتراض شروع ہوگا اور انہوں نے بائیکاٹ کردیا، اب اس مین دھوکا کہاں سے آگیا کیا کسی پارٹی کا متحدہ کے ساتھ معاہدہ تھا کہ الیکشن میں حصہ نہیں لینا ہے اور اس نے اسے دھوکہ دے کر اپنا ناظم بنوالیا اور متحدہ کے شریف بچے دیکھتے رہ گئے،
میں نے پہلے بھی ایک سوال کیا تھا اسی دھاگے پر جواب نہیں ملا، کچھ دوسرے دھاگوں پر بھی جواب دیں جہاں پر کئی سوال آپ کے جواب کے منتظر ہیں، اور برائے مہربانی آگے پیچھے کی باتیں کرکے جواب گول نا کیجئے گا جتنا سوال اتنا جواب ایک پوسٹ میں ایک ہی جواب دیجئے گا کیوں کہ کافی جوابات مکس کرکے آپ کو جواب گول کرنے میں آسانی ہوجاتی ہے۔

الیکشن باءیکاٹ کرنے کی دونوں ہی وجوہات تھیں اور ایم کیو ایم کو شروع سے ہی اس سسٹم پر اختلاف تھا۔
http://www.newsline.com.pk/NewsSept2001/specialreport3.htm
۔۔۔۔۔
The primary reason for the MQM boycott was the division of Karachi into 18 towns under which the city government elections were held. Both MQM groups claimed that the new demarcation had forced the mohajirs into a disadvantageous position against other ethnic groups, who, though present in the city in large numbers, could still not outnumber the mohajirs. The new demarcation has radically changed the pattern of the MQM vote-bank.
...................
Secondly, we believe this entire exercise was illegal and unconstitutional as local bodies are a provincial subject and the centre has no power to impose any new system,” maintained MQM spokesperson and leader, Nasreen Jalil. .”
The elections have also become controversial because of the blatant intervention of the armed forces personnel and the government. Though the polls were supposed to have been held on a non-party basis, all the political parties and groups fought these elections through their proxys or known activists and leaders. Long before the actual polls, each and every candidate was closely vetted by the army who, in some cases, even suggested on which posts certain candidates should contest the elections.

It is an open secret that before his election as mayor of Karachi, Naimatullah Khan had tea with the corps commander Sindh, leaving Karachi abuzz with rumours that Naimatullah Khan and his deputy, Tariq Hasan, were basically the army-approved panel.

کبھی آپ کو ایم کیو ایم کی نفرت کرنے سے فرصت ملے تو آپ کو ایم ایم اے کے سیاہ کارنامے نظر آئیں۔
 
نواز شریف کے لیے بڑے رحم بھرے جذبات کا اظہار ہورہاہے۔۔۔۔۔۔میرا خیال ہے کہ ہماری قوم یہ بھول گئی ہے کہ یہ وہی شخص ہے جو پہلے بھی دو دفعہ اقتدار کے مزے لوٹ چکاہے،اور آزمودہ ہے، آخر قوم ایک بار پھر ڈسے جانے کے لیے کیوں تیار ہو رہی ہے ، آقا علیہ الصلوۃ والسلام کا ارشادِ گرامی ہے کہ
لا یلدغ المؤمن بحجر مرتین
مومن ایک سوراخ سے دوبار نہیں ڈساجاتا
 

آفت

محفلین
آپ کی سوچ ہی غلط ہے تو بات کیسے صحیح کر سکتے ہیں ۔ بھائی جی یہاں نواز شریف کے بارے میں کتنے تھریڈ شروع ہوئے ہیں ذرا گن کر بتایے گا ۔ ہر دوسرا تھریڈ ایم کیو ایم کی مدح سرائی اور الطاف حسین کی خدمت کے لیے شروع ہو رہا ہے ۔ ایسے تھریڈ میں جو الزام لگائے جاتے ہیں ان کے جواب دیے جا رہے ہیں ۔ یہ بھی آپ کو گوارا نہیں؟؟؟
ایم کیو ایم آج بھی تعصب کی سیاست کر رہی ہے یہ آپ لوگوں کی پوسٹوں سے بھی اندازہ ہو ہا ہے ۔
 
Top