امیرالاسلام ہاشمی نہ بیگم ہماری نہ ہم دیکھتے ہیں: امیر الاسلام ہاشمی

محمد امین

لائبریرین
نہ بیگم ہماری نہ ہم دیکھتے ہیں،
بڑھاپے میں دونوں ہی کم دیکھتے ہیں،

سنا یہ ہے حجرے میں چلتی ہیں چلمیں،
بھرا کیا ہے پی کر چلم دیکھتے ہیں،

یہ سارے ہیں بندر سو بندر بچا کر،
تماشائے اہلِ کرم دیکھتے ہیں،

ستم یہ ہے دونوں ہی اہلِ نظر ہیں،
نہ وہ دیکھتے ہیں، نہ ہم دیکھتے ہیں،

ہم "اہلِ قلم" کی لگائیں گے قلمیں،
قلم میں لگا کر قلم دیکھتے ہیں،

تھا جو کچھ یہاں پر وہ سب کھا چکے ہیں،
چلو اب عراق و عجم دیکھتے ہیں،

قسم جھوٹی کھانے کو دل ہو رہا ہے،
حسینوں کی کھا کر قسم دیکھتے ہیں،

حیا ہو چکی اب نظر تو اٹھاؤ،
ہمیں تم بھی دیکھو کہ ہم دیکھتے ہیں،

اب اہلِ کرم کی یہ حالت ہے یارو،
ہمارا وہ"کریا کرم" دیکھتے ہیں،

اٹھا کر، بٹھا کر ، کلب میں نچا کر،
حیا نازنینوں کی ہم دیکھتے ہیں،
 

محمد امین

لائبریرین
بہت تجربہ کار، کہنہ مشق اور بزرگ شاعر ہیں۔ اکثر مذہبی حوالے سے متنازعہ باتیں کر جاتے ہیں، ان کے ایسے اشعار جن پہ فتویٰ لگ سکتا ہو وہ میں نے پوسٹ نہیں کیے ہیں دوسرے دھاگوں میں بھی۔

ان کی ایک سنجیدو نظم میں "پسندیدہ کلام" کے دھاگے میں پوسٹ کرتا ہوں، وہ پڑھنے کے بعد تم انکا پچھلا کلام بھی بھول جاوگے۔۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت تجربہ کار، کہنہ مشق اور بزرگ شاعر ہیں۔ اکثر مذہبی حوالے سے متنازعہ باتیں کر جاتے ہیں، ان کے ایسے اشعار جن پہ فتویٰ لگ سکتا ہو وہ میں نے پوسٹ نہیں کیے ہیں دوسرے دھاگوں میں بھی۔

ان کی ایک سنجیدو نظم میں "پسندیدہ کلام" کے دھاگے میں پوسٹ کرتا ہوں، وہ پڑھنے کے بعد تم انکا پچھلا کلام بھی بھول جاوگے۔۔

نبیل نے بالکل ٹھیک کہا آپ فتاویٰ سے نہ ڈریں اور وہ اشعار بھی ضرور پوسٹ کریں جو اس زمرے میں آتے ہیں۔ اس حساب سے تو اقبال اور غالب کے بھی کئی اشعار اس زمرے میں‌ آ سکتے ہیں۔
 

شاہ حسین

محفلین
بہت تجربہ کار، کہنہ مشق اور بزرگ شاعر ہیں۔ اکثر مذہبی حوالے سے متنازعہ باتیں کر جاتے ہیں، ان کے ایسے اشعار جن پہ فتویٰ لگ سکتا ہو وہ میں نے پوسٹ نہیں کیے ہیں دوسرے دھاگوں میں بھی۔

ان کی ایک سنجیدو نظم میں "پسندیدہ کلام" کے دھاگے میں پوسٹ کرتا ہوں، وہ پڑھنے کے بعد تم انکا پچھلا کلام بھی بھول جاوگے۔۔

بہت خوب جناب
شامل کرنے کا شکریہ

ہر ایک پر لگا دیتا ہے تو کفر کے فتوے
اسلام تیرے باپ کی جاگیر نہیں ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
شکریہ سعود صاحب، تضمین اور پیروڈی میں وہی فرق ہے جو المیہ اور طربیہ میں ہے :)

خیر، پیروڈی عموماً کلام کا حلیہ بگاڑ کر اسکی مزاحیہ نقل ہوتی ہے بلکہ مذاق اڑانا بھی مقصود ہوتا ہے! پیروڈی میں عمعوماً اصل کلام کے اشعار نہیں ہوتے لیکن آ بھی سکتے ہیں! اور یہ لفظ "پیروڈیا" سے ہے جس کا مطلب جوابی نغمہ ہے، یہ صنف انگریزی سے اردو میں آئی ہے!

تضمین، خانہ زاد یعنی مشرقی ہے :) مطلب اس کا ملانا ہے، یہ اصل میں کسی شاعر کو خراجِ تحسین پیش کرنا بھی ہے۔ اس میں اصل کلام کے کسی شعر یا مصرعے پر مزید اشعار کہے جاتے ہیں اور مطلب مزید واضح کیا جاتا ہے یا اپنا نقطہ نظر اسطرح بیان کیا جاتا ہے کہ اصل کلام اس میں "فِٹ" بیٹھ جاتا ہے۔

جیسے بانگِ درا میں اقبال نے مخلتف فارسی شعرا، عرفی، ملا عرشی، فیضی وغیرہ کے اشعار پر نظموں کی صورت میں تضمین کہی ہے۔ یا شاعر کی پوری غزل وغیرہ پر بھی تضمین کہی جا سکتی ہے، صبا اکبر آبادی نے غالب کے کل دیوان (یعنی ہر شعر پر) تضمین کہی ہے!

پیروڈی کی ایک مثال:

اصل کلام از علامہ اقبال "شکوہ"

صفحۂ دہر سے باطل کو مٹایا ہم نے
نوعِ انساں کو غلامی سے چھڑایا ہم نے
تیرے کعبے کو جبینوں سے بسایا ہم نے
تیرے قرآن کو سینوں سے لگایا ہم نے

پھر بھی ہم سے یہ گلا ہے کہ وفادار نہیں
ہم وفادار نہیں تو بھی تو دلدار نہیں

پیروڈی از سید محمد جعفری

عطر میں ریشمی رومال بسایا ہم نے
ساتھ لائے تھے مصلی وہ بچھایا ہم نے
دور سے چہرہ وزیروں کو دکھایا ہم نے
ہر بڑے شخص کو سینے سے لگایا ہم نے

"پھر بھی ہم سے یہ گلا ہے کہ وفادار نہیں"
کون کہتا ہے کہ ہم لائقِ دربار نہیں

(بحوالہ اصنافِ ادب از رفیع الدین ہاشمی)

صبا اکبر آبادی کی غالب کی غزل پر تضمین کی ایک مثال:

جیتے جی غم کی حکومت کبھی اندوہ کا راج
فکر سر کی ہے کہیں اور کسی کو غم تاج
زندگانی میں صبا کس کا سنبھلتا ہے مزاج
"غم ہستی کا اسد کس سے ہو جز مرگ علاج
شمع ہر رنگ میں جلتی ہے سحر ہونے تک"

مکمل تضمین پڑھیے!


والسلام!
 

محب اردو

محفلین
واہ چشم بددور ۔
لیکن ایک مسئلہ ہےاتنی ساری معلومات کو یاد رکھنے کے لیے بھی کوئی نسخہ تجویز کیا جانا چاہیے ۔ ہے کوئی حکیم ؟
 
لیکن ایک مسئلہ ہےاتنی ساری معلومات کو یاد رکھنے کے لیے بھی کوئی نسخہ تجویز کیا جانا چاہیے ۔ ہے کوئی حکیم ؟

نسخہ بالکل موجود ہے جناب محب اردو! اور اس کی طرف اشارہ آپ خود کر چکے! یعنی؟ ’’حکمت‘‘!
جن باتوں میں حکمت ہوتی ہے، عقلِ سلیم ان کو فوراً قبول کر لیتی ہے، ایسے کہ انہیں یاد نہیں رکھنا پڑتا۔ جیسے سچ کو یاد نہیں رکھنا پڑتا۔
حکمت کی باتیں چن لیجئے، باقی کو فراموش کر دیجئے۔ ہے نا، چُٹکی فارمولا! :)
 

محب اردو

محفلین
نسخہ بالکل موجود ہے جناب محب اردو! اور اس کی طرف اشارہ آپ خود کر چکے! یعنی؟ ’’حکمت‘‘!
جن باتوں میں حکمت ہوتی ہے، عقلِ سلیم ان کو فوراً قبول کر لیتی ہے، ایسے کہ انہیں یاد نہیں رکھنا پڑتا۔ جیسے سچ کو یاد نہیں رکھنا پڑتا۔
حکمت کی باتیں چن لیجئے، باقی کو فراموش کر دیجئے۔ ہے نا، چُٹکی فارمولا! :)
قابل تعریف نسخہ ہے لیکن ۔۔۔۔۔۔۔ ایک مسئلہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ قرآن مجید کو دہراتے رہا کروں کیونکہ یہ (بغیر دور کے ) ذہن سے ایسےنکل جاتا ہے جیسے اونٹ رسی سے ۔
استاد جی ! اب چٹکی کے بغیر والا کوئی اور نسخہ بتائیں ۔
 
میری بات تو بندوں کی باتوں تک تھی، جناب محب اردو۔
اللہ کریم اور رسول کریم کی باتیں ہی تو حکمت ہیں اور حکمتوں کا سرچشمہ ہیں۔ ان کو تو قولی فعلی عقلی علمی عملی اطلاقی ہر سطح پر تازہ رکھنا پڑے گا، جناب۔ یہی کام ہم نے چھوڑا تو اِس حال کو پہنچے ہیں۔ اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو۔

’’بغیر چٹکی والا‘‘ نسخہ پھر ایک نہیں ہے، یہاں ہر عمدہ کتاب نسخہ ہے۔ کتاب سے رابطہ رہے تو حکمت تازہ رہتی ہے۔ ہاں، کچھ لوگ بھی ہوتے ہیں؛ کوئی خاکسار، کوئی فقیر ۔۔ ۔۔ بات بہت طویل ہے۔ اور آپ بخوبی سمجھ رہے ہیں۔
 
Top