تعارف میں ایک وکیل، ٹیکسیشن و بزنس کنسلٹنٹ، شاعر، مضمون نگار، کالم نگار اور صحافی ہوں۔

میں ایک وکیل، ٹیکسیشن و بزنس کنسلٹنٹ، شاعر، مضمون نگار، کالم نگار اور صحافی ہوں۔

پورا نام: محمد محسن علی۔ نسل سید ۔نقوی ۔ نام میرے تایا سید عزیزالحسن نقوی نے میرے والد سید احسن علی نقوی کی درخواست پر رکھا تھا۔البتہ خود اختیار کردہ لقب وحدانی کہلانا پسند کرتا ہوں کیونکہ انسانی وحدت اور ایکتا کا قائل ہوں ۔

عمر: پچپن برس کا ہو چکا مگر بچپن نہیں گیا۔

شہر، ملک: جیکب آباد سندھ میں پیدا ہوا۔ 1985ء سے کراچی میں مقیم ہوں۔زندگی میں اور بھی کئی شہروں میں کم کم عرصے کے لئے مقیم رہا جن میں خیرپور، لاڑکانہ، مظفر گڑھ، لیہ، قصبہ گجرات، راجن پور، ملتان، پتوکی، لاہور، گوجرانوالہ، راولپنڈی، اڈیالہ، اسلام آباد،مردان، پشاور، کوئٹہ، ژوب، تفتان، ماش خیل (لدگشت)، زاہدان، شیراز، اصفہان، تہران، مشہد، کولمبو، بمبئی، دہلی، سرسی (مرادآباد)، نوگانواں سادات(امروہہ)، بنکاک، پتایا، پھوکت، چیانگ مائی، ہانگ کانگ، سنگاپور، دبئی، شارجہ، راس الخیمہ وغیرہ شامل ہیں۔ البتہ دنیا کے دیگر بہت سے شہروں میں بغرض سیروتفریح اور کاروبار آتا جاتا رہا ہوں۔

تعلیم: بچپن میں والد نے میری مرضی کے قطعی خلاف اسکول میں داخل کروادیا تھا بعد میں پڑھنے پڑھانے کی عادت سی ہوگئی جس پر آج بھی شرمندہ سا رہتا ہوں کیونکہ ہمارے معاشرے میں یہ قطعی غیر ضروری اور قابلِ گرفت و مذمت ہے۔ اسی عادتِ بد کے باعث ایم اے (بین الاقوامی تعلقات)، ایم اے (اردو)، ایل ایل بی، درسِ نظامی، اور بہت سے فضول کورسز کیے اور بالآخر اس نتیجے پر پہنچا کہ اگر کسی کو اس ملک میں خوش و خرم اور خوشحال رہنا ہے تو صرف پیسہ کمانے پر توجہ دے۔ ڈگریاں تو کوئی بھی خرید سکتا ہے اوربڑی بڑی ڈگریوں کے حامل لوگوں کو ملازم رکھ سکتا ہے، بشرطیکہ وہ دولتمند ہو، سیاستدان ہو یا کسی جائزوناجائز طریقے سے بیوروکریٹ بن جائے۔

مشاغل: پڑھنے اور پڑھانے کی علت، مصیبت زدہ لوگوں کےحقوق انسانی کےتحفظ کا کارِعبث اور لوگوں کی لمبی لمبی باتیں اور فضول قصے سننا۔

پیشہ: ٹیکسیشن اور بزنس کنسلٹنسی، وکالت و صحافت

مستقبل کے عزائم: دنیا کے کسی آزاد اور جمہوری خطے میں بس کر تصنیف و تالیف اورپھلوں ، پھولوں کی فارمنگ کرنے کے خواب دیکھتا ہوں۔

پروفیسر محسن وحدانی
دانش اکیڈمی۔ گلشنِ اقبال، یونیورسٹی روڈ، کراچی​
 
آخری تدوین:

فرقان احمد

محفلین
میں ایک وکیل، ٹیکسیشن و بزنس کنسلٹنٹ، شاعر، مضمون نگار، کالم نگار اور صحافی ہوں۔

پورا نام: محمد محسن علی۔ نسل سید ۔نقوی ۔ نام میرے تایا سید عزیزالحسن نقوی نے میرے والد سید احسن علی نقوی کی درخواست پر رکھا تھا۔البتہ خود اختیار کردہ لقب وحدانی کہلانا پسند کرتا ہوں کیونکہ انسانی وحدت اور ایکتا کا قائل ہوں ۔

عمر: پچپن برس کا ہو چکا ہوں پہ بچپن نہیں گیا۔

شہر، ملک: جیکب آباد سندھ میں پیدا ہوا۔ 1985ء سے کراچی میں مقیم ہوں۔زندگی میں اور بھی کئی شہروں میں کم کم عرصے کے لئے مقیم رہا جن میں خیرپور، لاڑکانہ، مظفر گڑھ، لیہ، قصبہ گجرات، راجن پور، ملتان، پتوکی، لاہور، گوجرانوالہ، راولپنڈی، اڈیالہ، اسلام آباد،مردان، پشاور، کوئٹہ، ژوب، تفتان، ماش خیل (لدگشت)، زاہدان، شیراز، اصفہان، تہران، مشہد، کولمبو، بمبئی، دہلی، سرسی (مرادآباد)، نوگانواں سادات(امروہہ)، بنکاک، پتایا، پھوکت، چیانگ مائی، ہانگ کانگ، سنگاپور، دبئی، شارجہ، راس الخیمہ وغیرہ شامل ہیں۔ البتہ دنیا کے دیگر بہت سے شہروں میں بغرض سیروتفریح اور کاروبار آتا جاتا رہا ہوں۔

تعلیم: بچپن میں والد نے میری مرضی کے قطعی خلاف اسکول میں داخل کروادیا تھا بعد میں پڑھنے پڑھانے کی عادت سی ہوگئی جس پر آج بھی شرمندہ سا رہتا ہوں کیونکہ ہمارے معاشرے میں یہ قطعی غیر ضروری اور قابلِ گرفت و مذمت ہے۔ اسی عادتِ بد کے باعث ایم اے (بین الاقوامی تعلقات)، ایم اے (اردو)، ایل ایل بی، درسِ نظامی، اور بہت سے فضول کورسز کیے اور بالآخر اس نتیجے پر پہنچا کہ اگر کسی کو اس ملک میں خوش و خرم اور خوشحال رہنا ہے تو صرف پیسہ کمانے پر توجہ دے۔ ڈگریاں تو کوئی بھی خرید سکتا ہے اوربڑی بڑی ڈگریوں کے حامل لوگوں کو ملازم رکھ سکتا ہے، بشرطیکہ وہ دولتمند ہو، سیاستدان ہو یا کسی جائزوناجائز طریقے سے بیوروکریٹ بن جائے۔

مشاغل: پڑھنے اور پڑھانے کی علت، مصیبت زدہ لوگوں کےحقوق انسانی کےتحفظ کا کارِعبث اور لوگوں کی لمبی لمبی باتیں اور فضول قصے سننا۔

پیشہ: ٹیکسیشن اور بزنس کنسلٹنسی، وکالت و صحافت

مستقبل کے عزائم: دنیا کے کسی آزاد اور جمہوری خطے میں بس کر تصنیف و تالیف اورپھلوں ، پھولوں کی فارمنگ کرنے کے خواب دیکھتا ہوں۔

پروفیسر محسن وحدانی
دانش اکیڈمی۔ گلشنِ اقبال، یونیورسٹی روڈ، کراچی
فون: 03145109665​
صاحب محفل پر کثرت سے خوش آمدید۔ ایک ہفت جہت شخصیت۔ بھرپور اور خوبصورت تعارف۔ آپ سے مل کر یقینا خوشی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہوگی۔ سدا سلامت اور خوش و خرم پھلتے پھولتے رہیں۔
 

آوازِ دوست

محفلین
زہے نصیب محترم پروفیسر محسن وحدانی صاحب.آپ کی علم بینی و جہاں گردی باعثِ رشک ہے. پچپن برس اتنے تجربات کے لیے بہت کم لگتے ہیں. آپ شاد و آباد اور سلامت رہیں. آپ کا تعارف پڑھ کر دلی خوشی ہوئی. اُردو ویب پر آپ کو خوش آمدید کہا جاتا ہے:).
 

زیک

مسافر
میں ایک وکیل، ٹیکسیشن و بزنس کنسلٹنٹ، شاعر، مضمون نگار، کالم نگار اور صحافی ہوں۔
اس کے علاوہ:
پروفیسر محسن وحدانی دانش اکیڈمی۔​
اتنے سب کام کیسے کرتے ہیں؟ یہاں تو ہم سے عشق اور کام سے انصاف نہیں ہو پاتا۔
 
Top