چھوٹے بھائی ۔۔۔ زندگی ایک بار ملتی ہے ۔ بڑی مختصر ، مگر بڑی صبر آزما ۔ دنیا میں ہر انسان اللہ کے پلان کے مطابق آزمائش اور امتحان کے مراحل سے گذرنے آیا ہے ۔ دنیا عیاشی اور فکر و غم سے آزاد ہونے کا نام نہیں ہے ۔ لہذا صبر و تحمل سے کام لو ۔ بڑی سختیاں لوگوں پر آتیں ہیں ۔ اور جو صبر و شاکر رہتے ہیں تو اللہ کہتے ہیں" میں صبر کرنے والوں کیساتھ ہوں ۔ "
یہ اچھی بات ہے کہ آپ کو اس بات پر بھی ندامت ہے کہ آپ کا عمل بہت سی اخلاقی تقاضوں سے مبرا ہے ۔ آپ اس پر شرمندہ ہیں یہی اللہ کی مہربانی ہے کہ وہ آپ کو راہِ راست پر لانا چاہتا ہے ۔ ورنہ بعض لوگ تو اللہ کی اس مہربانی سے بھی محروم رہتے ہیں ۔ آپ کا یہ جملہ غلط ہے کہ " اللہ نے مجھے نئی زندگی دے کر امتحان میں پھر سے ڈالا ہے " ۔ آپ کا جملہ یوں ہونا چاہیئے تھا کہ " اللہ نے مجھے نئی زندگی دیکر پھر سے موقع فراہم کیا ہے ۔ " امتحان اور آزمائش سے تو ہر پیغمبر اور نبی گذرا ہے ۔ اور یہاں تک امتحان اور آزمائش کی ان پر انتہا ہوگئی ہے کہ وہ بے اختیار پکار اٹھے ہیں کہ " اے اللہ ! تیری مدد کہاں ہے ۔ " تو چھوٹے بھائی ۔۔۔۔۔ بس اپنا خیال رکھا کرو ، اور اللہ کی نظام کو سمجھ کر زندگی صبر و تحمل سے گذارنے پر توجہ دو ۔ اسی میں فلاح ہے ۔
اور ہاں ڈرنک کونسی کرتے ہو ۔۔۔۔۔ پاکولا یا آئس کریم سوڈا ۔