مِرا نشیمن بکھر نہ جائے، ہوا قیامت کی چل رہی ہے - شاہدہ حسن

کاشفی

محفلین
مِرا نشیمن بکھر نہ جائے، ہوا قیامت کی چل رہی ہے
جو خواب زندہ ہے مر نہ جائے، ہوا قیامت کی چل رہی ہے

نہ جانے کیوں اِضطرار سا ہے، ہر اک پل بے قرار سا ہے
یہ خوف دل میں اُتر نہ جائے، ہوا قیامت کی چل رہی ہے

عجب سی ساعت ہے آج سر پر، کہ آنچ آئی ہوئی ہے گھر پر
دُعا کہیں بے اثر نہ جائے، ہوا قیامت کی چل رہی ہے

یہ سجدہ گاہیں یہ فرش و منبر، جو ہیں ہمارے ہی خون سے تر
لہو کی یہ رُت ٹھہر نہ جائے، ہوا قیامت کی چل رہی ہے

یہ کن دُکھوں میں سلگ رہے ہیں، دماغ بارود لگ رہے ہیں
رَگوں میں یہ زہر بھر نہ جائے، ہوا قیامت کی چل رہی ہے

رُتوں کے تیور نہیں ہیں اچھے، بدل چکے دوستوں کے لہجے
یہ سیلِ نفرت بپھر نہ جائے، ہوا قیامت کی چل رہی ہے

نشانِ منزل تو ہے فروزاں مگر ہم ایسے مسافروں کی
کہیں اُسی پر نظر نہ جائے، ہوا قیامت کی چل رہی ہے

رفاقتوں کا خیال رکھنا، دِلوں کو پیہم سنبھال رکھنا
بچھڑ کوئی ہم سفر نہ جائے، ہوا قیامت کی چل رہی ہے

سدا مُقدّم ہے تیری حُرمت، مِرے وطن تو رہے سلامت
وفا کا احساس مر نہ جائے، ہوا قیامت کی چل رہی ہے

(شاہدہ حسن - کراچی پاکستان)

The Inquilab Urdu Daily, Mumbai, India
(http://www.inquilab.com)
انقلاب، ممبئی، ہند
 

مغزل

محفلین
شکریہ کاشفی صاحب ، بہت خوب کلام پیش کیا ، شاہدہ حسن کی یہ غزل ہم ان سے کئی بار سن چکے ہیں ، مگر جانے کیوں مجھے کہیں کہیں مصرعوں میں فرق محسوس ہوتا ہے ، خیر، ممکن ہے کہ شاہد ہ صاحبہ نے غزل کی اشاعت کے بعد تبدیلیاں کی ہوں، آپ کے حسنِ‌انتخاب کے لیے دل سے دعائیں ۔ سدا خوش رہیں جناب
 

کاشفی

محفلین
شکریہ کاشفی صاحب ، بہت خوب کلام پیش کیا ، شاہدہ حسن کی یہ غزل ہم ان سے کئی بار سن چکے ہیں ، مگر جانے کیوں مجھے کہیں کہیں مصرعوں میں فرق محسوس ہوتا ہے ، خیر، ممکن ہے کہ شاہد ہ صاحبہ نے غزل کی اشاعت کے بعد تبدیلیاں کی ہوں، آپ کے حسنِ‌انتخاب کے لیے دل سے دعائیں ۔ سدا خوش رہیں جناب

بہت بہت شکریہ م م مغل بھائی۔۔۔

میں نے یہ غزل روزنامہ انقلاب، ممبئی سے لے کر یہاں یونیکوڈ میں آپ سب کی بصارتوں کی نظر کرنے کی ایک ادنی سی کوشش کی تھی۔۔آپ تو ماشاء اللہ سے شاہدہ حسن صاحبہ کی زبانی سماعت بھی فرما چکے ہیں۔۔۔بہت خوب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پسندیدگی کے لیئے بیحد شکریہ۔۔۔۔ جیتے رہیں اور خوش رہیں۔۔۔۔
 

مغزل

محفلین
بہت بہت شکریہ م م مغل بھائی۔۔۔
میں نے یہ غزل روزنامہ انقلاب، ممبئی سے لے کر یہاں یونیکوڈ میں آپ سب کی بصارتوں کی نظر کرنے کی ایک ادنی سی کوشش کی تھی۔۔آپ تو ماشاء اللہ سے شاہدہ حسن صاحبہ کی زبانی سماعت بھی فرما چکے ہیں۔۔۔بہت خوب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پسندیدگی کے لیئے بیحد شکریہ۔۔۔۔ جیتے رہیں اور خوش رہیں۔۔۔۔

شکریہ جناب ۔، مجھے کئی بار ان کا کلام ان سے سننے کو ملا ، کراچی میں کئی مشاعروں مجھے ان کے ساتھ پڑھنے کا موقع ملا، خاصی شفیق خاتون ہیں۔
 

کاشفی

محفلین
شکریہ سخنور صاحب, شاہ حسین صاحب, محمد وارث صاحب اور م۔م۔مغل صاحب۔۔خوش رہیں سب۔۔
 
Top