شاہدہ حسن

  1. کاشفی

    وفا کا نوحہ -16 دسمبر 1971 کی یاد میں - شاہدہ حسن

    وفا کا نوحہ 16 دسمبر 1971 کی یاد میں (شاہدہ حسن - کراچی پاکستان) ہماری تاریخ کے عقوبت کدے کا سب سے سیاہ المیہ کہ جب ہماری جھکی نگاہیں زمیں کے پاتال میں‌ گڑی تھیں ندامتوں کے عرق سے تر ہو گئی تھیں پیشانیاں ہماری ہمارے ہاتھوں کو پشت سے باندھا جارہا تھا ہم اپنے دشمن کے رو برو بے زبان و بے...
  2. کاشفی

    مِرا نشیمن بکھر نہ جائے، ہوا قیامت کی چل رہی ہے - شاہدہ حسن

    مِرا نشیمن بکھر نہ جائے، ہوا قیامت کی چل رہی ہے جو خواب زندہ ہے مر نہ جائے، ہوا قیامت کی چل رہی ہے نہ جانے کیوں اِضطرار سا ہے، ہر اک پل بے قرار سا ہے یہ خوف دل میں اُتر نہ جائے، ہوا قیامت کی چل رہی ہے عجب سی ساعت ہے آج سر پر، کہ آنچ آئی ہوئی ہے گھر پر دُعا کہیں بے اثر نہ جائے، ہوا قیامت...
  3. زرقا مفتی

    سرابِ شب بھی ہے ، خوابِ شکستہ پا بھی ہے۔۔۔۔۔شاہدہ حسن

    سرابِ شب بھی ہے ، خوابِ شکستہ پا بھی ہے کہ نیند مانگتے رہنے کی کچھ سزا بھی ہے تمام عمر چنوں گی میں ریزہ ریزہ تجھے پسِ غبارِ نگہ ایک آءینہ بھی ہے سپردِ رقص کیا میں نے ہر تمنا کو لہو کے شور کی اب کوءی انتہا بھی ہے میں کیوں نہ ایک ہی قطرہ سے سیر ہو جاءوں کسی کی پیاس کو دریا کبھی ملا...
Top