محبت کے موضوع پر اشعار!

تیشہ

محفلین
ہمارے دیدہ تر کو محبت ہوگئی تم سے
کسی گہرے سمندر کو محبت ہوگئی تم سے

بھلے وہ چاندنی شب ہو یا فصلِگلُ کی رنگینی
میرے ہر ایک منظر کو محبت ہوگئی تم سے

خدُا جانے کہ اب اس شغل کا انجام کیا ہوگا۔؟
دل ناشاد ومضطر کو محبت ہوگئی تم سے

کسی لمحے اگر تم کو محبت ہوگئی مجھ سے ۔
سمجھ لینا مقدر کو محبت ہوگئی تم سے

کسی صورت بھی اب یہ اشک تھم سکتے نہیں واثق
میری آنکھوں کے ساگر کو محبت ہوگئی تم سے ۔ ۔
 

شمشاد

لائبریرین
اپنی محبت کے افسانے کب تک راز بناؤگے
رسوائی سے ڈرنے والو بات تمھی پھیلاؤ گے
(احمد فراز)
 

تیشہ

محفلین
ہمارے دیدہ تر کو محبت ہوگئی تم سے
کسی گہرے سمندر کو محبت ہوگئی تم سے
کسی لمحے اگر تم کو محبت ہوگئی مجھ سے
سمجھ لینا مقدر کو محبت ہوگئی تم سے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
تو کہ ناواقفِ محبت ہے
تو محبت کا کیا صلہ دے گا

تجھ سے آباد ہے یہ ویرانہ
دل ہمیشہ تجھے دعا دے گا
(احمد فواد)
 

تیشہ

محفلین
کوئی ٹوٹا ہوا دل جوڑ دیتے ہیں محبت سے
نمازی تو نہیں لیکن عبادت کر ہی لیتے ہیں

دلوں میں یوں اگر اک دوسرے سے پیار بڑھتا ہے
چلو اِک دن بچھڑ جانے کی ہمت کر ہی لیتے ہیں ۔ :music:
 

شمشاد

لائبریرین
وہ تو سیلاب ہے محبت کا
خس و خشاک کو بہا دے گا

آؤ اس دل سے دوستی کرلو
تم کو جینے کے گُر سکھا دے گا
(احمد فواد)
 

مغزل

محفلین
گرچہ تھا دشمنِ جاں ، عشق شعار ایسا تھا
خود محبت نگراں تھی ، مرا یار ایسا تھا
سرور جاوید
(شاعر، نقاد، صحافی )
کالم نگار ۔۔ ’”متاعِ نظر‘‘ ایکسپریس
 

شمشاد

لائبریرین
ت۔رکِ محبت، ت۔رکِ تمنا ک۔۔ر چکنے ک۔ے بع۔۔۔۔د
ہم پہ یہ مشکل آن پڑی ہے کیسے بھلائیں تمہیں
(ظہور نظر)
 
Top