محبت کے موضوع پر اشعار!

شمشاد

لائبریرین
مرا ذوقِ [blink]محبت[/blink] دیکھیے کیا گل کھلاتا ہے
خوشی پر ڈوبتا ہے دل، غموں پر مسکراتا ہے!
(سرور)
 

راجہ صاحب

محفلین
محبت کی کوئی منزل نہیں ہے
محبت موج ہے ساحل نہیں ہے
میری افسردگی پہ ہنسنے والے
تیرے پہلو میں‌شاید دل نہیں‌ ہے
 

شمشاد

لائبریرین
نہ محبت نہ دوستی کے لیے
وقت رکتا نہیں کسی کے لیے

دل کو اپنے سزا نہ دے یوں ہی
اس زمانے کی بے رخی کے لیے
 

بنتِ حوا

محفلین
تمہیں بھی ہم سے محبت ہو ضروری تو نہیں
عشق ہی عشق کی قیمت ہو ضروری تو نہیں
دوستی تم سے لازم ہے مگر اس کے لیے
ساری دنیا سے عداوت ہو ضروری تو نہیں
 

تیشہ

محفلین
وہ ہیں پاس اور یاد آنے لگے ہیں
محبت کے ہوش اب ٹھکانے لگے ہیں

سُنا ہے ہمیں وہ بھُلانے لگے ہیں
تو کیا ہم انہیں یاد آنے لگے ہیں

وہ پھر مجھے یاد آنے لگےہیں
جنہیں بھوُلنے میں زمانے لگے ہیں

یہ کہنا تھا اُن سے محبت ہے مجھکو
یہ کہنے میں مجھکو زمانے لگے ہیں ، ۔۔
 

تیشہ

محفلین
میرے مولا نے مجھکو چاہتوں کی سلطنت دی ہے ۔ ۔
مگر پہلی محبت کا خسارہ ساتھ رہتا ہے
سفر میں عین ممکن ہےمیں خود کو چھوڑ دوں لیکن
دُعائیں کرنے والوں کا سہارا ساتھ رہتا ہے ، ۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
سلام اس پر کہ اسرار محبت جس نے سمجھائے
سلام اس پر کہ جس نے زخم کھا کر پھول برسائے
(ماہر القادری)
 

گرو جی

محفلین
ہزاروں‌ دکھ پڑیں‌ سہنا محبت مر نہیں‌ سکتی
ہے تم سے بس یہی کہنا، محبت مر نہیں‌ سکتی

وصی شاہ
 

تیشہ

محفلین
تعمیر کر رہا ہے محبت کا وہ حصار
میرے لئے خلوص کی زنجیر ہے بہت
بیٹھا رہا وہ پاس تو میں سوچتی رہی
خاموشیوں کی اپنی بھی تاثیر ہے بہت ، ، ۔
 

شمشاد

لائبریرین
میں وہ مسافرِ دشتِ غمِ محبت ہوں
جو گھر پہنچ کے بھی سوچے کہ گھر نہیں آیا
(سحر انصاری)
 

شمشاد

لائبریرین
محبت کا اثر ہوگا، غلط فہمی میں مت رہنا
وہ بدلے گا چلن اپنا ،غلط فہمی میں مت رہنا
(تیمور)
 
Top