محبت میں مسافت کی نزاکت مار دیتی ہے

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
محبت میں مسافت کی نزاکت مار دیتی ہے
یہاں پر ایک ساعت کی حماقت مار دیتی ہے

محبت کے سفر میں ثالثی سے بچ کے رہنا تم
کہ اس راہِ محبت میں شراکت مار دیتی ہے

غلط ہے یہ گماں تیرا کوئی تجھ پر فدا ہو گا
کسی پر کون مرتا ہے ضرورت مار دیتی ہے

ہمارے ساتھ چلنا ہے تو منزل تک چلو ہم دم
ادھورے راستوں کی یہ رفاقت مار دیتی ہے

میں حق پر ہوں مگر میری گواہی کون دیتا ہے
کہ دنیا کی عدالت میں صداقت مار دیتی ہے

سرِ محفل جو بولوں تو زمانے کو کھٹکتا ہوں
رہوں میں‌چُپ تو اندر کی بغاوت مار دیتی ہے

رہوں گھر میں تو مجھ پر طنز کرتا ہے ضمیر اپنا
اگر سڑکوں پہ نکلوں تو حکومت مار دیتی ہے

نہیں تھے پر بہت کچھ تھے ہم اپنی خوش گمانی میں
فسانوں میں جیئیں لیکن حقیقت مار دیتی ہے

کسی کی بے نیازی پر زمانہ جان دیتا ہے
کسی کو چاہے جانے کی یہ حسرت مار دیتی ہے

سرِ بازار ہر اک شے مجھے انمول لگتی ہے
اگر میں بھاؤ پوچھون بھی تو قیمت مار دیتی ہے

زمانے سے اُلجھنا بھی نہیں اچھا مگر زلفی
یہاں حد سے زیادہ بھی شرافت مار دیتی ہے

استادِ محترم ذوالفقار علی زلفی صاحب کی کتاب دشتِ امکاں سے انتخاب
 

محسن حجازی

محفلین
اسی مضمون کو غالب نے کچھ یوں اختصار سے باندھا ہے۔

عاشقی صبر طلب اور تمنا بے تاب
دل کا کیا رنگ کروں خون جگر ہونے تک
 

ایم اے راجا

محفلین
بہت خوب زلفی صاحب کی یہ کتاب آپ ہی کے توسط سے پڑھنے کو ملی تھی، مندرجہ ذیل شعر تو غضب کے ہیں حقیقت پر مبنی،

میں حق پر ہوں مگر میری گواہی کون دیتا ہے
کہ دنیا کی عدالت میں صداقت مار دیتی ہے

سرِ محفل جو بولوں تو زمانے کو کھٹکتا ہوں
رہوں میں‌چُپ تو اندر کی بغاوت مار دیتی ہے

واہ واہ کیا بات ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین

میں حق پر ہوں مگر میری گواہی کون دیتا ہے
کہ دنیا کی عدالت میں صداقت مار دیتی ہے

سرِ محفل جو بولوں تو زمانے کو کھٹکتا ہوں
رہوں میں‌چُپ تو اندر کی بغاوت مار دیتی ہے

رہوں گھر میں تو مجھ پر طنز کرتا ہے ضمیر اپنا
اگر سڑکوں پہ نکلوں تو حکومت مار دیتی ہے

بہت خوبصورت غزل ہے، بہت شکریہ اس اعلٰی پیشکش کا!
 

گرو جی

محفلین
کسی کی بے نیازی پر زمانہ جان دیتا ہے
کسی کو چاہے جانے کی یہ حسرت مار دیتی ہے

کلام کا بہترین شعر
بہت اچھا
 

امر شہزاد

محفلین
کسی کی بے نیازی پر زمانہ جان دیتا ہے
کسی کو چاہے جانے کی یہ حسرت مار دیتی ہے

بہت خوب! خرم ! ذلفی صاحب کی باقی غزلیات کہاں ہیں؟
 
Top