محبت فیصلہ ہے اک نظر کا۔ یُوسف ظفر

فرحت کیانی

لائبریرین
محبت فیصلہ ہے اک نظر کا
اگرچہ دردِ دل ہے عمر بھر کا

وہی آنسو دوائے دردِ دل ہے
جو آئینہ ہے رنگِ چارہ گر کا

ترے در کی تمنا، اللہ! اللہ!
پتہ پوچھا کیے ہم اپنے گھر کا

ہَوا ایسی چلی، کُوئے بُتاں سے
میں گزرا، تو کوئی آنچل نہ سرکا

دہانِ زخم سے دل بولتا ہے
سخن، ہرکارہ ہے اہلِ خبر کا

ق
بہت آباد ہے شہرِ خموشاں
کہ مسکن ہے یہاں ہر در بدر کا

یہاں سستا رہا ہے ہر مسافر
کہ حاصل ہے تھکن بارِ سفر کا

گدائے دست و پا ہے ہر لحد میں
مگر کشکول خود کاسہ ہے سَر کا

یہاں ٹوٹے ہیں مہ پاروں کے گجرے
یہاں بکھرا ہے گلدستہ سحر کا

یہاں شب، دیدہء گریاں کا کاجل
یہاں دن نُور، چشمِ دیدہ ور کا

صدا، نوحہ ہے اس بےحس فضا میں
ہوا، جھونکا ہے آہِِ بے اثر کا

سکُوں ایسا، کہ سناٹا ہے گھر میں
جنُوں ایسا کہ صحرا بھی ہے گھر کا

کوئی دن ہے کہ اے یارانِ محفل
نہ ہوگا نام تک یوسف ظفر کا


۔۔یُوسف ظفر
 

محمداحمد

لائبریرین
کوئی دن ہے کہ اے یارانِ محفل
نہ ہوگا نام تک یوسف ظفر کا

واہ بہت اچھی غزل ہے اوریہ یوسف ظفر کے نام کو زندہ رکھے گی۔
 

ابوشامل

محفلین
محبت فیصلہ ہے اک نظر کا
اگرچہ دردِ دل ہے عمر بھر کا

ترے در کی تمنا، اللہ! اللہ!
پتہ پوچھا کیے ہم اپنے گھر کا

بہت آباد ہے شہرِ خموشاں
کہ مسکن ہے یہاں ہر در بدر کا

کوئی دن ہے کہ اے یارانِ محفل
نہ ہوگا نام تک یوسف ظفر کا

بہت اعلی۔ شکریہ!
 
Top