مجھ سے پہلے سے وہ تحفے مری محبوب نہ مانگ

مجھ سے پہلے سے وہ تحفے مری محبوب نہ مانگ
(روحِ فیض سے معذرت کے ساتھ)


محمد خلیل الرحمٰن

تو نے سمجھا تھا کہ میں ہوں تو درخشاں ہے حیات
تیرے چنگل میں پھنسا ہوں مِرا اپنا کیا ہے
اپنے ابّا کو میں ناراض بھی کرسکتا ہوں
سامنے تیری محبت کے ، یہ ابّا کیا ہے

میں جو مِل جاؤں تو تقدیر نِگوں ہوجائے
یوں نہ تھا تو نے فقط چاہا تھا یوں ہوجائے
’’اور بھی دُکھ ہیں زمانے میں محبت کے سِوا‘‘
راحتیں اور بھی ہیں تحفوں کی راحت کے سِوا


جیب خرچی جو میں ابّا سے لیا کرتا تھا
بھانڈا پھوٹا جو محبت کا تو سب خواب ہوئی
دیکھتے ہی مجھے چہرے پہ جو لالی آئی
پیٹھ میری اسی اثناء مئے خونناب ہوئی

’’لوٹ جاتی ہے اِدھر کو بھی نظر کیا کیجے
اب بھی دلکش ہے ترا حسن مگر کیا کیجے‘‘
’’اور بھی دُکھ ہیں زمانے میں محبت کے سِوا‘‘
راحتیں اور بھی ہیں تحفوں کی راحت کے سِوا

مجھ سے پہلے سے وہ تحفے مری محبوب نہ مانگ
 

ساجد

محفلین
پیٹھ میری اسی اثناء مئے خونناب ہوئی​
اگر غلط ہو تو اسے میری کم علمی سمجھئے میرے خیال میں یہ لفظ خوناب ہونا چاہئیے تھا۔​
 

ساجد

محفلین
حضرت غالب ایک مقام پر یوں رقم طراز ہیں
خلشِ غمزہ خُونریز نہ پوچھ!
دیکھ خونابہ فشانی میری
اس بنا پر میں نے قیاس کیا کہ یہ لفظ شاید خوناب ہو گا۔
 
ساجد بھائی گو فیروز اللغات میں یہ لفظ خوُناب لکھا ہے لیکن ہم نے دیوانِ غالب( فرہنگ کے ساتھ) تدوین مختار احمد کھٹانہ ۔ مکتبہ جمال اردو بازار لاہور ، میں یہی شعر لفظ خونناب کے ساتھ دیکھا۔ شاید دونوں طرح سے مروج ہے۔ وللہ اعلم۔
 

شمشاد

لائبریرین
اجی چھوڑیئے یہ خوں ناب ہے یا خوناب یا خوناب۔ میں تو کہتا ہوں بھلے سے خونخوار ہی کیوں نہ ہو۔

کلام زبردست ہے۔ جیب میں پہلے ہی کچھ نہیں تھا، اب تو اور بھی کچھ نہیں رہا۔

بہت داد قبول کیجیے خلیل بھائی۔
 
اجی چھوڑیئے یہ خوں ناب ہے یا خوناب یا خوناب۔ میں تو کہتا ہوں بھلے سے خونخوار ہی کیوں نہ ہو۔

کلام زبردست ہے۔ جیب میں پہلے ہی کچھ نہیں تھا، اب تو اور بھی کچھ نہیں رہا۔

بہت داد قبول کیجیے خلیل بھائی۔
جزاک اللہ جناب۔ شکریہ پسند کرنے کا
 

میر انیس

لائبریرین
کافی دن سے میں سوچ رہا تھا کہ خلیل بھائی کہ طرف سے کوئی ہل چل نہیں ہورہی آخر آج کام دکھا ہی گئے آپ ۔ اتنے اچھے کلام پر دل تو کر رہا تھا کوئی گفٹ کروں پر آپ نے ہی تو کہا ہے۔
راحتیں اور بھی ہیں تحفوں کی راحت کے سِوا
 
کافی دن سے میں سوچ رہا تھا کہ خلیل بھائی کہ طرف سے کوئی ہل چل نہیں ہورہی آخر آج کام دکھا ہی گئے آپ ۔ اتنے اچھے کلام پر دل تو کر رہا تھا کوئی گفٹ کروں پر آپ نے ہی تو کہا ہے۔
راحتیں اور بھی ہیں تحفوں کی راحت کے سِوا
جزاک اللہ جناب۔ لیکن کبھی کبھی یہ نہیں دیکھنا چاہیے کہ کوئی کیا کہہ رہا ہے بلکہ اپنے دل کی سننی چاہیے۔ دل کہے کہ تحفہ دیں تو اسکا کہا مان بھی لینا چاہیے:)
 

مہ جبین

محفلین
"راحتیں اور بھی ہیں تحفوں کی راحت کے سوا "

بہت خوب ۔۔۔۔۔۔خلیل بھائی مزا آیا پڑھ کر :heehee:
 
Top