تعارف مجھے کہتے ہیں

نایاب

لائبریرین
محترم ماریہ تکی بہنا بٹیا محفل اردو پر دلی خوش آمدید
اللہ تعالی آپ کے فرائض کی کما حقہ ادائیگی میں آسانی فرمائے آمین
 

ساقی۔

محفلین
ماشاء اللہ۔ آپ کو بھی خوش آمدیدمحفل پر
ویسے مطلع کر رہا ہوں کہ یہ اردو کی محفل ہے جہاں مذہب کو آپ ایک طرف رکھ کر تشریف لائیے تو آپ کے اور ہمارے، سب کے لئے بہتر رہے گا
اردو محفل میں مذہب کا سیکشن موجود ہے ۔ ماریہ آپ ضرور مذہب کے ساتھ تشریف لایئے۔ ایک مسلمان کے پاس ایمان سے قیمتی کوئی چیز نہیں ہوتی ۔بھلے محفل کا کوئی مذہب نہ ہو مگر ہم اپنے مذہب کو ایک طرف رکھنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ ۔





ویلکم ماریہ تکی
 

عاطف بٹ

محفلین
  • اردو محفل کا کوئی مذہب یا عقیدہ نہیں ہے۔ یہاں مسلمان، ہندو، سکھ، یہودی، عیسائی، atheist، احمدی، مورمن، بہائی، agnostic، وکا (wicca) یا کوئی اور سب welcome ہیں۔ تمیز اور اخلاق کے دائرے میں رہتے ہوئے ہر کوئی اپنے عقیدے اور مذہب پر یہاں بات کر سکتا ہے۔
قیصرانی بھائی، اردو محفل کے قواعد میں یہ انگریزی اصطلاحات کا استعمال کچھ نامناسب سا نہیں لگتا؟ حالانکہ ان اصطلاحات کے اردو متبادلات آسانی سے میسر آسکتے تھے۔ گویا دہریہ، لاادریا، تکثیری اور خوش آمدید کو بالترتیب استعمال میں لایا جاسکتا تھا، البتہ قوسین میں انگریزی اصطلاحات درج کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
قیصرانی بھائی، اردو محفل کے قواعد میں یہ انگریزی اصطلاحات کا استعمال کچھ نامناسب سا نہیں لگتا؟ حالانکہ ان اصطلاحات کے اردو متبادلات آسانی سے میسر آسکتے تھے۔ گویا دہریہ، لاادریا، تکثیری اور خوش آمدید کو بالترتیب استعمال میں لایا جاسکتا تھا، البتہ قوسین میں انگریزی اصطلاحات درج کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔
یہ ضوابط محفل پر میری آمد سے قبل کے بنائے ہوئے ہیں۔ اس وقت منتظمین میں زیک ، نبیل بھائی اور آصف ہوتے تھے۔ میں نے اصل پوسٹ کا ربط شامل کر دیا تھا۔ اگر اصطلاحات کا ترجمہ ہو جائے تو واقعی اچھی بات ہے :)
 
قیصرانی بھائی، اردو محفل کے قواعد میں یہ انگریزی اصطلاحات کا استعمال کچھ نامناسب سا نہیں لگتا؟ حالانکہ ان اصطلاحات کے اردو متبادلات آسانی سے میسر آسکتے تھے۔ گویا دہریہ، لاادریا، تکثیری اور خوش آمدید کو بالترتیب استعمال میں لایا جاسکتا تھا، البتہ قوسین میں انگریزی اصطلاحات درج کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔
یہ ضوابط محفل پر میری آمد سے قبل کے بنائے ہوئے ہیں۔ اس وقت منتظمین میں زیک ، نبیل بھائی اور آصف ہوتے تھے۔ میں نے اصل پوسٹ کا ربط شامل کر دیا تھا۔ اگر اصطلاحات کا ترجمہ ہو جائے تو واقعی اچھی بات ہے :)
قیصرانی صاحب نے جو قواعد و ضوابط پیش کیے وہ ان سے پہلے کسی صاحب کے لکھے ہوئے ہیں جو اس وقت ممکن ہے انتظامیہ میں ہوں مگر اب نہیں ہیں۔ انتظامیہ کی طرف سے قواعد و ضوابط یہاں احسن انداز میں اور مکمل اردو میں موجود ہیں۔ :)
 

قیصرانی

لائبریرین
قیصرانی صاحب نے جو قواعد و ضوابط پیش کیے وہ ان سے پہلے کسی صاحب کے لکھے ہوئے ہیں جو اس وقت ممکن ہے انتظامیہ میں ہوں مگر اب نہیں ہیں۔ انتظامیہ کی طرف سے قواعد و ضوابط یہاں احسن انداز میں اور مکمل اردو میں موجود ہیں۔ :)
شاید اس شق پر آپ نے توجہ نہیں دی
آپ یہاں کسی بھی قسم کی منافرت انگیزی، تضحیک آمیز کلام، گالم گلوچ، دہشت گردی، پائریسی اور دیگر کسی بھی قسم کے قانون شکن عمل سے گریزاں رہنے کے پابند ہیں۔
ویسے میں ساری انتظامیہ کو ٹیگ کر چکا ہوں۔ اگر انتظامیہ کو اعتراض ہوتا تو وہ درستگی کر چکے ہوتے :)
 

آصف اثر

معطل
شاید اس شق پر آپ نے توجہ نہیں دی

ویسے میں ساری انتظامیہ کو ٹیگ کر چکا ہوں۔ اگر انتظامیہ کو اعتراض ہوتا تو وہ درستگی کر چکے ہوتے :)
''تضحیک آمیز کلام'' ہی یہاں سب سے زیادہ آگ بڑھکاتی ہے۔۔۔جس کے فاعلین کا سب کو پتا ہے۔
 
کیا اتفاق ہے، میں ایک سند کی تلاش میں تھا۔ شاید آپ مدد کر سکیں۔

أخبرني محمد بن المؤمل بن الحسن ، ثنا الفضل بن محمد الشعراني ، ثنا نعيم بن حماد ، ثنا بقية بن الوليد ، عن يزيد بن عبد الله الجهمي ، عن أنس بن مالك رضي الله عنه ، قال : دخلت على عائشة رضي الله عنها ورجل معها ، فقال الرجل : يا أم المؤمنين حدثينا حديثا عن الزلزلة ، فأعرضت عنه بوجهها ، قال أنس : فقلت لها : حدثينا يا أم المؤمنين عن الزلزلة ، فقالت : « يا أنس إن حدثتك عنها عشت حزينا ، وبعثت حين تبعث وذلك الحزن في قلبك » فقلت : يا أماه حدثينا ، فقالت : « إن المرأة إذا خلعت ثيابها في غير بيت زوجها هتكت ما بينها وبين الله عز وجل من حجاب ، وإن تطيبت لغير زوجها كان عليها نارا وشنارا (1) ، فإذا استحلوا الزنا وشربوا الخمور بعد هذا وضربوا المعازف غار الله في سمائه ، فقال للأرض : تزلزلي بهم ، فإن تابوا ونزعوا وإلا هدمها عليهم » فقال أنس : عقوبة لهم ؟ قالت : « رحمة وبركة وموعظة للمؤمنين ، ونكالا وسخطة (2) وعذابا للكافرين » قال أنس : « فما سمعت بعد رسول الله صلى الله عليه وسلم حديثا أنا أشد به فرحا مني بهذا الحديث ، بل أعيش فرحا وأبعث حين أبعث وذلك الفرح في قلبي - أو قال : في نفسي - » « هذا حديث صحيح على شرط مسلم ، ولم يخرجاه » (المستدرك للحاكم)

کسی نے اس کا ترجمہ ایسے کیا ہوا ہے :
-----------------------------------------------------------
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے کسی نے پوچھا، زلزلے کیوں آتے ہیں؟

ارشاد فرمایا کہ :

جب عورتیں غیر مردوں کے لیے خوشبو استعمال کریں، جب عورتیں غیر محرم مردوں کے سامنے ننگی ہونے میں جھجک محسوس نہ کریں، یعنی زنا عام ہو جائے۔ جب شراب اور موسیقی عام ہو جائے تو زلزلہ کی توقع رکھنا۔"
--------------------------------------------------------------

پہلی بات یہ کہ کیا یہ صحیح ترجمہ ہے؟
دوسری بات یہ کہ کیا یہ صحیح سند یا صحیح حوالہ ہے؟

اگر آپ کے علم میں ہے تو میری مدد کر دیں۔


”سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں اور میرے ساتھ ایک شخص سیدنا عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئے۔ میرے دوسرے ساتھی نے عرض کیا: ام المومنین ! ہمیں زلزلے کے بارے میں کچھ ارشاد فرمائیں۔ تو آپ نے جواب دینے کے بجائے چہرہ دوسری جانب پھیر دیا۔ سیدنا انس ؓ فرماتے ہیں کہ پھر میں نے عرض کیا: ام المومنین! زلزلے کے بارے میں کچھ ارشاد فرمائیں۔

تو فرمانے لگیں اے انس! اگر میں نے اس کے بارے میں کچھ بیان کیا تو تمہاری بقیہ زندگی غم میں گزرے گی اور غم ہی کی حالت میں تمہاری موت آئے گی اور مرنے کے بعد جب بھی تم اٹھائے جاؤ گے تو یہ غم تمہارے دل میں موجود ہوگا۔ عرض کیا اماں جان! جو کچھ بھی ہو ارشاد فرمائیں۔ تو آپ ؓ نے فرمایا:

”ایک عورت جب اپنے شوہر کے گھر کے علاوہ کسی دوسرے گھر میں لباس اتارتی ہے تو اس کے اور اللہ کے درمیان جو حجاب اور پردہ ہوتا ہے، اس کی بے حرمتی ہوجاتی ہے اور جب وہ شوہر کے علاوہ کسی دوسرے مرد کے لئے زینت کرتی اور خوشبو لگاتی ہے تو اس کا یہ فعل اس کے لئے آگ ہوگا اور اس کے لئے عیب اور رسوائی۔ پھر (نتیجتاً) جب وہ زنا میں مشغول ہوجاتے ہیں اور اس کے ساتھ شراب بھی پیتے ہیں اور گانا بجانا کرتے ہیں تو اللہ کریم ان کے اس فعل کی وجہ سے آسمان کے اوپر غیرت کھاتے ہوئے حکم فرماتے ہیں کہ ان پر ”زلزلہ“ آجائے۔ اگر وہ متنبہ ہوکر توبہ کرلیں اور اس حالت سے نکل آئیں تو ٹھیک ورنہ اللہ اس کو ان پر گرادیتے ہیں۔“ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ کیا یہ (زلزلہ) ان لوگوں پر بطور سزا کے آئے گا۔ آپ نے جواباً ارشاد فرمایا کہ:

”نہیں بلکہ یہ ایمان والوں کے لئے رحمت، برکت اور نصیحت ہوگی۔“


”اور کفار کے لئے عبرت ناک سزا، غصہ اور عذاب ہوگا۔“

سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے دنیا سے تشریف لے جانے کے بعد اس سے زیادہ خوش کردینے والی حدیث میں نے نہیں سنی۔ اب میں خوشی خوشی جیوں گا اور خوشی خوشی مروں گا اور جب بھی زندہ کرکے اُٹھایا جاؤں گا تو یہ خوشی میرے دل میں یا میری جان میں ہوگی۔“

یہ حدیث امام حاکم کی مستدرک میں ہے۔ اور امام حاکم نے اسے صحیح بھی کہا ہے۔ لیکن بعض محدثین نے راوی نعیم بن حماد پر کلام کیا ہے۔ اس کے علاوہ علامہ البانی نے بھی اس کو سلسلہ احادیث ضعیفہ میں ذکر کیا ہے۔ یعنی سند کے اعتبار سے یہ حدیث اتنی جاندار نہیں ہے۔
 
جرمنی سے مجھے یاد ایا۔ ایک جگہ گھومتے ہوئے یہ دیکھا
photo.JPG
بھائی اسکا مطلب بھی سمجھا دیں
 
ماریہ تکی
میرا تعلق لاہور سے ہے
اس کے ساتھ مدرسے میں اسلامیات کا درس دیتی ہوں اور ساتھ میں ختم نبوت پر گہری نظر کے ساتھ ساتھ لوگوں کو اس عقیدے کی شناخت متوجہ کروانا بھی میرے اہم فرائض میں شامل ہے


خوش آمدید، جیتی رہیں خوش رہیں
 
Top