طارق شاہ
محفلین
غزل
لاحق اگرچہ پہلی سی وہ بیکلی نہیں !
لیکن ملال و حُزن کی صُورت بَھلی نہیں
ہیش اُن کے، سچ یہی ہے کہ اپنی گلی نہیں
کوشش ہزار کی، مگر اِک بھی چلی نہیں
درپے ہے جاں کی اب بھی خیالوں میں وہ پری
جس کے شباب کی ذرا رنگت ڈھلی نہیں
کب دِل میں میرے عزمِ مُصمّم کے زور پر
نِسبت سے اُن کی اِک نئی خواہش پلی نہیں
تیرے تخیّلِ ہَمہ از من میں، اے خلش!
سب کچھ ہے تیرا بس وہی اِک منچلی نہیں
شفیق خلؔش
۷جولائی، ۲۰۲۴
رچمنڈ، ورجینیا
لاحق اگرچہ پہلی سی وہ بیکلی نہیں !
لیکن ملال و حُزن کی صُورت بَھلی نہیں
ہیش اُن کے، سچ یہی ہے کہ اپنی گلی نہیں
کوشش ہزار کی، مگر اِک بھی چلی نہیں
درپے ہے جاں کی اب بھی خیالوں میں وہ پری
جس کے شباب کی ذرا رنگت ڈھلی نہیں
کب دِل میں میرے عزمِ مُصمّم کے زور پر
نِسبت سے اُن کی اِک نئی خواہش پلی نہیں
تیرے تخیّلِ ہَمہ از من میں، اے خلش!
سب کچھ ہے تیرا بس وہی اِک منچلی نہیں
شفیق خلؔش
۷جولائی، ۲۰۲۴
رچمنڈ، ورجینیا