غم رو رو کے کہتا ہوں کچھ اس سے اگر اپنا - شیخ قلندر بخش جرات

غم رو رو کے کہتا ہوں کچھ اس سے اگر اپنا
تو ہنس کے وہ بولے ہے میاں ! فکر کر اپنا

باتوں سے کٹے کس کی بھلا راہ ہماری
غربت کے سوا کوئی نہیں ہم سفر اپنا

عالم میں ہے گھر گھر خوشی و عیش پر اس بن
ماتم کدہ ہم کو نظر آتا ہے گھر اپنا

ہر بات کا بہتر ہے چھپانا ہی - کہ یہ بھی
ہے عیب - کرے کوئی جو ظاہر ہنر اپنا

کیا کیا اسے دیکھ- آتی ہے (جرات) ہمیں حسرت
مایوس جو پھر آتا ہے پیغامبر اپنا

شیخ قلندر بخش جرات
 
Top