قلندر بخش جرات

  1. پ

    غم رو رو کے کہتا ہوں کچھ اس سے اگر اپنا - شیخ قلندر بخش جرات

    غم رو رو کے کہتا ہوں کچھ اس سے اگر اپنا تو ہنس کے وہ بولے ہے میاں ! فکر کر اپنا باتوں سے کٹے کس کی بھلا راہ ہماری غربت کے سوا کوئی نہیں ہم سفر اپنا عالم میں ہے گھر گھر خوشی و عیش پر اس بن ماتم کدہ ہم کو نظر آتا ہے گھر اپنا ہر بات کا بہتر ہے چھپانا ہی - کہ یہ بھی ہے عیب - کرے کوئی...
  2. پ

    بلبل سنے نہ کیونکہ قفس میں چمن کی بات- شیخ قلندر بخش جرات

    بلبل سنے نہ کیونکہ قفس میں چمن کی بات آواراہ ء وطن کو لگے خوش وطن کی بات عیش طرب کا ذکر کروں کیا میں دوستو! مجھ غم زدہ سے پوچھئے رنج و محن کی بات شاید اسی کا ذکر ہو - ہر راہگزرمیں میں سنتا ہوں گوشِ دل ہر اک مرد و زن کی بات جرات! خزاں کے آتے چمن میں رہا نہ کچھ اک رہ گئی زباں پہ گل و...
Top