جرات

  1. فرخ منظور

    کیوں دلا ہم ہوئے پابندِ غمِ یار کہ تو ۔ جرات

    کیوں دلا ہم ہوئے پابندِ غمِ یار کہ تو اب اذیّت میں بھلا ہم ہیں گرفتار کہ تو ہم تو کہتے تھے نہ عاشق ہو اب اتنا تو بتا جا کے ہم روتے ہیں پہروں پسِ دیوار کہ تو ہاتھ کیوں عشقِ بتاں سے نہ اٹھایا تو نے کفِ افسوس ہم اب ملتے ہیں ہر بار کہ تو و ہی محفل ہے وہی لوگ وہی چرچا ہے اب بھلا بیٹھے ہیں ہم شکلِ...
  2. ساقی۔

    کیا رات ہے، کیا رات ہے، کیا رات ہے واللہ

    امشب کسی کاکل کی حکایات ہے واللہ کیا رات ہے، کیا رات ہے، کیا رات ہے واللہ دل چھین لیا اس نے دکھا دستِ حنائی کیا بات ہے، کیا بات ہے، کیا بات ہے واللہ عالم ہے جوانی کا جو اُبھرا ہوا سینہ کیا گات ہے، کیا گات ہے، کیا گات ہے واللہ دشنام کا پایا جو مزہ اس کے لبوں سے صلٰوت ہے، صلٰوت ہے، صلٰوت ہے...
  3. پ

    غم رو رو کے کہتا ہوں کچھ اس سے اگر اپنا - شیخ قلندر بخش جرات

    غم رو رو کے کہتا ہوں کچھ اس سے اگر اپنا تو ہنس کے وہ بولے ہے میاں ! فکر کر اپنا باتوں سے کٹے کس کی بھلا راہ ہماری غربت کے سوا کوئی نہیں ہم سفر اپنا عالم میں ہے گھر گھر خوشی و عیش پر اس بن ماتم کدہ ہم کو نظر آتا ہے گھر اپنا ہر بات کا بہتر ہے چھپانا ہی - کہ یہ بھی ہے عیب - کرے کوئی...
  4. پ

    بلبل سنے نہ کیونکہ قفس میں چمن کی بات- شیخ قلندر بخش جرات

    بلبل سنے نہ کیونکہ قفس میں چمن کی بات آواراہ ء وطن کو لگے خوش وطن کی بات عیش طرب کا ذکر کروں کیا میں دوستو! مجھ غم زدہ سے پوچھئے رنج و محن کی بات شاید اسی کا ذکر ہو - ہر راہگزرمیں میں سنتا ہوں گوشِ دل ہر اک مرد و زن کی بات جرات! خزاں کے آتے چمن میں رہا نہ کچھ اک رہ گئی زباں پہ گل و...
Top