غزل ۔ تشنگی بھی سراب ہے شاید ۔ محمد احمدؔ

کاشفی

محفلین
غزل

یہ حقیقت بھی خواب ہے شاید
تشنگی بھی سراب ہے شاید

کچھ کسی کو نظر نہیں آتا
روشنی بے حساب ہے شاید

میں سزا ہوں تری خطاؤں کی
تو مرا انتخاب ہے شاید

یہ جسے ہم سکون کہتے ہیں
باعثِ اضطراب ہے شاید

اُس کا لہجہ گلاب جیسا ہے
طنز خارِ گلاب ہے شاید

ہر نئی بار اک نیا پن ہے
وہ غزل کی کتاب ہے شاید

کیا محبت اُسے بھی ہے مجھ سے
مختصر سا جواب ہے "شاید"

میں بھی محرومِ خواب ہوں احمد
وہ بھی زیرِ عتاب ہے شاید

محمد احمد


بہت ہی خوب احمد بھائی۔۔۔مزا آگیا سچ میں۔۔۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
غزل
یہ حقیقت بھی خواب ہے شاید
تشنگی بھی سراب ہے شاید
کچھ کسی کو نظر نہیں آتا
روشنی بے حساب ہے شاید
میں سزا ہوں تری خطاؤں کی
تو مرا انتخاب ہے شاید
یہ جسے ہم سکون کہتے ہیں
باعثِ اضطراب ہے شاید
اُس کا لہجہ گلاب جیسا ہے
طنز خارِ گلاب ہے شاید
ہر نئی بار اک نیا پن ہے
وہ غزل کی کتاب ہے شاید
کیا محبت اُسے بھی ہے مجھ سے
مختصر سا جواب ہے "شاید"
میں بھی محرومِ خواب ہوں احمدؔ
وہ بھی زیرِ عتاب ہے شاید
محمد احمدؔ
واہ احمد بھائی اک اک شعر لاجواب ہے۔ کس کس کی داد دوں۔ بہت عمدہ۔۔۔
پر یہ تو کمال ہے
کچھ کسی کو نظر نہیں آتا
روشنی بےحساب ہے شائد
واہ عمدہ سرکار عمدہ
 

محمداحمد

لائبریرین
واہ احمد بھائی اک اک شعر لاجواب ہے۔ کس کس کی داد دوں۔ بہت عمدہ۔۔۔
پر یہ تو کمال ہے
کچھ کسی کو نظر نہیں آتا
روشنی بےحساب ہے شائد
واہ عمدہ سرکار عمدہ

ارے بھیا ! آج یہ گڑھے مردے کیوں اُکھاڑے جا رہے ہیں۔ :D

بہت شکریہ ! بہت محبت ہے آپ کی۔

خوش رہیے۔
:)
 

جاسمن

لائبریرین
بہت خوبصورت غزل۔ کیا کہنے!واہ واہ!ماشاءاللہ!
چھوٹی بحر میں "بڑی "غزل۔
کئی اشعار تو بہت ہی پیارے ہیں۔
 
ارے!!!
اتنی عمدہ غزل نظر سے کیسے رہ گئی؟
شاید چھوٹی بحر کی وجہ سے۔

ایک ایک شعر لائقِ داد۔ لہٰذا داد کی غرض سے سب کے لئے اپنا اپنا ایکسکلوسِو اقتباس۔
کچھ اشعار بہت اچھے اور کچھ ان سے بھی زیادہ اچھے۔
یہ حقیقت بھی خواب ہے شاید
تشنگی بھی سراب ہے شاید

کچھ کسی کو نظر نہیں آتا
روشنی بے حساب ہے شاید

میں سزا ہوں تری خطاؤں کی
تو مرا انتخاب ہے شاید

یہ جسے ہم سکون کہتے ہیں
باعثِ اضطراب ہے شاید

اُس کا لہجہ گلاب جیسا ہے
طنز خارِ گلاب ہے شاید

ہر نئی بار اک نیا پن ہے
وہ غزل کی کتاب ہے شاید

کیا محبت اُسے بھی ہے مجھ سے
مختصر سا جواب ہے "شاید"

میں بھی محرومِ خواب ہوں احمدؔ
وہ بھی زیرِ عتاب ہے شاید
 

محمداحمد

لائبریرین
ارے!!!
اتنی عمدہ غزل نظر سے کیسے رہ گئی؟
شاید چھوٹی بحر کی وجہ سے۔

ایک ایک شعر لائقِ داد۔ لہٰذا داد کی غرض سے سب کے لئے اپنا اپنا ایکسکلوسِو اقتباس۔
کچھ اشعار بہت اچھے اور کچھ ان سے بھی زیادہ اچھے۔

ارے آپ کہاں پرانے سامان میں گھس گئے۔ :) :) :)

پرانی غزل پر تازہ داد پر کر جی خوش ہوا۔ :)

شاد آباد رہیے۔ :) :) :)
 

محمداحمد

لائبریرین

بہت شکریہ۔۔۔۔!

اس شعر سے مجھے کوئی اور شعر یاد آگیا
ع
ملتے ہیں نئے روپ میں ہر بار وہ مجھ سے
پڑتے ہیں میری صحت پہ اثرات مسلسل​

:)

ہاہاہاہا۔۔۔!

کانٹے کی طرح ہوں میں رقیبوں کی نظر میں
رہتے ہیں مری گھات میں چھ سات مسلسل

:)

زبردست احمد بهیا، بہت خوب

بہت شکریہ!

خوش رہیے۔۔۔!
بہت خوبصورت غزل ہے ماشاءاللہ

بہت شکریہ اسد اقبال صاحب!
 
Top