غزل ۔ اب کس سے کہیں کہ کیا ہوا تھا ۔ محمد احمدؔ

محمداحمد

لائبریرین
واہ۔
ناصر کاظمی کا سا انداز اپنایا ہے۔ بہت خوب:)

تیرے دھیان کی کشتی لیکر
میں نے دریا پار کیا تھا
یا پھر
تھوڑی دیر کو جی بہلا تھا
پھر تیری یاد نے گھیر لیا تھا

بہت شکریہ حوصلہ افزائی کا۔

ناصر کاظمی تو خیر بڑے شاعر ہیں۔

شاد آباد رہیے۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
واہ واہ واہ وا !!! احمد بھائی کمال کے اشعار ہیں ۔ کیا خوب غزل ہے ! بے ساختہ اور بھرپور!!
بہت اچھا ہے! کچھ کہا بھی نہیں اور سارا قصہ کہہ بھی دیا ! کیا محاکات نگاری ہے!
سبحان اللہ ! واہ واہوا
بہت اعلیٰ !! کیا چھا کہا ہے!! سلامت رہیں احمد بھائی !

بہت شکریہ ظہیر بھائی!

آپ سے ملنے والی حوصلہ افزائی میرے لئے مشعلِ راہ سے کم نہیں ہے۔

اللہ سلامت رکھے آپ کو۔
 

محمداحمد

لائبریرین

جاسمن

لائبریرین
تھی بات بہت ذرا سی احمدؔ
اس دل کو نہ جانے کیا ہوا تھا
آہ! کئی بار ایسے ہوتا ہے۔۔۔

اُس شام تھا دل بہت اکیلا
میں ہنستے ہنستے رو پڑا تھا
واقعی۔۔ خوبصورت عکاسی

کچھ اشک گرے ہوئے تھے خط پر
اک لفظ تھا جو مٹا ہوا تھا
بہت خوب!
اِک بار ہی آزما تو لیتے
در بند نہ تھا ، بِھڑا ہوا تھا
تقدیر اسے ہی کہتے ہیں شاید۔
خوبصوووووورت غزل۔ بہت پیارے اشعار۔
 
Top