غزل : جانے کیا ہو گیا ہے کچھ دن سے ۔ محمد احمدؔ

محمداحمد

لائبریرین
غزل
جانے کیا ہو گیا ہے کچھ دن سے
وحشتِ دل سوا ہے کچھ دن سے
لاکھ جشنِ طرب مناتے ہیں
روح نوحہ سرا ہے کچھ دن سے
ہے دعاؤں سے بھی گُریزاں دل
ربط ٹوٹا ہوا ہے کچھ دن سے
روح، تتلی ہو جیسے صحرا میں
اور آندھی بپا ہے کچھ دن سے
میں اُسے دیکھ تک نہیں سکتا
وہ مجھے تک رہا ہے کچھ دن سے
میں تو ایسا کبھی نہ تھا احمدؔ
یہ کوئی دوسرا ہے کچھ دن سے
محمد احمدؔ
 

محمد وارث

لائبریرین
واہ واہ واہ، لاجواب کیا بات ہے احمد صاحب۔ انتہائی خوبصورت غزل ہے

لاکھ جشنِ طرب مناتے ہیں
روح نوحہ سرا ہے کچھ دن سے

روح، تتلی ہو جیسے صحرا میں
اور آندھی بپا ہے کچھ دن سے

میں تو ایسا کبھی نہ تھا احمدؔ
یہ کوئی دوسرا ہے کچھ دن سے

بہت داد قبول کیجیے محترم۔
 

کاشفی

محفلین
واہ بہت عمدہ!
222.gif
 

محمداحمد

لائبریرین
واہ واہ واہ، لاجواب کیا بات ہے احمد صاحب۔ انتہائی خوبصورت غزل ہے

لاکھ جشنِ طرب مناتے ہیں
روح نوحہ سرا ہے کچھ دن سے

روح، تتلی ہو جیسے صحرا میں
اور آندھی بپا ہے کچھ دن سے

میں تو ایسا کبھی نہ تھا احمدؔ
یہ کوئی دوسرا ہے کچھ دن سے

بہت داد قبول کیجیے محترم۔


بہت شکریہ وارث بھائی!

آپ کی محبت کے لئے بے حد ممنون ہوں جو ہمیشہ کچھ نہ کچھ کرنے کا حوصلہ بڑھاتی ہے۔
 
روح، تتلی ہو جیسے صحرا میں
اور آندھی بپا ہے کچھ دن سے
میں تو ایسا کبھی نہ تھا احمدؔ
یہ کوئی دوسرا ہے کچھ دن سے
بہت ہی خوب ۔۔۔۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
احمد بھائی۔ شاندار کیا کہنے۔۔ زبردست

لاکھ جشنِ طرب مناتے ہیں​
روح نوحہ سرا ہے کچھ دن سے​
ہے دعاؤں سے بھی گُریزاں دل​
ربط ٹوٹا ہوا ہے کچھ دن سے​
 
Top