عمرِ رفتہ

امن ایمان

محفلین
میری نانی ماں ہمارے گھر ملنے آئی ہوئی تھیں۔۔۔میں کل سارا دن ان کے ساتھ مصروف رہی۔۔نانی ماں کے واپس جانے کے بعد میں کافی دیر تک سوچتی رہی کہ وقت کتنی تیزی سے گزر رہا ہے۔۔کل تک نانی ماں میری ماما کے گھر مجھ سے ملنے آتی تھیں۔۔وہ ہمیشہ آکر میرے لاڈ اٹھاتیں۔۔۔میرے کھانے پینے کا خیال رکھنے کو کہتیں۔۔۔ماما کو سمجھا رہی ہوتیں۔۔اس طرح نہ کرو۔۔اس طرح کرو۔۔۔بچے کو ضدی نہ ہونے دینا وغیرہ وغیرہ۔۔۔اور یہی باتیں کل وہ مجھ سے میری بیٹی کے متعلق کہہ رہی تھیں۔۔۔کل انہوں نے مجھ سے زیادہ نورالعین کو وقت دیا۔
کس طرح نئے رشتے زندگیوں میں شامل ہوجاتے ہیں۔۔۔اور پھر ان کے ساتھ ہمارا تعلق اس طرح بندھ جاتا ہے کہ ان کے بغیر ایک لمحہ گزارنا محال ہوجاتا ہے۔میں نیٹ کے حوالے سے کبھی اپنی ماما کی طرف سے کوئی پابندی برداشت نہیں کرتی تھی۔۔۔بابا نے تقریبا دس سال پہلے کیبل نیٹ کا کنکشن لے کردیا ۔۔دن رات میری اپنی مرضی کے تابع ہوتے تھے۔۔۔(یہ اور بات ہے کہ میں اپنی ماما بابا کا بیبا بچہ تھی :blushing:)
جو پابندیاں میری ماما مجھ پر نہیں لگا سکیں وہ میری بیٹی محترمہ نے لگادیں۔۔۔اب نورالعین کی مرضی کے بغیر میں کی بورڈ کو ہاتھ نہیں لگا سکتی۔۔۔کیوں کہ جیسے ہی پی سی چلے میڈم کو اے بنانا سی بنانا یاد آنے لگتا ہے:sad2:

میری زندگی میں یہ تبدیلیاں اکثر مجھے یہ سوچنے پر مجبور کردیتی ہیں کہ اگر زندہ رہی تو اسی طرح ایک دن دبے پاؤںبڑھاپا بھی مجھےآن دبوچے گا۔۔۔سچ کہوں تو مجھے بڑھاپے سے بےپناہ خوف آتا ہے۔۔مختلف قسم کی بیماریوں کاڈر نہیں بلکہ خواہشات کے اختتام پذیر ہونے کا خوف آتا ہے۔۔۔میں اکثر بوڑھے لوگوں کو دیکھ کر سوچتی ہوں کہ وہ اپنی زندگی کے کے اس مقام پر کھڑے کیا سوچتے ہوں گے۔۔۔بہت دل چاہتا ہے کہ کبھی اپنی نانی ماں سے یہ سوال پوچھوں لیکن پھر ڈر بھی لگتا ہے کہ میرا سوال انہیں تکلیف نہ دے جائے کیونکہ ہوسکتا ہے وہ اپنی گذشتہ زندگی کی رنگینیوں کو یاد ہی نہ کرتی ہوں اور میرا سوال ان کے دل میں کھب جائے۔


چلیں یہ سوال یہاں آپ سب سے پوچھتی ہوں۔۔۔۔جواب سچی والا دینا ہے :)

گزرتے وقت کو اگر سوچیں تو عجیب سا احساسِ زیاں دل میں جاگ اٹھتا ہے،کیا آپ کے ساتھ بھی ایسا ہوتا ہے؟

بڑھاپے سے کتنا خوف آتا ہے؟
 

mfdarvesh

محفلین
نہیں مجھے خوف نہیں آتا، بس آنا تو ہے نا، مرنا بھی ہے اور بوڑھا بھی ہونا ہے، بس میں کہتا ہوں کہ اللہ چلتے پھرتے لے جائے کسی پہ نہ چھوڑے اب کے دور میں کوئی کسی کا نہیں ہوتا، بندہ چلتا رہے تو ہی ٹھیک رہتا ہے
 

شمشاد

لائبریرین
امن یہ ایک اٹل حقیقت ہے۔ کہ جوانی کے بعد بشرطِ زندگی بڑھاپے نے بھی آنا ہے۔ بڑھاپے کی اپنی آن بان ہے۔ اولاد کا جوان ہونا، پوتے پوتیاں، نواسے نواسیاں، ان کے لاڈ اٹھانا۔ نہ کوئی کام نہ کوئی کاج۔ بس ایسا ہو کہ بڑھاپہ صحتمند گزرے۔

اور بھی بہت کچھ کہا جا سکتا ہے اس موضوع پر۔
 
بٹیا رانی ہم نے تو بڑھاپے کے سوا کوئی اور دور کبھی دیکھا ہی نہیں۔ لہٰذا ہمارے لئے بڑھاپے کا خوف تو زندگی سے خوف کھانے کے مترادف ہوگا۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
آپ کی نانی اماں خوش قسمت ہیں کہ انہیں(پرنواسی دیکھنا نصیب ہوئی۔ :)
بچے ہوجانے کے بعد آپ کے والدین کے نزدیک آپ سے زیادہ آپ کے بچے عزیز اور پیارے ہو جاتے ہیں، یہ فطرتی بات ہے اور یہ اصل میں آپ کے والدین کی آپ سے محبت کا ہی عکس ہے۔ لیکن بچوں کی اصل تربیت ان کے والدین کے پاس ہی ہو سکتی ہے۔ آپ کے والدین اپنے گرینڈ چلڈرن کو بے انتہا محبت ضرور دیتے ہیں لیکن وہ ان پر ویسا چیک نہیں رکھتے جیسا کہ انہوں نے اپنے بچوں پر رکھا ہوا تھا۔ اس لیے گرینڈ پیرنٹس کی محبت سے بگاڑ پیدا ہونے کا خدشہ بھی ہو سکتا ہے۔
اور بچے جب تک چھوٹے ہیں، اس وقت کو انجوائے کریں، یہ وقت دوبارہ کبھی واپس نہیں آئے گا۔ :) اکیلا بچہ ماں باپ کی پوری توجہ چاہتا ہے۔ اگر اس کے اور بہن بھائی ہوں تو وہ ان کے ساتھ بھی مشغول رہ سکتا ہے۔
بڑھتی یا ڈھلتی ہوئی عمر سے خوف نہیں کھانا چاہیے۔ جہاں جوانی کی اپنی تروتازگی ہوتی ہے وہاں بڑھتی عمر کا اپنا وقار اور حسن ہوتا ہے، اگرچہ ہر ایک کو بڑھتی عمر میں یہ وقار اور حسن نصیب نہیں ہوتا ہے۔
گزرے ہوئے وقت پر غور کروں تو اپنی غلطیوں پر پشیمانی ضرور ہوتی ہے لیکن اس کے ساتھ اللہ تعالی کا شکر بھی کرتا ہوں جس نے مجھے ہر مشکل سے نجات دلائی اور بہتر راستے کی رہنمائی کی۔ میں کچھ اور بھی لکھنا چاہتا ہوں لیکن ابھی اسراء ضدیں کر رہی ہے۔ :)
 
زندگی کے اس سفر میں ہر گزرتہ لمحہ جہاں عمر کی نقدی میں اضافہ کرتا ہے وہاں یہ سوال بھی اکثر سوچ کے دریچے میں لاتا ہے کہ بہت سالوں بعد زندگی کیسی ہوگی ؟ یا بہت بڑے ہوکر ہم کیا کر رہے ہونگے؟

بڑھاپے کی آمد سے ڈر تو نہیں لگتا بلکہ اس
حوالے سے یہ خواب ضرور دیکھتی ہوں کہ زندگی کے اس دور کا کچھ وقت کسی بہت پرسکون سے پپہاڑی علاقے میں پسندیدہ کتابوں ، لوگوں کے ساتھ بہت اطمینان کے ساتھ گزارا جائے
 

امن ایمان

محفلین
ہیں، یہ بڑھاپا کہاں سے آ گیا؟؟؟ مجھے تو پتہ ہی نہ چلا!!

بہتتتتتتتتتت خوبصورت جواب۔۔۔۔۔اعجاز چاء اللہ کرے تب مجھ سے بھی کوئی پوچھے تو اگر میں تب تک زندہ رہی تو میرا جواب بھی یہ ہونا چاہییے۔۔۔اللہ تعالیٰ آپ کو ایسے ہی صحت مند اور جوان رکھے آمین ثم آمین ( یہ دعا میرے دل کی گہرائی سے نکلی ہے انشاءاللہ فرش سے عرش تک پہنچ کے اب تک قبولیت کا درجہ پا چکی ہوگی : ) )
 

امن ایمان

محفلین
امن یہ ایک اٹل حقیقت ہے۔ کہ جوانی کے بعد بشرطِ زندگی بڑھاپے نے بھی آنا ہے۔ بڑھاپے کی اپنی آن بان ہے۔ اولاد کا جوان ہونا، پوتے پوتیاں، نواسے نواسیاں، ان کے لاڈ اٹھانا۔ نہ کوئی کام نہ کوئی کاج۔ بس ایسا ہو کہ بڑھاپہ صحتمند گزرے۔

اور بھی بہت کچھ کہا جا سکتا ہے اس موضوع پر۔


شمشاد چاء بہت شکریہ۔۔۔۔آپ کی بات بالکل ٹھیک ہے۔۔۔بس چاء مجھے بڑھاپے کی فراغت سے خوف آتا ہے۔۔۔۔عبادت بھی تب مجھے لالچ ہی لگتی ہے۔۔۔۔بندہ ہر کام میں دوسروں پر انحصار کرنے لگتا ہے۔۔۔۔سچ پوچھیں تومجھے سب سے زیادہ خوف بڑھاپے میں یاداشت کے ختم ہونے کا آتا ہے۔
 

امن ایمان

محفلین
بٹیا رانی ہم نے تو بڑھاپے کے سوا کوئی اور دور کبھی دیکھا ہی نہیں۔ لہٰذا ہمارے لئے بڑھاپے کا خوف تو زندگی سے خوف کھانے کے مترادف ہوگا۔

سعود بھائی آپ تو مجھے ابھی تک سمجھ میں نہیں آسکے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔:noxxx:
 
سعود بھائی آپ تو مجھے ابھی تک سمجھ میں نہیں آسکے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔:noxxx:

بٹیا رانی ہم تو سادہ سے دیہاتی گنوار بوڑھے ہیں۔ اس سے زیادہ موزوں اور مفصل ہمارا کوئی اور تعارف نہیں لہٰذا ہمیں سمجھنے میں اپنی توانائی کیوں ضائع کرتی ہیں؟ :)
 

امن ایمان

محفلین
آپ کی نانی اماں خوش قسمت ہیں کہ انہیں(پرنواسی دیکھنا نصیب ہوئی۔ :)
بچے ہوجانے کے بعد آپ کے والدین کے نزدیک آپ سے زیادہ آپ کے بچے عزیز اور پیارے ہو جاتے ہیں، یہ فطرتی بات ہے اور یہ اصل میں آپ کے والدین کی آپ سے محبت کا ہی عکس ہے۔ لیکن بچوں کی اصل تربیت ان کے والدین کے پاس ہی ہو سکتی ہے۔ آپ کے والدین اپنے گرینڈ چلڈرن کو بے انتہا محبت ضرور دیتے ہیں لیکن وہ ان پر ویسا چیک نہیں رکھتے جیسا کہ انہوں نے اپنے بچوں پر رکھا ہوا تھا۔ اس لیے گرینڈ پیرنٹس کی محبت سے بگاڑ پیدا ہونے کا خدشہ بھی ہو سکتا ہے۔
اور بچے جب تک چھوٹے ہیں، اس وقت کو انجوائے کریں، یہ وقت دوبارہ کبھی واپس نہیں آئے گا۔ :) اکیلا بچہ ماں باپ کی پوری توجہ چاہتا ہے۔ اگر اس کے اور بہن بھائی ہوں تو وہ ان کے ساتھ بھی مشغول رہ سکتا ہے۔
بڑھتی یا ڈھلتی ہوئی عمر سے خوف نہیں کھانا چاہیے۔ جہاں جوانی کی اپنی تروتازگی ہوتی ہے وہاں بڑھتی عمر کا اپنا وقار اور حسن ہوتا ہے، اگرچہ ہر ایک کو بڑھتی عمر میں یہ وقار اور حسن نصیب نہیں ہوتا ہے۔
گزرے ہوئے وقت پر غور کروں تو اپنی غلطیوں پر پشیمانی ضرور ہوتی ہے لیکن اس کے ساتھ اللہ تعالی کا شکر بھی کرتا ہوں جس نے مجھے ہر مشکل سے نجات دلائی اور بہتر راستے کی رہنمائی کی۔ میں کچھ اور بھی لکھنا چاہتا ہوں لیکن ابھی اسراء ضدیں کر رہی ہے۔ :)


نبیل بھائی بہت شکریہ۔۔۔۔۔آپ شاید یقین نہ کریں لیکن میں بالکل آپ ہی کی طرح سوچتی ہوں۔۔۔اور مجھےاب بات پر بہت حیرت بھی ہورہی ہے۔۔۔۔میرے بابا کو چھوٹے بچے کو اپنے ساتھ کھلانا اچھا نہیں لگتا تھا۔۔وہ خاص طور پر ماما سے کہے کرتے تھے کہ بچوں کو ٹیبل مینرز سیکھاؤ۔۔۔۔اب وہی بابا میری بیٹی کو اپنے ساتھ کھلا رہے ہوتے ہیں۔۔۔۔میری ان سے اس بات پر لڑائی بھی ہوجاتی ہے کہ اب وہ سب ادب آداب کہاں چلے گئے :)
دوسری بات پر بھی آپ نے حیران کردیا۔۔۔۔میں خود یہی الفاظ اکثر دہراتی ہوں کہ اللہ تعالیٰ بڑھاپے اگر دے تو صرف سفید بال ہی نشانی نہ بنیں بلکہ بزرگی اور وقار بھی نصیب ہو۔۔۔۔۔۔۔نبیل بھائی آپ سب کے جوابات پڑھ کے میں نے کچھ دیر سوچا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ مجھے یاداشت جانے کا خوف ہے اس لیے بڑھاپے سے ڈرتی ہوں :(
 

امن ایمان

محفلین
بٹیا رانی ہم تو سادہ سے دیہاتی گنوار بوڑھے ہیں۔ اس سے زیادہ موزوں اور مفصل ہمارا کوئی اور تعارف نہیں لہٰذا ہمیں سمجھنے میں اپنی توانائی کیوں ضائع کرتی ہیں؟ :)

نہیں ناااا آپ بوڑھے نہیں ہیں۔۔۔اور باقی کے دونوں لفظ آپ نے اپنے بارے میں بہت غلط لکھے ہیں۔۔۔۔سعود بھائی میں یہی تو سمجھنا چاہ رہی ہوں کہ آپ میں انتہائی نوجوانی میں بوڑھی روح کیسے اور کیونکر سما گئی۔۔۔۔۔آپ کے ہوم پیج کے مطابق آپ مجھ سے صرف آٹھ مہینے بڑے ہیں۔۔۔۔۔۔۔مجھے تو میری ماما ابھی تک یہی کہتی ہیں کہ ارضان کب تم میں سے یہ بچپینا جائے گا :(
 

امن ایمان

محفلین
زندگی کے اس سفر میں ہر گزرتہ لمحہ جہاں عمر کی نقدی میں اضافہ کرتا ہے وہاں یہ سوال بھی اکثر سوچ کے دریچے میں لاتا ہے کہ بہت سالوں بعد زندگی کیسی ہوگی ؟ یا بہت بڑے ہوکر ہم کیا کر رہے ہونگے؟

بڑھاپے کی آمد سے ڈر تو نہیں لگتا بلکہ اس
حوالے سے یہ خواب ضرور دیکھتی ہوں کہ زندگی کے اس دور کا کچھ وقت کسی بہت پرسکون سے پپہاڑی علاقے میں پسندیدہ کتابوں ، لوگوں کے ساتھ بہت اطمینان کے ساتھ گزارا جائے


اے کاششششششششش کے میرے بس میں بھی یہ سب آجائے۔۔۔۔۔بہت شکریہ امید : )
 

نبیل

تکنیکی معاون
یہ آپ نے یادداشت کھو جانے کا خدشہ کہاں سے دریافت کر لیا۔۔:confused:
یادداشت کھونے کا صرف بڑھاپے سے تعلق نہیں ہے بلکہ اس کی میڈیکل وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔ ویسے بعض لوگ تو یہ بھی کہتے ہوئے پائے جاتے ہیں کہ یاد ماضی عذاب ہے یا رب۔۔
 
نہیں ناااا آپ بوڑھے نہیں ہیں۔۔۔اور باقی کے دونوں لفظ آپ نے اپنے بارے میں بہت غلط لکھے ہیں۔۔۔۔سعود بھائی میں یہی تو سمجھنا چاہ رہی ہوں کہ آپ میں انتہائی نوجوانی میں بوڑھی روح کیسے اور کیونکر سما گئی۔۔۔۔۔آپ کے ہوم پیج کے مطابق آپ مجھ سے صرف آٹھ مہینے بڑے ہیں۔۔۔۔۔۔۔مجھے تو میری ماما ابھی تک یہی کہتی ہیں کہ ارضان کب تم میں سے یہ بچپینا جائے گا :(

بہنوں کو بھلا ان کے بھائی بوڑھے کیونکر لگیں گے؟ :)

ویسے بٹیا رانی ہمارا نظریہ تو یہ ہے کہ بڑھاپے کا عمر سے کوئی تعلق نہیں۔ ہم پیدائشی بوڑھے ہیں جب کہ بعض لوگ اپنی عمر کے آخری ایام میں بھی بڑھاپے کو نہیں چھوتے خواہ بزرگی کتنی ہی کیوں نہ آ جائے۔ آپ نے چاچو کے ساتھ ہماری تصویر تو دیکھی ہی ہوگی جس پر موزوں ترین ٹیگ تھا "کم سن بوڑھا اور عمر رسیدہ جوان"۔ :)

ہماری عمر کا ابتدائی اور بیشتر حصہ گاؤں دیہات میں ہی گذرا ہے اور اب بھی اس سے تعلق ٹوٹا نہیں ہے اس حوالے سے ہم خود کو گنوار اور دیہاتی کہتے ہیں، ان الفاظ میں برائی کیا ہے بٹیا رانی؟ :)

تھوڑا سا بچپنا اور چلبلی طبیعت تو بہت ہی خوشگوار بات ہے امن بٹیا اس میں پریشان ہونے کی چنداں ضرورت نہیں۔ :)
 

امن ایمان

محفلین
یہ آپ نے یادداشت کھو جانے کا خدشہ کہاں سے دریافت کر لیا۔۔:confused:
یادداشت کھونے کا صرف بڑھاپے سے تعلق نہیں ہے بلکہ اس کی میڈیکل وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔ ویسے بعض لوگ تو یہ بھی کہتے ہوئے پائے جاتے ہیں کہ یاد ماضی عذاب ہے یا رب۔۔


پتہ نہیں نبیل بھائی۔۔۔۔اس پوسٹ کے بعد میں نے سب کے جوابات پڑھ کے کافی دیر سوچاتھا۔۔۔۔۔مجھے تب کچھ کچھ اندازہ ہوا۔۔۔۔کہ میں نہ تو ڈھلتی عمر میں خوبصورتی کے چلے جانے سے پریشان ہوں۔۔۔۔نہ ہی موت کا خوف مجھے پریشان کرتا ہے۔۔۔مجھے پھر پریشانی کیا ہے۔۔۔تب میرا خیال یاداشت کی طرف چلا گیا۔۔۔۔یہ خوف شاید میرے لاشعور میں ہے۔۔۔میرے دونوں بھائیوں کی یاداشت بہت اچھی ہے۔۔۔انہیں واقعات مکمل سین کے ساتھ یاد رہتے ہیں۔۔۔۔جبکہ مجھے بالکل یاد نہیں رہتا۔۔۔۔تو یہ ڈر ابھی سے میرے دل میں جڑ پکڑ رہا ہے۔۔۔۔میں نورالعین کی چھوٹی سے چھوٹی بات بھی لکھ رہی ہوں ۔۔جیسے اس نے پہلے لفظ کیا بولا تھا۔۔۔کیا کھانا ابھی پسند کرتی ہے۔۔۔اس کی ریکارڈ بک بھی ساتھ ساتھ مکمل کررہی ہوں تانکہ بڑے ہونے پر اسے بتانے کے لیے میرے پاس کچھ ہو تو۔۔۔۔:(
 

امن ایمان

محفلین
بہنوں کو بھلا ان کے بھائی بوڑھے کیونکر لگیں گے؟ :)

ویسے بٹیا رانی ہمارا نظریہ تو یہ ہے کہ بڑھاپے کا عمر سے کوئی تعلق نہیں۔ ہم پیدائشی بوڑھے ہیں جب کہ بعض لوگ اپنی عمر کے آخری ایام میں بھی بڑھاپے کو نہیں چھوتے خواہ بزرگی کتنی ہی کیوں نہ آ جائے۔ آپ نے چاچو کے ساتھ ہماری تصویر تو دیکھی ہی ہوگی جس پر موزوں ترین ٹیگ تھا "کم سن بوڑھا اور عمر رسیدہ جوان"۔ :)

ہماری عمر کا ابتدائی اور بیشتر حصہ گاؤں دیہات میں ہی گذرا ہے اور اب بھی اس سے تعلق ٹوٹا نہیں ہے اس حوالے سے ہم خود کو گنوار اور دیہاتی کہتے ہیں، ان الفاظ میں برائی کیا ہے بٹیا رانی؟ :)

تھوڑا سا بچپنا اور چلبلی طبیعت تو بہت ہی خوشگوار بات ہے امن بٹیا اس میں پریشان ہونے کی چنداں ضرورت نہیں۔ :)


افففففففف سعود بھائی قسم سے مجھے ابھی بھی آپ کی بات سمجھ میں نہیں آئی۔۔۔۔میں آپ کو تنگ بالکل بھی نہیں کرنا چاہتی۔۔۔آپ خود کو ابھی سے بوڑھا کیوں سمجھتے ہیں۔۔۔؟؟ اور آپ کو کیسے محسوس ہورہا ہے کہ آپ بوڑھے ہیں۔۔؟؟ سعود بھائ میری طرح کیا آپ بھی بہت زیادہ سوچتے ہیں۔۔۔؟؟؟؟ سعود بھائی دیہاتی ہونے میں تو کوئی برائی نہیں،،،میں خود دیہاتن ہوں :) لیکن آپ کی اتنی ڈیسنٹ اور سوبر شخصیت پر لفظ گنوار سوٹ نہیں کرتا۔۔۔۔گنواروں کو تو بولنے کے آداب بھی پتہ نہیں ہوتے نا۔۔۔۔اب آپ کو میری بات سمجھ میں آئی۔۔۔؟؟ اگر آگئی تو اب آپ مجھے اپنی بات سمجھائیں۔ : )
 

نبیل

تکنیکی معاون
پتہ نہیں نبیل بھائی۔۔۔۔اس پوسٹ کے بعد میں نے سب کے جوابات پڑھ کے کافی دیر سوچاتھا۔۔۔۔۔مجھے تب کچھ کچھ اندازہ ہوا۔۔۔۔کہ میں نہ تو ڈھلتی عمر میں خوبصورتی کے چلے جانے سے پریشان ہوں۔۔۔۔نہ ہی موت کا خوف مجھے پریشان کرتا ہے۔۔۔مجھے پھر پریشانی کیا ہے۔۔۔تب میرا خیال یاداشت کی طرف چلا گیا۔۔۔۔یہ خوف شاید میرے لاشعور میں ہے۔۔۔میرے دونوں بھائیوں کی یاداشت بہت اچھی ہے۔۔۔انہیں واقعات مکمل سین کے ساتھ یاد رہتے ہیں۔۔۔۔جبکہ مجھے بالکل یاد نہیں رہتا۔۔۔۔تو یہ ڈر ابھی سے میرے دل میں جڑ پکڑ رہا ہے۔۔۔۔میں نورالعین کی چھوٹی سے چھوٹی بات بھی لکھ رہی ہوں ۔۔جیسے اس نے پہلے لفظ کیا بولا تھا۔۔۔کیا کھانا ابھی پسند کرتی ہے۔۔۔اس کی ریکارڈ بک بھی ساتھ ساتھ مکمل کررہی ہوں تانکہ بڑے ہونے پر اسے بتانے کے لیے میرے پاس کچھ ہو تو۔۔۔۔:(

کیا آپ نے فلم مائی لائف دیکھی ہے؟
 
افففففففف سعود بھائی قسم سے مجھے ابھی بھی آپ کی بات سمجھ میں نہیں آئی۔۔۔۔میں آپ کو تنگ بالکل بھی نہیں کرنا چاہتی۔۔۔آپ خود کو ابھی سے بوڑھا کیوں سمجھتے ہیں۔۔۔؟؟ اور آپ کو کیسے محسوس ہورہا ہے کہ آپ بوڑھے ہیں۔۔؟؟ سعود بھائ میری طرح کیا آپ بھی بہت زیادہ سوچتے ہیں۔۔۔؟؟؟؟ سعود بھائی دیہاتی ہونے میں تو کوئی برائی نہیں،،،میں خود دیہاتن ہوں :) لیکن آپ کی اتنی ڈیسنٹ اور سوبر شخصیت پر لفظ گنوار سوٹ نہیں کرتا۔۔۔۔گنواروں کو تو بولنے کے آداب بھی پتہ نہیں ہوتے نا۔۔۔۔اب آپ کو میری بات سمجھ میں آئی۔۔۔؟؟ اگر آگئی تو اب آپ مجھے اپنی بات سمجھائیں۔ : )

ہمارا خیال ہے کہ بڑھاپا ایک ذہنی کیفیت کا نام ہے اور ہم نے ہمیشہ خود کو اس کیفیت سے دو چار پایا ہے۔ یہی سبب ہے کہ ہم خود کو پیدایشی بوڑھا کہتے ہیں۔ اب آپ کو کیسے سمجھائیں یہ تو ایک ٹیڑھی کھیر جیسا مسئلہ ہے، خیر کچھ باتیں بتاتے ہیں۔ نوجوانوں کی طرح کو امنگ نہیں، تیراکی کے سوا کسی اور آؤٹ ڈور گیم میں دلچسپی نہیں۔ انڈر گریجوئیشن کے وقت ہم جماعتوں کے ساتھ بے تکلفی کے بجائے احترام کا رشتہ، بیہودہ اور سستی قسم کی گفتگو سے الرجی (اگر ہم جماعت ایسا کچھ کر رہے ہوتے اور ہم پہونچ جاتے تو یہ کہہ کر خاموشی چھا جاتی کہ ابے چپ، سعود بھائی آ گئے)۔ بڑھا ہوا تحمل اور بچوں سے دلار وغیرہ جیسی باتیں بھی بڑھاپے کی طرف اشارہ کناں ہیں۔ نیز یہ کہ لباس کے معاملے میں بھی کبھی شوقین نہ رہا ہمیشہ سادہ اور غیر شوخ رنگوں کو ترجیح دی۔ دوسروں کی شوخیاں پسند ہیں پر خود کوئی پیغام لکھتے ہوئے شوخ قسم کی اسمائلی بھی لگانے میں تکلف برتتے ہیں۔ اب آپ ہی بتائیں کہ ہم بوڑھے نہیں تو اور کیا ہوئے؟ :)

سوچنے کی بابت ہم کیا کہیں، جب ضرورت ہو تو خوب سوچتے ہیں۔ بٹیا رانی جس طرح دیہاتی ہونے میں کوئی برائی نہیں اسی طرح گنوار ہونے میں بھی کوئی ہرج نہیں۔ :) بولنے کے آداب کا معاملہ تو یوں ہے کہ جیسا دیس ویسا بھیس ورنہ ہم بہت ہی شستہ دیہاتی زبان بولتے ہیں (اب آپ سوچیں کہ دیہاتی زبان بھی شستہ ہو سکتی ہے بھلا؟)۔ :) کئی جاننے والے احباب فون پر فرمائیشیں کر کے ہم سے علاقائی زبان بولنے کو کہتے ہیں جب کہ وہ خود اسی علاقے سے ہوتے ہیں۔ :)
 
Top