عشق حقیقی براسطہ عشق مجازی

عشق مجازی کیا ہوتا ہے؟ میرے خیال میں انسان کے اللہ تعالیٰ سے پیار ومحبت کی انتہا کو عشقِ حقیقی کہا جاتا ہے۔ جو انبیاء کی تعلیمات کا بڑا اور لازمی حصہ ہے۔ اور جسے عشقِ مجازی کہا جارہا ہے وہ ہستی ءِ باری تعالیٰ کے علاوہ دیگر سے پیار اور محبت کی انتہا ہے۔ کیا رسول اللہ ﷺ کا اپنی امت سے پیار ِ کامل عشقِ مجازی تھا؟ یا عشقِ حقیقی؟
اور حکمت (دلیل) کے آگے اور پیچھے صرف علم میں اضافہ ہی ہوتا ہے کنواں یا کھائی نہیں۔ میرے پاس بہت کچھ کہنے کو ہے۔ مختصراً ہر عشق اگر وہ عشق ہے تو وہ سفر بہ سمتِ عشقِ حقیقی ہی ہے۔ جو دلیل "اللہ اور اس کے فرشتے آپ کی ذات پاک پر درود پاک پڑھتے ہیں " آپ نے پیش کی ہے اس سے توکوئی ابھی انکار کرنے کی جراءت نہیں کر سکتا ۔ یہ دلیل تو میرے مؤقف کو 100 فی صد سپورٹ کرتی ہے۔ ہر عاشق معشوق بھی ہوتا ہے یا کم از معشوق ہونے کی خواہش ضرور رکھتا ہے۔ اگر میں حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کا عاشق ہوں تو مجھے یقین ہے کہ جیسے آپ ﷺ میرے معشوق ہیں میں بھی آپ ﷺ کا معشوق ہوں بلکہ امت کا ہر ایک فرد ہے کہ جب وہ ابھی پیدا بھی نہیں ہوا تھا تو اس کے پیار میں آپ ﷺ نے دعائیں کیں۔ ہو سکتا ہے کہ ہمارا عشقِ رسول کامل نہ ہو لیکن یہ نہیں ہو سکتا کہ نبی پاک ﷺ کا اپنی امت کے تئیں عشق کامل نہ ہو۔
 
Top