طیبہ نگر اچھا لگا
قاہرہ بھایا نہ مجھ کو کاشغر اچھّا لگا
مجھ کو تو بس دوستو! طیبہ نگر اچھّا لگا
جس کے نقشِ پا کے آگے چاند سورج ماند ہیں
دوستو! مجھ کو عرب کا راہ بر اچھّا لگا
رکھ دیا قدموں پہ ان کے سارے سلطانوں نے سر
دوجہاں کے شاہ کا یہ کرّ و فر اچھّا لگا
یوں تو ہیں محبوب سارے انبیا مجھ کو مگر
ہے اُنھیں محبوب امت جس قدر ، اچھّا لگا
اُن کے صدقے میں بنائی رب نے ساری کائنات
اور بلوایا اُنھیں پھر عرش پر ، اچھّا لگا
ذرّہ ذرّہ آپ ہی کے نور سے معمور ہے
آپ پر ہیں منحصر شمس و قمر ، اچھّا لگا
گھر لُٹایا ، سر کٹایا دینِ احمد کے لئے
بنتِ احمد کا مجھے لختِ جگر اچھّا لگا
اے مُشاہدؔ نعت گوئی عاشقوں کا کام ہے
سیکھنا احمد رضا سے یہ ہنر اچھّا لگا
٭​
 

حسان خان

لائبریرین
اچھی نعت لکھی ہے رضوی صاحب۔ سلامت رہیے۔

یہ شعر مجھے سمجھ نہیں آیا، ذرا اس کا مفہوم واضح کر دیجیے:
یوں تو ہیں محبوب سارے انبیا مجھ کو مگر
ہے اُنھیں محبوب امت جس قدر ، اچھّا لگا
 
جزاک اللہ !!
نبی کونین صلی اللہ علیہ وسلم کو امت سے جس قدر پیار ہے وہ جگ ظاہر ہے ، روایتیں شاہد ہیں کہ وقت پیدایش اور وقت وصال بھی رب ہب لی امتی لب ہاے مبارک سے جاری تھا۔ ،، اس شعر میں اسی طرف ہلکا سا کنایہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مجھ کو تمام ہی انبیا علیہم السلام عزیز ہیں ، لیکن جس طرح امت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو امت پیاری ہے اسی طرح دیگر انبیا علیہم السلام میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے پیارے ہیں ۔ اللہ کے جملہ انبیا اپنی اپنی جگہ عظمتوں سے معمور ہیں لیکن محبوبِ دوجہاں سید الانبیا صلی اللہ علیہ وسلم کا مقام و مرتبہ دیگر انبیا سے بلند ہے۔ قرآن میں ہے
[ARABIC][/ARABIC]تِلْکَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَہُمْ عَلٰی بَعْضٍ ۘ مِنْہُمۡ مَّنۡ کَلَّمَ اللہُ وَرَفَعَ بَعْضَہُمْ دَرَجٰتٍ[ARABIC][/ARABIC]
یہ رسو ل ہیں کہ ہم نے ان میں ایک کو دوسرے پر افضل کیا (ف۵۱۴) ان میں کسی سے اللّٰہ نے کلام فرمایا (ف۵۱۵) اور کوئی وہ ہے جسے سب پر درجوں بلند کیا
 

الشفاء

لائبریرین
یوں تو سب کچھ خوب لکھتے ہیں مشاہد رضوی جی
قلم سے ان کے بیاں خیرالبشر اچھا لگا۔۔۔

بہت خوب ڈاکٹر صاحب۔۔۔
اللہ عزوجل آپ کو خیر کثیر عطا فرمائے۔۔۔
 
طیبہ نگر اچھا لگا

از قلم : محمد حسین مشاہد رضوی

قاہرہ بھایا نہ مجھ کو کاشغر اچھّا لگا
مجھ کو تو بس دوستو! طیبہ نگر اچھّا لگا


جس کے نقشِ پا کے آگے چاند سورج ماند ہیں
دوستو! مجھ کو عرب کا راہ بر اچھّا لگا


رکھ دیا قدموں پہ ان کے سارے سلطانوں نے سر
دوجہاں کے شاہ کا یہ کرّ و فر اچھّا لگا


یوں تو ہیں محبوب سارے انبیا مجھ کو مگر
ہے اُنھیں محبوب امت جس قدر ، اچھّا لگا


اُن کے صدقے میں بنائی رب نے ساری کائنات
اور بلوایا اُنھیں پھر عرش پر ، اچھّا لگا


ذرّہ ذرّہ آپ ہی کے نور سے معمور ہے
آپ پر ہیں منحصر شمس و قمر ، اچھّا لگا


گھر لُٹایا ، سر کٹایا دینِ احمد کے لئے
بنتِ احمد کا مجھے لختِ جگر اچھّا لگا


اے مُشاہدؔ نعت گوئی عاشقوں کا کام ہے
سیکھنا احمد رضا سے یہ ہنر اچھّا لگا


٭​


بہت خوب حضرت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ماشائ اللہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کیا کہنے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ سلامت رکھے
 
Top