صدر ٹرمپ کی ایران کی جانب سے کسی کارروائی کے ردعمل میں 52 مقامات پر حملوں کی دھمکی

جاسم محمد

محفلین
کیا ایران نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے؟
امریکہ دنیا کی واحد سوپر پاور ہے جس نے بغیر کسی ثبوت کے افغانستان اور عراق پر چڑھائی کی تھی۔ اگر ایران کی غلطی نہیں بھی تو آج جواب نہ دے کر مزید تنازعے سے بچا جا سکتا تھا۔ اب مشکل لگ رہاہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
نیٹو سمیت کینیڈا، جرمنی اور رومانیا کا اپنے اہلکاروں کو عراق سے نکالنے کا فیصلہ
ویب ڈیسک 32 منٹ پہلے
1944920-nato-1578468545-752-640x480.jpg

نیٹو نے عراق میں ٹریننگ آپریشن کو بھی وقتی طور پر معطل کردیا ہے۔ -فوٹو: فائل

امریکا اور ایران میں بڑھتی کشیدگی کے باعث نیٹو سمیت کینیڈا، جرمنی اور رومانیا نے اپنے اہلکاروں کو عراق سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی جانب سے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کے بعد نیٹو نے عراق سے اپنے اہلکاروں کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیٹو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ امریکا اور ایران کشیدگی کے باعث اپنے چند اہلکاروں کو وقتی طور پر عراق سے کہیں اور بھیجا جارہا ہے۔

ترجمان نیٹو کے مطابق چند اہلکاروں کو ان کی حفاظت کے پیش نظر عراقی دارالحکومت سے ملک کے اندر یا پھر دیگر ممالک بھیجا جائے گا تاہم نیٹو کی عراق میں موجودگی رہے گی اور حالات کے مطابق عراقی فوجیوں کی تربیت کا سلسلہ جاری رہے گا جب کہ ٹریننگ آپریشن کو وقتی طور پر معطل کیا گیا ہے۔

دوسری جانب سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر جرمنی نے بھی عراق سے اپنے اہلکاروں کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے، جرمن حکومت کے ترجمان کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ عراق میں موجود 130 میں سے 30 اہلکاروں کو دیگر ممالک میں بھیجا جارہا ہے۔

ادھر رومانیا نے بھی اپنے تمام 14 اہلکاروں کو عراق سے نکالنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان اہلکاروں کو دیگر ممالک میں تعینات کیا جائے گا۔

کینیڈین حکومت کی جانب سے عراق میں فوجی مشن کو روکنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر نیٹو میں شامل اپنے چند فوجی اہلکاروں کو عراق سے کویت بھیجا جارہا ہے۔

واضح رہے ایران کی جانب سے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کے نتیجے میں 80 افراد ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
نیٹو سمیت کینیڈا، جرمنی اور رومانیا کا اپنے اہلکاروں کو عراق سے نکالنے کا فیصلہ
ویب ڈیسک 32 منٹ پہلے
1944920-nato-1578468545-752-640x480.jpg

نیٹو نے عراق میں ٹریننگ آپریشن کو بھی وقتی طور پر معطل کردیا ہے۔ -فوٹو: فائل

امریکا اور ایران میں بڑھتی کشیدگی کے باعث نیٹو سمیت کینیڈا، جرمنی اور رومانیا نے اپنے اہلکاروں کو عراق سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی جانب سے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کے بعد نیٹو نے عراق سے اپنے اہلکاروں کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیٹو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ امریکا اور ایران کشیدگی کے باعث اپنے چند اہلکاروں کو وقتی طور پر عراق سے کہیں اور بھیجا جارہا ہے۔

ترجمان نیٹو کے مطابق چند اہلکاروں کو ان کی حفاظت کے پیش نظر عراقی دارالحکومت سے ملک کے اندر یا پھر دیگر ممالک بھیجا جائے گا تاہم نیٹو کی عراق میں موجودگی رہے گی اور حالات کے مطابق عراقی فوجیوں کی تربیت کا سلسلہ جاری رہے گا جب کہ ٹریننگ آپریشن کو وقتی طور پر معطل کیا گیا ہے۔

دوسری جانب سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر جرمنی نے بھی عراق سے اپنے اہلکاروں کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے، جرمن حکومت کے ترجمان کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ عراق میں موجود 130 میں سے 30 اہلکاروں کو دیگر ممالک میں بھیجا جارہا ہے۔

ادھر رومانیا نے بھی اپنے تمام 14 اہلکاروں کو عراق سے نکالنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان اہلکاروں کو دیگر ممالک میں تعینات کیا جائے گا۔

کینیڈین حکومت کی جانب سے عراق میں فوجی مشن کو روکنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر نیٹو میں شامل اپنے چند فوجی اہلکاروں کو عراق سے کویت بھیجا جارہا ہے۔

واضح رہے ایران کی جانب سے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کے نتیجے میں 80 افراد ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
اسے ایران کی جزوی کامیابی تصور کیا جا سکتا ہے۔ اس بات کا اندیشہ یورپی ممالک کو پہلے سے تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
اسے ایران کی جزوی کامیابی تصور کیا جا سکتا ہے۔ اس بات کا اندیشہ یورپی ممالک کو پہلے سے تھا۔
ٹرمپ کے تعلقات برطانیہ کو چھوڑ کر دیگر یورپی ممالک سے بھی کچھ خاص اچھے نہیں ہیں۔ اسے اس تناظر میں دیکھا جا سکتا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ایران قبول کرے نا کرے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ جب ہم (امریکہ) کہہ رہے ہیں تو فی الحال یہی سچ ہے اور اسے سچ منوایا جائے گا۔
بالکل درست کہا۔ افغانستان پر حملہ سے قبل امریکی اسامہ بن لادن مانگ رہے تھے اور جواب میں طالبان اس کے دہشت گرد حملوں میں ملوث ہونے کے ثبوت۔ اسی طرح عراق پر حملے سے قبل امریکی اسکے مہلک ہتھیاروں تک رسائی مانگتے تھے اور جواب میں صدام اس کے شواہد۔
چین و روس جیسے معاشی و دفاعی طور پر مضبوط ممالک امریکہ کو آنکھیں دکھائیں تو جواز بنتا ہے۔ یہ مسلمان ممالک جو پہلے ہی کسی جوگے نہیں اور ساتھ میں امریکہ کو بار بار للکار کر اپنا نقصان کروا بیٹھتے ہیں کو کب عقل آئے گی۔
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان خطے میں مزید کسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا، وزیراعظم
ویب ڈیسک 44 منٹ پہلے
1945159-imrankhanmohlat-1578485407-609-640x480.jpg

وزیراعظم سے عمانی وزیر مذہبی امور کی ملاقات


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان خطے میں امن اور تنازعات کے خاتمے کے لئے کردار ادا کرے گا۔

وزیراعظم عمران خان سے عمانی وزیر مذہبی امور نے ملاقات کی، جس میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بات کی گئی اور وزیراعظم نے مسلمانوں سمیت اقلیتوں سے امتیازی سلوک کی بی جے پی پالیسیوں سے بھی آگاہ کیا۔

ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر میں بدترین انسانی صورتحال سے عمانی وزیر کو آگاہ کیا اور وزیراعظم نے عمانی سلطان قبوس بن سید کے لئے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران امریکا کشیدگی کم کرنے کی کوشش کی، ایران اورسعودی عرب کے تنازعات ختم کرنے کےلیے بھی کوششیں کیں، عالمی برادری کو صورتحال سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے، جنگ کسی کے بھی مفاد میں نہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ خطے میں تنازع سے پاکستان کو بہت نقصان ہوا ہے، پاکستان خطے میں مزید کسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا اور ہمیشہ امن کا پارٹنر بنے گا، پاکستان خطے میں امن اور تنازعات کے خاتمے کے لئے کردار ادا کرے گا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان اور عمان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھا سکتے ہیں۔
 

عدنان عمر

محفلین
ایران قبول کرے نا کرے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ جب ہم (امریکہ) کہہ رہے ہیں تو فی الحال یہی سچ ہے اور اسے سچ منوایا جائے گا۔
بالکل درست فرمایا۔ لوگ کہتے ہیں کہ ہٹلر کا وزیر گوئبلز ایسا پروپیگنڈا ماسٹر تھا کہ جھوٹ کو سچ اور سیاہ کو سفید بنا دیتا تھا اور عوام مانتے بھی تھے۔ لیکن آج کی واحد سپر طاقت، جھوٹے پروپیگنڈے میں بھی سپر طاقت ہے۔ اس گھمنڈی طاقت نے کس کس طرح جھوٹ بول کر بلکہ جھوٹ پھیلا کر خود کو مظلوم اور دوسروں کو ظالم ثابت کیا اور لاکھوں لوگوں کو ہلاک کیا، اس کی ایک ہلکی سی جھلک اس ویڈیو میں دیکھی جاسکتی ہے۔
 

زیک

مسافر
بالکل درست فرمایا۔ لوگ کہتے ہیں کہ ہٹلر کا وزیر گوئبلز ایسا پروپیگنڈا ماسٹر تھا کہ جھوٹ کو سچ اور سیاہ کو سفید بنا دیتا تھا اور عوام مانتے بھی تھے۔ لیکن آج کی واحد سپر طاقت، جھوٹے پروپیگنڈے میں بھی سپر طاقت ہے۔ اس گھمنڈی طاقت نے کس کس طرح جھوٹ بول کر بلکہ جھوٹ پھیلا کر خود کو مظلوم اور دوسروں کو ظالم ثابت کیا اور لاکھوں لوگوں کو ہلاک کیا، اس کی ایک ہلکی سی جھلک اس ویڈیو میں دیکھی جاسکتی ہے۔
جنگ اور جھوٹ ایک ہی تھالی کے چٹے بٹے ہیں۔ اگر یقین نہیں تو پاکستان کی تاریخ ہی دیکھ لیں: 1965 کی جنگ کے جھوٹ، بنگلہ دیش میں مظالم سے انکار، کارگل کے جھوٹ وغیرہم
 

عدنان عمر

محفلین
کیا ایران نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے؟

امریکہ دنیا کی واحد سوپر پاور ہے جس نے بغیر کسی ثبوت کے افغانستان اور عراق پر چڑھائی کی تھی۔ اگر ایران کی غلطی نہیں بھی تو آج جواب نہ دے کر مزید تنازعے سے بچا جا سکتا تھا۔ اب مشکل لگ رہاہے۔
آپ نے وہ بھیڑیے اور میمنے کی کہانی تو پڑھ رکھی ہو گی، جو شاید ایسوپ کی کہانیوں میں شامل ہے۔
 

عدنان عمر

محفلین
جنگ اور جھوٹ ایک ہی تھالی کے چٹے بٹے ہیں۔ اگر یقین نہیں تو پاکستان کی تاریخ ہی دیکھ لیں: 1965 کی جنگ کے جھوٹ، بنگلہ دیش میں مظالم سے انکار، کارگل کے جھوٹ وغیرہم
جناب ظالم تو ظالم ہے، چاہے وہ پاکستان ہو یا امریکا۔ ہاں یہ ہوسکتا ہے کہ ایک ظالم ہو اور دوسرا سپر ظالم۔
 

زیک

مسافر
امریکی فوج سب سے بڑی اور سب سے بہترین فوج ہونے کے ساتھ ساتھ سب سے بزدل فوج بھی ہے۔۔۔
آج پتا نہیں کتنے امریکی فوجی جہنم واصل ہوئے۔ 80 بتارہے ہیں شاید۔
80 اموات والا بیان کچھ کچھ انڈیا کے بالاکوٹ والے بیانات جیسا لگ رہا ہے
 

جاسم محمد

محفلین
بالکل درست فرمایا۔ لوگ کہتے ہیں کہ ہٹلر کا وزیر گوئبلز ایسا پروپیگنڈا ماسٹر تھا کہ جھوٹ کو سچ اور سیاہ کو سفید بنا دیتا تھا اور عوام مانتے بھی تھے۔ لیکن آج کی واحد سپر طاقت، جھوٹے پروپیگنڈے میں بھی سپر طاقت ہے۔ اس گھمنڈی طاقت نے کس کس طرح جھوٹ بول کر بلکہ جھوٹ پھیلا کر خود کو مظلوم اور دوسروں کو ظالم ثابت کیا اور لاکھوں لوگوں کو ہلاک کیا، اس کی ایک ہلکی سی جھلک اس ویڈیو میں دیکھی جاسکتی ہے۔
تمام سوپر پاورز ایسا ہی کرتی ہیں۔ اس میں حیرت والی کوئی بات نہیں۔ امریکہ سے پہلے سوویت روس، برطانوی راج، نازی جرمنی، امپیریل فرانس، امپیریل جاپان، امپیریل اسپین، خلافت عثمانیہ وغیرہ الغرض جس کو سوپر پاور بننے کا موقع ملا اس نے اپنی عالمی پوزیشن کو ایسے ہی استعمال کیا۔
 

عدنان عمر

محفلین
ساری سوپر پاورز ایسا ہی کرتی ہیں۔ اس میں حیرت والی کوئی بات نہیں۔ امریکہ سے پہلے برطانوی راج، فرانس، اسپین، خلافت عثمانیہ وغیرہ الغرض جس کو سوپر پاور بننے کا موقع ملا اس نے اپنی پوزیشن کو ایسے ہی استعمال کیا۔
یہ تو نہیں پتہ کہ ساری سپر پاور ایسا کرتی ہیں، ہاں یہ ضرور لگ رہا ہے کہ ساری سپر پاورز کے کٹر حمایتی ان کی ویسی ہی حمایت کرتے ہیں جیسی آپ کر رہے ہیں۔ یہ اور بات ہے کہ ہر عروج کو زوال کا سامنا کرنا پڑتا ہے یعنی ہر سپر پاور کو اپنی موت مرنا پڑتا ہے۔ اب یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم ظلم کے خلاف بولنے کا حوصلہ رکھتے ہیں یا باطل پرستی کا آسان راستہ اختیار کرتے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہ تو نہیں پتہ کہ ساری سپر پاور ایسا کرتی ہیں، ہاں یہ ضرور لگ رہا ہے کہ ساری سپر پاورز کے کٹر حمایتی ان کی ویسی ہی حمایت کرتے ہیں جیسی آپ کر رہے ہیں۔ یہ اور بات ہے کہ ہر عروج کو زوال کا سامنا کرنا پڑتا ہے یعنی ہر سپر پاور کو اپنی موت مرنا پڑتا ہے۔ اب یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم ظلم کے خلاف بولنے کا حوصلہ رکھتے ہیں یا باطل پرستی کا آسان راستہ اختیار کرتے ہیں۔
چلیں ایک دن امریکہ جیسی سوپر پاور کو بھی زوال آجائے گا تو پھرکیا ہوگا؟ اس کی جگہ چین یا کوئی اور ملک لے لے گا اور وہی کام کرے گا جو اب امریکہ بہادر کر رہا ہے۔
 
Top