شفیق خلش شفیق خلش ::::::ماہِ رمضاں میں عبادت کا مزہ کُچھ اور ہے::::::Shafiq -Khalish

طارق شاہ

محفلین

غزل
شفیق خلشؔ

ماہِ رمضاں میں عِبادت کا مزہ کُچھ اور ہے
روزہ سے بڑھ کر نہ رُوحانی غذا کُچھ اور ہے

لوگ سمجھیں ہیں کہ روزوں سےہُوئے ہیں ہم نڈھال
سچ اگر کہدیں جو پُوچھے پر، بِنا کُچھ اور ہے

یُوں تو وقفہ کرکے کھالینے کی بھی کیا بات ہے
بعد اِفطاری کے، روٹی کا نشہ کُچھ اور ہے

اگلی مانگی کا ہمیں افسوس گو کُچھ بھی نہیں
اِس مہینے اے خُدا ! لب پہ دُعا کُچھ اور ہے

نُور وہ پھیلا ہے ہر گھر، جو کبھی دیکھا نہیں
مسجدوں میں کب بھلا اِس سے جُدا کُچھ اور ہے

جب نہیں شیطاں کہ دَیں اِلزام اُس پر سب خلشؔ
اِس مہینے کے گناہوں کی، سزا کُچھ اور ہے

گھر پہ گو، بے رونقی رہتی نہیں اپنے خلشؔ
برکتوں سے اِس مہینے کی ہَوا کُچھ اور ہے

شفیق خلشؔ
 
Top