سنجیدہ شاعری کو مزاحیہ شاعری میں بدلنا

فرخ منظور

لائبریرین
حمنہ صاحبہ۔ معذرت چاہتا ہوں میں نے آپ کے دونوں پیغامات حذف کر دئیے ہیں کیونکہ رومن اردو کی اس دھاگے میں اجازت نہیں اور دوسری بات آپ نے مزاحیہ شاعری پوسٹ کر دی ہے۔ جبکہ یہ دھاگہ سنجیدہ شاعری کو اس طرح ملانا ہے کہ وہ مزاحیہ شاعری بن جائے۔ صرف مزاحیہ شاعری کے لئے آپ نیا موضوع شروع کر سکتی ہیں۔ بہت شکریہ!
 

راقم

محفلین
تیری عصمت کی تجارت پسِ دیوار سہی (ساغر صدیقی)
منزلِ طُور کا جلوہ سرِ بازار ہوا (ساغر صدیقی)
 

خوشی

محفلین
اب یہاں بھی کسی کو لگے کہ میں نے شعر کو زیادہ غیر سنجیدہ کر دیا ھے تو مجھے مطلع کر دے
 
لطافت اور غیرسنجیدگی میں کچھ فرق ہے۔
مصرعوں میں تصرف کریں یا کوئی دو الگ الگ مصرعے جوڑ کر نئے معانی حاصل کریں، ایک تو چاہئے کہ اوزان مجروح نہ ہوں، دوسرے ابتذال نہ آنے پائے۔
تو کہاں جائے گی کچھ اپنا ٹھکانا کر لے
میں تو دریا ہوں سمندر میں اتر جاؤں گا
اصل شعر اس طرح ہیں:
تو کہاں جائے گی کچھ اپنا ٹھکانا کر لے
ہم تو کل خواب عدم میں شب ہجراں ہوں گے
اور
کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا
میں تو دریا ہوں سمندر میں اتر جاؤں گا


جان تم پر نثار کرتا ہوں
شرم تم کو مگر نہیں آتی
اصل شعر بھی دیکھ لیجئے
جان تم پر نثار کرتا ہوں
میں نہیں جانتا وفا کیا ہے
اور
کعبے کس منہ سے جاؤ گے غالب
شرم تم کو مگر نہیں آتی
 

خوشی

محفلین
فرق سمجھانے کا شکریہ محمد یعقوب آسی جی میں گریز کروں گی اب اس لطافت سے ، آپ سب کو مبارک شاعری کے یہ تمام دھاگے
 
Top