مظفر وارثی سنبھلنے کے لئے گرنا پڑا ہے۔۔مظفر وارثی

فرحت کیانی

لائبریرین
سنبھلنے کے لئے گرنا پڑا ہے
ہمیں جینا بہت مہنگا پڑا ہے

رقم تھیں اپنے چہرے پرخراشیں
میں سمجھا آئینہ ٹوٹا پڑا ہے

یہ کیسی روشنی تھی میرے اندر
کہ مجھ پر دھوپ کا سایہ پڑا ہے

مری آنکھوں میں تم کیا جھانکتے ہو
تہوں میں آنسوؤں کے کیا پڑا ہے

حواس و ہوش ہیں بیدار لیکن
ضمیر انسان کا سویا پڑا ہے

بدن شوقین کم پیراہنی کا
در و دیوار پر پردہ پڑا ہے

اٹھا تھا زندگی پر ہاتھ میرا
گریباں پر خود اپنے جا پڑا ہے

محبت آنسوؤں کے گھاٹ لے چل
بہت دن سے یہ دل میلا پڑا ہے

زمیں ناراض ہے کچھ ہم سے شاید
پڑا ہے پاؤں جب الٹا پڑا ہے

ڈبو سکتی نہیں دریا کی لہریں
ابھی پانی میں اک تنکا پڑا ہے

مظفر رونقوں میلوں کا رسیا
ہجومِ درد میں تنہا پڑا ہے

۔۔۔مظفر وارثی
 

محمد وارث

لائبریرین
حواس و ہوش ہیں بیدار لیکن
ضمیر انسان کا سویا پڑا ہے

اٹھا تھا زندگی پر ہاتھ میرا
گریباں پر خود اپنے جا پڑا ہے

مظفر رونقوں میلوں کا رسیا
ہجومِ درد میں تنہا پڑا ہے


بہت خوب، لا جواب۔


 

فاتح

لائبریرین
بہت خوب فرحت! عمدہ انتخاب ہے۔
شاید 1991 میں مظفر وارثی کی یہ غزل پی ٹی وی پر نشر کیے گئے ایک مشاعَرہ میں ان کی اپنی زبانی سنی تھی۔

کسی کے پاس اگر اس کی آڈیو یا وڈیو ہو تو شیئر کیجیے۔ شکریہ!
 

فرحت کیانی

لائبریرین
سنبھلنے کے لیےگرنا پڑا ہے۔ مظفر وارثی

سنبھلنے کے لیے گرنا پڑا ہے
ہمیں جینا بہت مہنگا پڑا ہے

رقم تھیں اپنے چہرے پر خراشیں
میں سمجھا آئینہ ٹوٹا پڑا ہے

مری آنکھوں میں تم کیوں جھانکتے ہو
تہوں میں آنسوؤ‎ں کی کیا پڑا ہے

حواس و ہوش ہیں بیدار لیکن
ضمیر انسان کا سویا پڑا ہے

بدن شوقین کم پیرہنی کے
درو دیوار پر پردہ پڑا ہے

اٹھا تھا زندگی پر ہاتھ میرا
گریبان پر خود اپنے جا پڑا ہے

محبت آنسوؤں کے گھاٹ لے چل
بہت دن سے یہ دل میلا پڑا ہے

زمیں ناراض ہے کچھ ہم سے شاید
پڑا ہے پاؤں جب الٹا پڑا ہے

ڈبو سکتی نہیں دریا کی لہریں
ابھی پانی میں اک تنکا پڑا ہے

م‍ظفر رونقوں میلوں کا رسیا
ہجومِ درد میں تنہا پڑا ہے


مظفر وارثی
 

محمداحمد

لائبریرین
فرحت کیانی صاحبہ

لگتا ہے مظفر وارثی میری طرح آپ کو بھی بہت پسند ہیں۔ مظفر وارثی واقعی بہت اچھا اور الگ لکھتے ہیں۔ شکرگزار ہوں‌ کہ آپ کی بدولت اتنا عمدہ کلام پڑھنے کو مل جاتا ہے۔

اللہ آپ کو شاد رکھے (آمین)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
فرحت کیانی صاحبہ

لگتا ہے مظفر وارثی میری طرح آپ کو بھی بہت پسند ہیں۔ مظفر وارثی واقعی بہت اچھا اور الگ لکھتے ہیں۔ شکرگزار ہوں‌ کہ آپ کی بدولت اتنا عمدہ کلام پڑھنے کو مل جاتا ہے۔

اللہ آپ کو شاد رکھے (آمین)


دعاؤں کے لیے بہت شکریہ احمد! :)
آپ کا اندازہ درست ہے ۔ مجھے بھی مظفر وارثی کا کلام پڑھنا بہت اچھا لگتا ہے۔ بہت منفرد انداز میں لکھتے ہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
رقم تھیں اپنے چہرے پرخراشیں
میں سمجھا آئینہ ٹوٹا پڑا ہے

یہ کیسی روشنی تھی میرے اندر
کہ مجھ پر دھوپ کا سایہ پڑا ہے

مری آنکھوں میں تم کیا جھانکتے ہو
تہوں میں آنسوؤں کے کیا پڑا ہے

بدن شوقین کم پیراہنی کا
در و دیوار پر پردہ پڑا ہے

اٹھا تھا زندگی پر ہاتھ میرا
گریباں پر خود اپنے جا پڑا ہے

محبت آنسوؤں کے گھاٹ لے چل
بہت دن سے یہ دل میلا پڑا ہے

زمیں ناراض ہے کچھ ہم سے شاید
پڑا ہے پاؤں جب الٹا پڑا ہے

ڈبو سکتی نہیں دریا کی لہریں
ابھی پانی میں اک تنکا پڑا ہے

مظفر رونقوں میلوں کا رسیا
ہجومِ درد میں تنہا پڑا ہے

واہ واہ واہ۔

خوش ذوق لوگوں کے لئے عمدہ شاعری۔۔۔۔!
 

شیزان

لائبریرین
محبت آنسوؤں کے گھاٹ لے چل
بہت دن سے یہ دل میلا پڑا ہے

اٹھا تھا زندگی پر ہاتھ میرا
گریباں پر خود اپنے جا پڑا ہے

واہ۔۔۔ بہت ہی عمدہ انتخاب ہے
ٹیگ کے لیے شکریہ احمد بھائی
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
رقم تھیں اپنے چہرے پرخراشیں
میں سمجھا آئینہ ٹوٹا پڑا ہے

یہ کیسی روشنی تھی میرے اندر
کہ مجھ پر دھوپ کا سایہ پڑا ہے

حواس و ہوش ہیں بیدار لیکن
ضمیر انسان کا سویا پڑا ہے

بدن شوقین کم پیراہنی کا
در و دیوار پر پردہ پڑا ہے

اٹھا تھا زندگی پر ہاتھ میرا
گریباں پر خود اپنے جا پڑا ہے

محبت آنسوؤں کے گھاٹ لے چل
بہت دن سے یہ دل میلا پڑا ہے

ڈبو سکتی نہیں دریا کی لہریں
ابھی پانی میں اک تنکا پڑا ہے

مظفر رونقوں میلوں کا رسیا
ہجومِ درد میں تنہا پڑا ہے

واہ واہ واہ
کیا عمدہ اشعار ہیں۔
لاجواب انتخاب
بہت شکریہ احمد بھائی آپ کا بھی۔
 
Top