مومن فرحین

لائبریرین
جاسمن جی ، ثروت زہرہ کی ورکنگ لیڈی کی یہ شاعری ہمیں بہت پسند ، جو ہر ورکنگ لیڈی کی تر جمانی کرتی ہے؀

ورکنگ لیڈی

نہ چوڑی کی کھن کھن، نہ پائل کی چھن چھن
نہ گجرا ،نہ مہندی، نہ سرمہ، نہ ابٹن
میں خود کو نہ جانے کہاں بھول آئی

جو ڈیوڑھی سے نکلی تو بچے کی چیخیں
وہ چولھا، وہ کپڑے، وہ برتن، وہ فیڈر
وہ ماسی کی دیری، وہ جلدی میں بڑ بڑ
نہ دیکھا تھا خود کو، نہ تم کو سنا تھا
بس اسٹاپ پر اب کھڑی سوچتی ہوں
کسے سینت رکھا کسے چھوڑ آئی
میں خود کو نہ جانے کہاں بھول آئی
وہ چبھتی نگاہیں،وہ آفس کی دیری
سیاہی کے دھبوں میں رنگی ہتھیلی
وہ باتوں کی ہیبت جو سانسوں نے جھیلی
وہ زہری رویے، وہ الجھی پہیلی
مری مٹھیوں میں سلگتی دوپہری
میں کی بورڈ پر انگلیاں چھوڑآئی
میں خود کو نہ جانے کہاں بھول آئی!

جلی شام! پر سرمئی رُت کدھر ہے
تھکی ماندی آنکھوں میںلمبا سفر ہے
یہ دہلیز ، آنگن مگر سکھ کدھر ہے
ادھورے کئی کام رکھے ہیں، گھر ہے
ہر اک سانس اب وقت کی دھار پر ہے
وہ آسودہ لمحے کہاں چھوڑ آئی
میں خودکو نہ جانے کہاں بھول آئی!
تھکن بستروں پر پڑی اونگھتی ہے
نگاہوں کی گرمی تلک سوچکی ہے
ہر اک پل ہمیں اگلے دن کی پڑی ہے
مجھے یہ تسلی کہ خود جی سکوں گی
تمھیں یہ سہارا کہ ثروت بہت ہے
وہ فرصت کے دن میں کہاں چھوڑ آئی
میں خود کو نہ جانے کہاں بھول لائی

واہ اپیا ۔۔۔ کس قدر سچائی ہے اس نظم میں ۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
چائلڈ کلیبر

کرتے ہیں بوٹ پالش یہ پارکوں میں جا کر
یا بیچتے ہیں ٹافی یہ طشت میں سجا کر
 

سیما علی

لائبریرین
نئی تعلم و تربیت-ملاوٹ

طفل میں بو آئے کیا ماں باپ کے اطوار کی
دودھ تو ڈبے کا ہے تعلیم ہے سرکار کی!!!!!

اکبر الہ آبادی
 

سیما علی

لائبریرین
لیڈر
لیڈروں کی دھوم ہے اور فالوور کوئی نہیں!!
سب تو جنرل ہیں یہاں آخر سپاہی کون ہے

اکبر الہ آبادی
 

سیما علی

لائبریرین
بشر ہوں! آہوئے صحرا نہیں میں
سفر میں ہوں! کہیں ٹکرا نہیں میں
مجھے آتے ہیں آداب جنوں سب
کوئی ایسا، کوئی ویسانہیں میں
کہانی دل جلوں کی سن چکاہوں
کوئی گونگا، کوئی بہرا نہیں میں


نازک ملائکہ
 
راحت کے نام پر اپنے کچھ اشعار یاد آگئےراحت اندوری کے انتقال پر کوئی چالیس متفرق اشعار کہے ہونگے صرف چند ہی یاد رہے ہیں ملاحظہ فرمائیں

درد دل دے کر ہمیں پہلے تو انور چل دیا
آہ یاروں آج راحت سا سخنور چل دیا

دفن ہوتا ہے زمیں میں کس طرح اک آسماں
غم میں ڈوبا ہے یہ منظر دیکھ کر سارا جہاں

ہے دعا مولا عطا راحت کو بس راحت کرے
قبر پر اس کی ہمیشہ بارش رحمت کرے
 

سیما علی

لائبریرین
راحت کے نام پر اپنے کچھ اشعار یاد آگئےراحت اندوری کے انتقال پر کوئی چالیس متفرق اشعار کہے ہونگے صرف چند ہی یاد رہے ہیں ملاحظہ فرمائیں

درد دل دے کر ہمیں پہلے تو انور چل دیا
آہ یاروں آج راحت سا سخنور چل دیا

دفن ہوتا ہے زمیں میں کس طرح اک آسماں
غم میں ڈوبا ہے یہ منظر دیکھ کر سارا جہاں

ہے دعا مولا عطا راحت کو بس راحت کرے
قبر پر اس کی ہمیشہ بارش رحمت کرے
بہت عمدہ۔۔۔۔۔
 
Top