زیرک

محفلین
اصل محبت روٹی کی، پیٹ کی، بھوک کو مٹانے کی ہوتی ہے، کوئی پیارا بھی مر جائے یہ تب بھی باز نہیں آتی، بڑی مشکل سے تدفین تک انتظار کیا جاتا ہے پھر جیسے تیسے کر کے اسے مِٹانا پڑتا ہے، ظالم پیٹ کی سننی پڑتی ہے۔
چهان مارے ہیں فلسفے سارے
دال روٹی ہی سب پہ بهاری ہے
 

زیرک

محفلین
زمانے کی دورنگی پر ساحر لدھیانوی کا ایک شعر
بنامِ امن ہیں جنگ و جدل کے منصوبے
بہ شورِ عدل، تفاوت کے کارخانے ہیں
 

زیرک

محفلین
جس میں ہر عہد کے ہر نسل کے غم زندہ ہیں
خاک ہو کر بھی یہ لگتا تھا کہ ہم زندہ ہیں
افتخار عارف
 

زیرک

محفلین
دروغ گوئی، جہالت و عدم احترام ہمارے سماج کا ایک بڑا مسئلہ ہے
جو سچ کہوں تو برا لگے، جو دلیل دوں تو ذلیل ہوں
یہ سماج جہل کی زد میں ہے، یہاں بات کرنا حرام ہے
 

جاسمن

لائبریرین
کھیلنے کی عمر تھی مزدوریاں کرتا رہا
ہائے وہ بچپن کہ جس میں بچپنہ کوئی نہ تھا
حسیب جمال
 

جاسمن

لائبریرین
آلودگی
گھٹن سے بچ کے کہیں سانس لے نہیں سکتے
جہاں بھی جائیں یہ کالا دھواں تو سر پر ہے

سلمان نجمی
 

جاسمن

لائبریرین
‏غربت/معاشی ناہمواری
بھوک پھرتی ہے میرے ملک میں ننگے پاؤں
رزق ظالم کی تجوری میں چھپا بیٹھا ہے
 

جاسمن

لائبریرین
غربت
کیسا عجیب آیا ہے اس سال کا بجٹ
مرغی کا جو بجٹ ہے وہی دال کا بجٹ
خالد احسان
 

جاسمن

لائبریرین
Urbanization شہربندی
اب گھر کے دریچے میں آئے گی ہوا کیسے
آگے بھی پلازا ہے پیچھے بھی پلازا ہے
خالد احسان
 

جاسمن

لائبریرین
غربت
ساتھ چاول کے یہ کنکر بھی نگل جاتا ہے
بھوک میں آدمی پتھر بھی نگل جاتا ہے
جاوید نسیمی
 

جاسمن

لائبریرین
کثرت آبادی
صحرا میں بسے سب دیوانے شہروں میں بھی محشر ہے برپا
اللہ تری اس خلقت سے باقی نہ رہا ویرانہ تک
عفیف سراج
 

جاسمن

لائبریرین
چھیڑیے ایک جنگ، مل جل کر غریبی کے خلاف دوست، میرے مذہبی نغمات کومت چھیڑیے
عدم گونڈوی
 

جاسمن

لائبریرین
دام بیجوں کے کیوں نہیں گرتے
کھاد سستی کبھی نہیں ہوتی
بجلی آئے نہ آئے کٹیا میں
بل کا ناغہ کبھی نہیں ہوتا
مرض کوئی بھی ہو علاج میں بس
ہانپتی کانپتی ہوئی ماں کی
کچھ دعائیں مجھے میسر ہیں
کپڑے پھٹتے نہیں کبھی عابی
گل کے گرتے ہیں یہ پسینے سے
گڑیا پڑھنے مری نہیں جاتی
بیٹا کھیتوں میں اگ رہا ہے مرا
گھی مصالحوں کا جو یہ فیشن ہے
ہے یہی ایک شوق بیوی کا
کوئی تہوار ہو تو کرتی ہے
کھیت پانی سے زیادہ پیتے ہیں
یہ پسینہ مرے مساموں کا
خون جتنا پلانا پڑتا ہے
اتنا بنتا نہیں بدن میں مرے
ہڈیاں تک نچوڑ دیتا ہوں
تب کہیں فصل لہلہاتی ہے
دیکھ کر حوصلہ مرا عابی
دھوپ سورج کی ہار جاتی ہے
سخت موسم سے جیت جاتا ہوں
سبزی ہو یا اناج منڈی میں
سستے داموں میں ہار جاتا ہوں
فصل ہوتے ہی میں چکا دوں گا
"میری گندم خریدنے والو!!
تھوڑا آٹا ادھار دے دو گے؟"
عابی مکھنوی
 
Top