سعودی عرب کے بے بس پاکستانی تارکین وطن کی فریاد...سیف و سبو…شفقت نذیر

ملک کے قوانین سے پہلے اسلامی قانون کی بات کریں تو سمجھ سکتے ہیں کہ یہ کمائی حرام نہ ہو گی لیکن قانون شکنی ضرور ہو گی جو نا پسندیدہ اور قابلِ سزاعمل ہے۔
اگر یہ چوری ہے تو پھر سعودی کفیلوں کی تمام تر کمائی چوروں کی کمائی ہے کیوں کہ یہ لوگ بھاگ کر کسی نہ کسی سعودی کے پاس ہی کام کریں گے نا!!!۔ پہلے اپنے لوگوں کو سزا دیں تو پھر اجنبی خود ہی بھاگنے سے رُک جائیں گے۔
کسی وقت ہم بھی سعودیہ وارد ہوئے تھے مسجد نبوی کے قریب قیام ہوا اگلے دن کفیلِ محترم پیپر پر دستخط کروانے آئے اور ساتھ ہی ساتھ "بسُرعۃ" کی رٹ لگاتے رہے۔ میرا مؤقف یہ تھا کہ میں عربی نہیں سمجھتا یا تو پیپر انگریزی میں لکھواؤ یا پھر مجھے کل تک موقع دو کہ میں کسی جاننے والے سے اس کا ترجمہ کروا سکوں۔ کفیل مذکور نے پہلے تو سخت الفاظ کی تکرار کی اور پھر بات نہ بننے میرا کالر پکڑ لیا۔ میں چونکہ کشتیاں جلا کر نہیں گیا تھا اس لئے اس کو ترکی بہ ترکی جواب دینے کی پوزیشن میں تھا لیکن صبر کا مظاہرہ کیا اور اس کے ساتھ آئے پاکستانی "دلال" کو کہا کہ اسے کہو اپنی عزت بچا لے ورنہ لڑائی ہو جائے گی۔ کفیل بڑبڑاتا ہوا چلا گیا۔ رات کو میں نے اپنی نصف بہتر (جو پہلے ہی سے وہاں رہتی تھیں) سے اس پیپر کا ترجمہ کروایا تو آشکار ہوا کہ میرے ساتھ جس تنخواہ کا معاہدہ پاکستان میں کیا گیاہے اس پیپر میں مجھ سے اس کے محض ایک چوتھائی پر دستخط لینے کی کوشش کی گئی تھی۔
اگلے دن "صاحب بہادر" چمک لشک کر آئے اور دروازے پر کھڑے ہی دستخط شدہ پیپر کا مطالبہ کرنے لگے ۔ میں نے اس کے ساتھ پاکستانی کے ذریعے اسے کہا کہ دستخط تو دور کی بات وہ پیپر بھی واپس تجھے نہ دوں گا۔ وہ میرا پاسپورٹ لہراتے ہوئے بولا کہ میں ابھی جوازات جا کر تیرا خروج لگواتا ہوں میں نے کہا بسم اللہ کرو اور ساتھ ہی معاہدے کے مطابق لکھی گئی دو سال کی تنخواہ جیب میں ڈال کر اور پاکستان کا ہوائی ٹکٹ بھی لے کر وہاں جانا اور میں جب تک تمہارا کل کا پیپر لے کر مکتب العمل جاتا ہوں تا کہ تیری بد قماشی بھی ظاہر ہو ۔ کفیل پر تو گھڑوں پانی پڑ گیا۔ اس کی حالت دیدنی تھی۔ قصہ مختصر کہ میں نے پوری تنخواہ والے نئے پیپر پر ہی دستخط کئے اور کفیل نے سزا کے طور پر مجھے دفتر میں چائے پیش کرنے پر رکھا لیکن اگلے دن ہی دفتر میں پھر پھڈا ہو گیا ۔ میرا مؤقف تھا کہ میں فنی ویزے پر ہوں عامل کا کام نہ کروں گا ۔ جو مہنہ لکھا ہے مجھے وہی کام کرنے کے لئے دو۔ اب مزے کی بات یہ کہ کفیل مجھے خود کہہ رہا ہے کہ تم باہر کام کر لو لیکن میں راضی نہ ہوا۔ اور میرے متعلقہ کام اس کے پاس سرے سے تھا ہی نہیں۔ کیونکہ وہ ویزے بیچ کر آنے والے غیر ملکیوں سے فراڈ کیا کرتا تھا لیکن میں اس کے گلے میں پھانس بن کر اٹک گیا تھا۔ دو مہینے مجھے فارغ بٹھا کر اسے تنخواہ دینا پڑی تو اس کی چیخیں نکل گئیں۔ وہ تو خیر ہوئی کہ ایک دوسری غیر ملکی کمپنی میں میری بات ہو گئی اور میں نقل کفالت کروا کر سعودئی سے باہر بھیج دیا گیا یوں کفیل کی جان مجھ سےچھوٹ گئی ۔ بعد میں کئی برس تک اس سعودی سے میری دعا سلام رہی اور وہ مجھے دیکھتے ہی نعرہ بلند کیا کرتا تھا "کیف الحال یا خطیر"۔
کہنے کا مقصد یہ ہے کہ جو لوگ یہاں سے زیور اور گھر کا اسباب بیچ کر وہاں جاتے ہیں وہ ان کے سامنے بالکل بے بس ہوتے ہیں۔ زیادتی کا آغاز ہمیشہ ان کی طرف سے ہوتا ہے جب وہ کم تنخواہ پر دستخط کرواتے ہیں یا پوری تنخواہ نہیں دیتے ۔ تبھی لوگ ان سے بھاگتے ہیں اور باہر کام کر کے روزی کماتے ہیں جو بالکل بھی حرام نہیں ہے۔

اگر کوئی آدمی برائی کرتا ہی تو کیا ہم بھی اسی راہ پہ چل پڑیں؟
 

عسکری

معطل
وہ تو ایجنسی کا قصور ہوا نا۔ ہمارے پاس اگر ایسا کوئی کیس آتا ہے تو ہم اس ایجنسی سے رابطہ کرتے ہیں۔ اور پچھلے سال ہمارے پاس بھی انڈینز کا ایسا کیس آیا تھا تو اس ایجنسیز کے بقایا تمام ویزے کینسل کر دیے تھے۔ جناب اس میں ہم پاکستانی یا انڈینز ہی دھوکہ کرتے ہیں۔ ناکہ یہاں کی کمپنیز کا
آپ اس طرح یک طرفہ نظر سے معاملات کو دیکھیں گے تو مزید بات کی کوئی گنجائش نہیں
 
آپ اس طرح یک طرفہ نظر سے معاملات کو دیکھیں گے تو مزید بات کی کوئی گنجائش نہیں
عمران بھائی میں یک طرفہ بات نہیں کر رہا۔ میرے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ ناتو ہم 100٪ اچھے ہیں اور اتنے ہی مظلوم۔ اور نا یہ سعودی اتنے گھٹیا اور دھوکہ دینے والے۔ ہر جگہ اچھے اور برے لوگ ہوتے ہیں۔
 
آپ اس طرح یک طرفہ نظر سے معاملات کو دیکھیں گے تو مزید بات کی کوئی گنجائش نہیں
اگر برے یہ لوگ ہیں تو اتنے اچھے اور مظلوم ہم بھی نہیں۔ پوری دنیا میں پاکستانیوں کی دھوکے بازی مشہور ہے اور اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ ہر پاکستانی دھوکہ باز ہے۔
 

عسکری

معطل
اگر برے یہ لوگ ہیں تو اتنے اچھے اور مظلوم ہم بھی نہیں۔ پوری دنیا میں پاکستانیوں کی دھوکے بازی مشہور ہے اور اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ ہر پاکستانی دھوکہ باز ہے۔
پر یہ بیان تو پچھلی پوسٹ سے متصادم ہے :grin: آپ ہوں گے دھوکے باز ہم پاکستانی نہین
 

سویدا

محفلین
پاکستانیوں کو سعودیہ سے شکایات بہت ہیں تو پھر وہاں جانے کے لیے غیر قانونی طریقے اختیار کرتے ہیں کیوں ہیں اور سب سے بڑھ کر وہاں جانے کے لیے کیوں پرتولتے رہتے ہیں
باقی ہر ملک کے اپنے قوانین ہیں جن کی پاسداری بہرصورت غریب الدیار لوگوں کے لیے خاص طور پر ضروری ہوتی ہے
سعودی مظالم کی داستان اپنی جگہ لیکن پاکستانیوں کے وہاں دو نمبر کارنامے بھی تو ماشاء اللہ سے عروج پر ہوتے ہیں
 
پر یہ بیان تو پچھلی پوسٹ سے متصادم ہے :grin: آپ ہوں گے دھوکے باز ہم پاکستانی نہین
میں نے کسی کو مینشن نہیں کیا۔ پاکستانیوں کی بات کی ہے۔ دوکان سے سے ایک کلو تازہ کیلا خریدیں اگر تو اس میں سے 7 کیلے صحیح نکل آئے تو میرا کریبان ہوگا اور آپ کا ہاتھ۔۔
 

ساجد

محفلین
میں نے کسی کو مینشن نہیں کیا۔ پاکستانیوں کی بات کی ہے۔ دوکان سے سے ایک کلو تازہ کیلا خریدیں اگر تو اس میں سے 7 کیلے صحیح نکل آئے تو میرا کریبان ہوگا اور آپ کا ہاتھ۔۔
اور وہ بھی پاکستانی ہی ہیں جن کے کفیلوں کا سارا بزنس ان کے ہاتھوں میں ہوتا ہے اور کفیل ان پر اعتماد رکھتے ہیں۔ تصویر کا ایک رُخ نہیں دیکھنا چاہئیے۔ خود میرے کفیل کی مہریں اور دوسرے عمال کی ساری دستاویزات میرے پاس ہوا کرتی تھیں کیونکہ کفیل اکثر سفر میں ہوتا تھا ۔
 
اور وہ بھی پاکستانی ہی ہیں جن کے کفیلوں کا سارا بزنس ان کے ہاتھوں میں ہوتا ہے اور کفیل ان پر اعتماد رکھتے ہیں۔ تصویر کا ایک رُخ نہیں دیکھنا چاہئیے۔ خود میرے کفیل کی مہریں اور دوسرے عمال کی ساری دستاویزات میرے پاس ہوا کرتی تھیں کیونکہ کفیل اکثر سفر میں ہوتا تھا ۔
ہمارے جناب ایک پروکیورمینٹ کے آفیسر تھے،پاکستانی۔ خریدوفروخت میں تو جو کمایا سو کمایا۔ جاتے ہوئے کمپنی کا موبائیل، ایک عدد سم، ہیٹر اور اے سی تک واپس نہیں کر رہے تھے۔ کہتے ہیں میں نے لیا ہی نہیں اور جب mrf پہ سائن دیکھے تو جناب نے لکیریں ڈالی ہوئی تھیں۔ 10،000 ریال تنخواہ لیتا تھا اور پاکستانیوں کی عزت خاک میں ملا گیا۔ جب بھی پروکیورمینٹ کا مینیجر ملتا ہے وہ گالیاں ( یہاں نہیں لکھ سکتا) نکال کر کہتا ہے ایک پاکستانی چائیے جو سیلرز کو ×××××× کرے۔۔۔۔ اور میں شرم کے مارے اس کی طرف دیکھ بھی نہیں سکتا۔۔۔۔یہ بھی ایک پاکستانی ہی ہے۔ میں نے پہلے لکھا تھا کہ سارے پاکستانی اچھے اور مظلوم ہیں اور نا سارے سعودی دھوکے باز۔
 

شمشاد

لائبریرین
سلیمان بھائی سعودی عرب میں جتنی دھوکہ بازی غیر سعودی عربی بولنے والے یعنی کہ مصری اور سوڈانی کرتے ہیں، شاید ہی کوئی اور قوم کرتی ہو۔ لیکن بات پھر وہی آ جاتی ہے کہ ہر قوم میں اچھے بُرے لوگ ہوتے ہیں۔ ایک پاکستانی کی آپ بات بتا رہے ہیں اور ایک وہ بھی پاکستانی تھا، فرمان علی خان، جس نے سیلاب کے دوران 14 لوگوں کی جان بچائی اور 15ویں بندے کی جان بچاتے بچاتے اپنی جان گنوا بیٹھا۔ جدہ میں اس کے نام پر ایک شاہراہ کا نام رکھ دیا گیا ہے۔ اس پر ہمیں فخر ہے۔

ربط
 

شمشاد

لائبریرین
پکڑ دھکڑ زوروں پر ہے۔ لیکن زیادہ تر لوگ گھر بیٹھ گئے ہیں کہ کچھ نرمی ہو تو باہر نکلیں۔
 
سلیمان بھائی سعودی عرب میں جتنی دھوکہ بازی غیر سعودی عربی بولنے والے یعنی کہ مصری اور سوڈانی کرتے ہیں، شاید ہی کوئی اور قوم کرتی ہو۔ لیکن بات پھر وہی آ جاتی ہے کہ ہر قوم میں اچھے بُرے لوگ ہوتے ہیں۔ ایک پاکستانی کی آپ بات بتا رہے ہیں اور ایک وہ بھی پاکستانی تھا، فرمان علی خان، جس نے سیلاب کے دوران 14 لوگوں کی جان بچائی اور 15ویں بندے کی جان بچاتے بچاتے اپنی جان گنوا بیٹھا۔ جدہ میں اس کے نام پر ایک شاہراہ کا نام رکھ دیا گیا ہے۔ اس پر ہمیں فخر ہے۔

ربط
یہ تو آپ صحیح کہہ رہے ہیں ۔
لیکن ذاتی تجربہ کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں کہ سوڈانی سے زیادہ یمنی لوگ دھوکہ بازی کرتے ہیں ۔۔۔جو زیادہ تر گاڑیوں کے ورکشاپ پر کام کرتے ہیں ۔۔
خیر اپنے پاکی بھائی کم نہیں ، خاص کر لیموزین والے ، یہ لوگ تو لگتا ہے کہ پاکستان کی جیلوں سے سزا کاٹ کر آئے ہیں ۔۔۔انکی اکثریت جرائم پیشہ ایک نمبر کے غنڈے قسم کے ہوتے ہیں ، ساتھ ساتھ بنگالی بھی ، ہر برے کام میں بنگالی ضرور ملے گا ، بطحہ(ریاض) کا واقعہ بنگالیوں کی حرکتیں کسے نہیں معلوم
لیکن آپ کی بات بھی صحیح ہے کہ ہر قوم میں اچھے برے لوگ ہوتے ہیں ۔ پر برے لوگوں کی وجہ سےان کے ہم وطن بے گناہوں کو خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے
اب ایک طرف بنگالیوں کی کارروائیاں ہے تو دوسری طرف آج کل ایک مظلوم بنگالی کی ویڈیو کا چرچہ ہے جس پر ایک مقامی عرب نے تشدد کا نشانہ بنایا ہے ۔۔
 

x boy

محفلین
الحمدللہ
برمی مسلمان جنکی تعداد 1،000،000تک پہنچ گئی ہے ان سب کو دائمی ویزا اور جہاں کام کرنا کرنے کی اجازت دینے کے لئے بات چیت جاری ہے 5 فیصد کو شاید اس سے فائدہ اٹھا چکے ہیں اور درخواستیں ذیر غور ہیں، بنگالی مسلمان برمی مسلمان شو کرکے ان مراعاتوں کو حاصل کرنے کی کوشش میں لگے ہیں جس کی وجہ سے برمی مسلمانوں کے مراعات میں سختی کرنی پڑرہی ہے دستاویزات کی جانچ پڑتال میں سختی کررہے ہیں اب دیکھیں کہ کون غلط کررہا ہے رحم دلی برمی مسلمانوں کے لئے مراعات پانے کے لئے بنگالی دھوکہ دہی کررہے ہیں اگر سختی ہوجاتی ہے تو کہیں گے کہ حکومت نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔
 
Top