جون ایلیا سرکار! اب جنوں کی ہے سرکار کچھ سنا

نیرنگ خیال

لائبریرین
سرکار! اب جنوں کی ہے سرکار کچھ سنا
ہیں بند سارے شہر کے بازار کچھ سنا​
شہر قلندراں کا ہوا ہے عجیب طور
سب ہیں جہاں پناہ سے بیزار کچھ سنا​
مصروف کوئی کاتبِ غیبی ہے روز و شب
کیا ہے بھلا نوشتۂ دیوار کچھ سنا​
آثار اب یہ ہیں کہ گریبان شاہ سے
الجھیں گے ہاتھ برسرِ دربار کچھ سنا​
اہل ستم سے معرکہ آرا ہے اک ہجوم
جس کو نہیں ملا کوئی سردار کچھ سنا​
خونیں دِلان مرحلہ امتحاں نے آج
کیا تمکنت دکھائی سرِ وار کچھ سنا​
کیا لوگ تھے کہ رنگ بچھاتے چلے گئے
رفتار تھی کہ خون کی رفتار کچھ سنا​
 

باباجی

محفلین
واہ واہ کیا بات ہے
بہت زبردست کلام شیئر کیا نینی (y):clap:

آثار اب یہ ہیں کہ گریبان شاہ سے
الجھیں گے ہاتھ برسرِ دربار کچھ سنا​
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
واہ
کیا بات ہے
شہر قلندراں کا ہوا ہے عجیب طور
سب ہیں جہاں پناہ سے بیزار کچھ سنا
بہت خوب
انتخاب کو سراہنے پر ممنون ہوں سر :)

واہ واہ کیا بات ہے
بہت زبردست کلام شیئر کیا نینی (y):clap:

آثار اب یہ ہیں کہ گریبان شاہ سے​
الجھیں گے ہاتھ برسرِ دربار کچھ سنا​
شاہ جی :aadab:
 

پردیسی

محفلین
سرکار خیر ہے نا۔۔۔بڑا جلالی سا کلام پیش کیا ہے
بہت خوبصورت اور لاجواب
شریک محفل کرنے کا شکریہ
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
شکریہ نایاب بھائی :)

انتخاب کو سراہنے کا شکریہ شاہ صاحبہ :)

سرکار خیر ہے نا۔۔۔ بڑا جلالی سا کلام پیش کیا ہے
بہت خوبصورت اور لاجواب
شریک محفل کرنے کا شکریہ
جی پردیسی بھائی بالکل خیر خیریت ہے۔۔۔:p
بہت خوشی ہوئی کہ انتخاب آپ کو پسند آیا۔۔ شکریہ :)

واہ واہ کیا خوب انتخاب ہے۔
سرکار! اب جنوں کی ہے سرکار کچھ سنا
شکریہ فاتح بھائی :)
 
بہت شاندار :)
آثار اب یہ ہیں کہ گریبان شاہ سے
الجھیں گے ہاتھ برسرِ دربار کچھ سنا​
کیا کہنے جناب​
شریک محفل کرنے کا شکریہ​
شاد و آباد رہیں​
 
Top