سالانہ عالمی اردو مشاعرہ 2016 تبصرے

La Alma

لائبریرین
بہت اچھی غزلیات ہیں آپ کی۔ تینوں غزلیں ہی لاجواب ہیں، بہت داد آپ کے لیے۔
اُس پہ ہے بارِ محبت، صورتِ کوہِ گراں
آہ! دیکھو وہ تن آساں، کس قدر مشکل میں ہے

ڈھلی ہے جب سے قالب میں
ہوئی ہے در بدر مٹی

بہت خوب La Alma
بهت خوب، تینوں کلام ایک سے ایک بهتر

بهت ھی داد آپ کے لئے۔ ماشاءالله۔ سبحان الله
محترمہ
ایک سے بڑھ کر ایک ۔۔۔ خوبصورت اشعار ہیں ۔۔۔۔
واہ، بہت خوب، لا المیٰ بہن۔لاجواب کلام ہے۔
محترمہ La Alma ، بہت خوب۔ مزیدار غزل۔ سلامت رہیں
ماشاءاللہ۔ مشاہدے کی گہرائی اور گیرائی دونوں خوب ہیں۔
بہت داد قبول فرمائیے۔ :in-love:
آپ سب احباب کی تہہِ دل سے مشکور ہوں . خوش رہیے .
 
کشتیوں کے ساتھ کرتا ہے سفر اپنا شروع
یہ جو ہے گرداب یہ بھی کنبہء ساحل میں ہے
واہ۔
کسی کے رنگ میں ڈھلتے نہیں ہیں
ہم اپنی کیمیا رکھے ہوئے ہیں
بہت خوب۔
لڑائی ظلمتِ شب سے ہے جاری
سرِ بام اک دیا رکھے ہوئے ہیں
کیا اداہے جناب ! :)
خوب۔
دلیلِ خامشی کام آ رہی ہے
کسی کو بے نوا رکھے ہوئے ہیں
ماشا اللہ۔
 
اس لیے پھرتا ہوں میں رستے میں مانندِ غبار
جو مسافت میں مزہ ہے وہ کہاں منزل میں ہے
واہ۔
خوبصورت انداز ہے۔
جان لی تیغِ تبسم سے کئی عشاق کی
قتل کرنے کا سلیقہ خوب تر قاتل میں ہے
واہ۔ کیا کہنے جناب !
ماشا اللہ۔
 
ہنر تھا نہ خوبی نہ انداز
سو نام و نشاں سے گئے ہیں
واہ۔
محبت ہوئی جن کو المٰی
وہ سود و زیاں سے گئے ہیں
خوب۔
ڈھلی ہے جب سے قالب میں
ہوئی ہے در بدر مٹی
واہ۔ کیا انداز ہے۔ :)
غمگسارو! رنج مجھ کو، نارسائی کا نہیں
میرا کُل سامان ِحسرت، زیست کے حاصل میں ہے
ماشا اللہ۔:)
 
پتھر بھی جو روتے تو تعجب نہیں ہوتا
ہم حالِ شکستہ جو سنانے کو چلے تھے
کیا بات ہے۔ ماشا اللہ
اس کی جانب جو گیا وہ لوٹ کر آیا نہیں
بس خدا جانے کشش کیسی تری محفل میں ہے
خوب است ۔
میں بھی ہوں فائق ذرا شعر و سخن سے آشنا
بے سبب موجودگی میری کہاں محفل میں ہے
بجا ارشاد فرمایا بھائی۔:)
 
سچ پوچھو تو آنکھوں میں بھی اشکوں کا تھا فقدان
اور تشنگی صحرا کی بجھانے کو چلے
افسوس کہ وہ خود بھی تھے گمراہِ زمانہ
جو راستہ بتلانے زمانے کو چلے تھے
کل بھی ہم مقتول تھے اور آج بھی مقتول ہیں
بوکھلاہٹ پھر بھی آخر کیوں صفِ باطل میں ہ

بهت خوب، احسنت، سبحان الله
کیا کهنے جناب محمد فائق صاحب، سدا سلامت رهیں
 
وہ اپنی ہتک آپ بلانے کو چلے تھے
جو نام و نشاں میرا مٹانے کو چلے تھے

سچ پوچھو تو آنکھوں میں بھی اشکوں کا تھا فقدان
اور تشنگی صحرا کی بجھانے کو چلے

افسوس کہ وہ خود بھی تھے گمراہِ زمانہ
جو راستہ بتلانے زمانے کو چلے تھے

جن سے نہ ہوئی پھولوں کی گلشن میں حفاظت
گلزار وہ صحرا میں کھلانے کو چلے تھے
تھے

کچھ اور نظر آنے لگا زخم جگر کا
کیا کہتے کہ ہم زخم چھپانے کو چلے تھے

پتھر بھی جو روتے تو تعجب نہیں ہوتا
ہم حالِ شکستہ جو سنانے کو چلے تھے

اپنوں سے تو رکھا نہ تعلق کوئی فائق
رشتہ تو زمانے سے نبھانے کو چلے تھے
کیا کہنے بہت خوب۔ خوبصورت کلام۔

واجباً گرچہ نہیں ہے_احتیاطاً ہے_مگر
ذکر میرا مجھ سے بہتر ہے کہ اس محفل میں ہے
بہت خوبصورت محترم! بھائی کیا خوب گرہ لگائی ہے۔
 

محمد فائق

محفلین
تمام احباب کا شکرگزار ہوں کہ آپ لوگوں نے میرے سیدھے سادھے اشعار کو داد و تحسین سے نوازا اور میری حوصلہ افزائی کی
 

جاسمن

لائبریرین
دکھی دلوں کے لیے چارہ ساز ذکرِ نبی
ہر ایک درد کا درماں محمدِ عربی

بہت خوبصورت نعت سے آغاز کیا ہے @محمدخلیل الرحمن بھائی!
اتفاقاً بھول جاتے ہیں تجھے
التزاماً یاد رکھنا چاہیے

واہ۔

خلق اُن کے دیکھنا ہوں گر تمہیں
دیکھ لو بس جھانک کر قرآن میں
بے شک
ہار کر بھی پالیا اُن کو خلیلؔ
فائدہ ہی فائدہ نقصان میں


بہت خوب!
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہہہہ
بہت خوبصورت
بہت سی دعاؤں بھری داد
ڈھیروں دعائیں

ہنر تھا نہ خوبی نہ انداز
سو نام و نشاں سے گئے ہیں

محبت ہوئی جن کو المٰی
وہ سود و زیاں سے گئے ہیں

اگر تو ہے بشر مٹی
پِھراُس کا ہر سفر مٹی

ڈھلی ہے جب سے قالب میں
ہوئی ہے در بدر مٹی

سراپا خاک کر ڈالا
یہ دِل مٹی جگر مٹی

اٹے ہیں گرد سے منظر
دِکھے شام و سحر مٹی

کوئی تخلیق رہ میں ہے
جدھر دیکھو اُدھر مٹی

صدائےکُن سے پہلے تھے
یہ برگ و گُل ,شجر مٹی

جو اُترے قبر میں الٰمی
ہوئے سارے ہُنر مٹی

اُس پہ ہے بارِ محبت، صورتِ کوہِ گراں
آہ! دیکھو وہ تن آساں، کس قدر مشکل میں ہے

اس طرح پائی ہے ہم نے، پائے لغزش کی سزا
اک قدم ہے راستے میں، دوسرا منزل میں ہے
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہ
بہت اعلی بہت خوب
بہت سی دعاؤں بھری داد
ڈھیروں دعائیں
سچ پوچھو تو آنکھوں میں بھی اشکوں کا تھا فقدان
اور تشنگی صحرا کی بجھانے کو چلے تھے

افسوس کہ وہ خود بھی تھے گمراہِ زمانہ
جو راستہ بتلانے زمانے کو چلے تھے

جن سے نہ ہوئی پھولوں کی گلشن میں حفاظت
گلزار وہ صحرا میں کھلانے کو چلے تھے

بات دل کی کیا ہمارے وہ تمہارا ہے اسیر
کوئی وقعت بھی ہماری کیا تمہارے دل میں ہے

اس کی جانب جو گیا وہ لوٹ کر آیا نہیں
بس خدا جانے کشش کیسی تری محفل میں ہے

غیر ممکن ہے وہ آئے گا جنازے پر مرے
اہمیت کوئی کہاں میری دلِ قاتل میں ہے

واجباً گرچہ نہیں ہے_احتیاطاً ہے_مگر
ذکر میرا مجھ سے بہتر ہے کہ اس محفل میں ہے

میں بھی ہوں فائق ذرا شعر و سخن سے آشنا
بے سبب موجودگی میری کہاں محفل میں ہے
 

جاسمن

لائبریرین
جب حشر کا دن ہو، تری قربت ہو میسر​
کیا اتنی اجازت ہے مرے پیارے محمدﷺ​

جو کچھ بھی ملا ہے، ترےؐ صدقے میں ملا ہے​
کافی یہی نسبت ہے میرے پیارے محمدﷺ​
مرے پیارے محمدﷺ۔کیا اشعار ہیں۔
کیا اتنی اجازت ہے؟آہ! کاش یہ اجازت مل جائے۔ کاش!!!!
محمد بلال اعظم
لفظوں کا اجالا ہے جو تم دیکھ رہے ہو​
خوشبو سی سماعت ہے، تمہیں کون بتائے​
بہت اعلیٰ​

تم نے اِس بار تخاطب ہی بدل ڈالا ہے
ورنہ یاروں سے ہوئے یار کئی بار جدا

ہم نے ہر بار تمدن کو زمیں برد کیا
ہم نے رکھے ہیں ثقافت کے بھی معیار جدا

بہت خوب!واہ واہ!​
 
Top