زیرک کے پسندیدہ اشعار

زیرک

محفلین
نظر آتی ہے ہر اک بت میں خدا کی قدرت
سلسلہ کعبہ سے ملتا ہے صنم خانے کا
مخفی بدایونی​
 

زیرک

محفلین
دھونی رمائی دَیر میں کعبے کو چھوڑ کر
کچھ آج کل کے سٹیج کا ایماں نہ پوچھئے
مخفی بدایونی​
 

زیرک

محفلین
تُو جو بولتا ہے تو چلتی ہے نبضِ مئے خانہ
تُو جو دیکھتا ہے تو جام بھی رقص کرتے ہیں
سید نصیرالدین نصیر​
 

زیرک

محفلین
ارمانوں کی اِک بھیڑ لگی رہتی ہے دن رات
دل تنگ نہیں، خیر سے مہمان بہت ہیں
سید نصیرالدین نصیر​
 

زیرک

محفلین
واعظ کی بات دل میں جو اترے تو کس طرح
جب کان اس کی کثرتِ گفتار چاٹ لے
سید نصیرالدین نصیر​
 

زیرک

محفلین
کی ترک محبت تو لیا دردِ جگر مول
پرہیز سے دل اور بھی بیمار پڑا ہے
مادھو رام جوہر​
 

زیرک

محفلین
نہ مانگیے جو خدا سے تو مانگیے کس سے
جو دے رہا ہے اسی سے سوال ہوتا ہے
مادھو رام جوہر​
 

زیرک

محفلین
برسوں چلے قتیل زمانے کے ساتھ ہم
واقف ہوئے نہ پھر بھی زمانے کی چال سے
قتیل شفائی​
 

زیرک

محفلین
خود فریبی کی انہیں عادت سی شاید پڑ گئی
ہر نئے رہزن کو سینے سے لگا لیتے ہیں لوگ
قتیل شفائی​
 

زیرک

محفلین
وہ خدا ہے، کسی ٹوٹے ہوئے دل میں ہو گا
مسجدوں میں اسے ڈھونڈو، نہ کلیساؤں میں
قتیل شفائی​
 

زیرک

محفلین
جو جھیل گئے ہنس کے کڑی دھوپ کے تیور
تاروں کی خنک چھاؤں میں وہ لوگ جلے ہیں
ادا جعفری​
 

زیرک

محفلین
سفر تمام ہوا، اور حیرتیں نہ گئیں
جو قربتیں تھیں وہاں فاصلہ بلا کا تھا
ادا جعفری​
 

زیرک

محفلین
اپنا ہی جملہ کوئی منہ سے آ ٹکرائے گا
یہ بہری دیوار ہے مت کر باتیں زور سے
علی زریون​
 

زیرک

محفلین
اصولی طور پہ مر جانا چاہیے تھا، مگر
مجھے سکون ملا ہے تجھے جدا کر کے
علی زریون​
 

زیرک

محفلین
ہیں گناہوں کی تجارت میں بھی سب سے آگے
یہ جو کرتے ہیں بہت بڑھ کے ثوابی باتیں
علی زریون​
 

زیرک

محفلین
کوئی خلش جو مقدر تھی عمر بھر نہ گئی
علاج ایسے مریضوں کا چارہ گر کیا تھا
آل احمد سرور​
 

زیرک

محفلین
خدا پرست ملے، اور نہ بت پرست ملے
ملے جو لوگ وہ اپنے نشے میں مست ملے
آل احمد سرور​
 

زیرک

محفلین
لوگ مانگے کے اجالے سے ہيں ايسے مرعوب
روشنی اپنے چراغوں کی بجھا ديتے ہيں
آل احمد سرور​
 
Top