زیرک کے پسندیدہ اشعار

زیرک

محفلین
آپ کو ہم سے محبت بھی تو ہو سکتی ہے
اور محبت میں خسارہ بھی تو سکتا ہے
ناظر وحید​
 

زیرک

محفلین
دکھا کر اک جھلک سامانِ راحت جس نے لوٹا تھا
نگاہیں ڈھونڈتی ہیں پھر اسی غارتگرِ جاں کو
جگر مرادآبادی​
 

زیرک

محفلین
گئے جو دل سے تو دل کو خزاں بنا کے گئے
جو آئے دل میں، تو آئے بہار کی صورت
جگر مراد آبادی​
 

زیرک

محفلین
سب تِرے سوا کافر، آخر اس کا مطلب کیا
سر پھرا دے انساں کا، ایسا خبطِ مذہب کیا
یاس یگانہ​
 

زیرک

محفلین
کعبہ نہیں کہ ساری خدائی کو دخل ہو
دل میں سوائے یار، کسی کا گزر نہیں
یاس یگانہ چنگیزی​
 

زیرک

محفلین
حیاتِ خضر، کہنے کو بڑی شے ہے، مگر حسرت
انہیں جینے کا کیا حق ہے، جنہیں مرنا نہیں آتا
چراغ حسن حسرت​
 

زیرک

محفلین
امیدِ وصل نے دھوکے دئیے ہیں اس قدر حسرت
کہ اس کافر کی ہاں بھی اب نہیں معلوم ہوتی ہے
چراغ حسن حسرت​
 

زیرک

محفلین
تری کمی سے بکھرنے لگا ہے شیرازہ
تُو آئے گا تو تجھے ٹوٹ کر گلے ملیں گے
اسامہ خالد​
 

زیرک

محفلین
ہفتے میں اک دو بار اسے یاد کر سکوں
فکرِ معاش! اتنی سہولت تو دے مجھے
اسامہ خالد​
 

زیرک

محفلین
آٹھ رنگوں سے تری شکل تو بنتی ہے مگر
میں نے ہر بار کسی رنگ کو کم پایا ہے
اسامہ خالد​
 

زیرک

محفلین
اک بار اس کے ہاتھ کی تنبیہ کیا ملی
پنجرہ کھلا بھی پایا مگر ہم نہیں اڑے
اسامہ خالد​
 

زیرک

محفلین
ہر شخص دوڑتا ہے یہاں بھِیڑ کی طرف
پھر یہ بھی چاہتا ہے اسے راستہ ملے
وسیم بریلوی​
 

زیرک

محفلین
میں بھی اسے کھونے کا ہنر سیکھ نہ پایا
اس کو بھی مجھے چھوڑ کے جانا نہیں آتا
وسیم بریلوی​
 

زیرک

محفلین
کب لوٹا ہے بہتا پانی، بچھڑا ساجن، روٹھا دوست
ہم نے اس کو اپنا جانا، جب تک ہاتھ میں داماں تھا
ابن انشا​
 

زیرک

محفلین
ان کا ہم سے پیار کا رشتہ، اے دل! چھوڑو، بھول چکو
وقت نے سب کچھ میٹ دیا ہے اب کیا نقش ابھارو گے
ابنِ انشا​
 

زیرک

محفلین
آن کے اس بیمار کو دیکھے تجھ کو بھی توفیق ہوئی
لب پر اس کے نام تھا تیرا، جب بھی درد شدید ہوا
ابنِ انشا​
 

زیرک

محفلین
ہمارے بعد کوئی سرپرست مل نہ سکا
یتیم خانے میں رکھا گیا محبت کو
حسیب الحسن​
 

زیرک

محفلین
اور بھی خالی ہیں دنیا میں ٹھکانے لاکھوں
اس سے کہہ دو کہ مری ذات سے باہر نکلے
حسیب الحسن​
 
Top