زیرک کے پسندیدہ اشعار

زیرک

محفلین
ماتم سرا بھی ہوتے ہیں کیا خود غرض قتیل
اپنے دکھوں پہ روتے ہیں لے کر کسی کا نام
قتیل شفائی​
 

زیرک

محفلین
جس کا جی چاہے وہ انگلی پہ نچا لیتا ہے
جیسے بازار سے منگوائے ہوئے لوگ ہیں ہم
قتیل شفائی​
 

زیرک

محفلین
مقیّد کر دیا سانپوں کو یہ کہہ کر سپیروں نے
یہ انسانوں کو انسانوں سے ڈسوانے کا موسم ہے
قتیل شفائی​
 

زیرک

محفلین
اک بار اس کے ہاتھ کی تنبیہ کیا ملی
پنجرہ کھلا بھی پایا، مگر ہم نہیں اڑے
اسامہ خالد​
 

زیرک

محفلین
تری کمی سے بکھرنے لگا ہے شیرازہ
تُو آئے گا تو تجھے ٹوٹ کر گلے ملیں گے
اسامہ خالد​
 

زیرک

محفلین
ہفتے میں اک دو بار اسے یاد کر سکوں
فکرِ معاش! اتنی سہولت تو دے مجھے
اسامہ خالد​
 

زیرک

محفلین
آٹھ رنگوں سے تِری شکل تو بنتی ہے مگر
میں نے ہر بار کسی رنگ کو کم پایا ہے
اُسامہ خالد​
 

زیرک

محفلین
ہر شخص دوڑتا ہے یہاں بھِیڑ کی طرف
پھر یہ بھی چاہتا ہے اسے راستہ ملے
وسیم بریلوی​
 

زیرک

محفلین
دعا کرو کہ سلامت رہے مِری ہمت
یہ اک چراغ کئی آندھیوں پہ بھاری ہے
وسیم بریلوی​
 

زیرک

محفلین
ہجر و فرقت، غم و الام سے ہم کو نہ ڈرا
ہم نے اس عشق کے آزار بہت دیکھے ہیں
عابدکمالوی​
 

زیرک

محفلین
آخری سانس تلک ان میں اضافہ ہی کرو
دوست بھی، رزق کی مانند ہوا کرتے ہیں
عابد کمالوی​
 

زیرک

محفلین
ورنہ دن رات میں سر توڑ مشقت کرتا
کیا کروں؟ پیار کمایا بھی نہیں جا سکتا
شہزاد نیر​
 

زیرک

محفلین
دل کی نرم زمیں میں صرف محبت بو کر
اک موسم میں ڈھیروں درد کما سکتے ہو
شہزاد نیر​
 

زیرک

محفلین
اب آ گیا ہے تو چپ چاپ خامشی کو سن
مِرے سکوت میں اپنی کوئی صدا نہ ملا
شہزاد نیر​
 

زیرک

محفلین
دل میں رہتے جو مِرے اور ہی کچھ ہو جاتے
یہ وہ کعبہ ہے کہ بت جس میں خدا ہوتے ہیں
مادھو رام جوہر​
 

زیرک

محفلین
لڑنے کو دل جو چاہے تو آنکھیں لڑائیے
ہو جنگ بھی اگر تو مزے دار جنگ ہو
مادھو رام جوہر​
 

زیرک

محفلین
چھوڑنا ہے تو نہ الزام لگا کر چھوڑو
کہیں مل جاؤ تو پھر لطفِ ملاقات رہے
مادھو رام جوہر​
 

زیرک

محفلین
کی ترک محبت تو لیا دردِ جگر مول
پرہیز سے دل اور بھی بیمار پڑا ہے
مادھو رام جوہر​
 

زیرک

محفلین
پھر اٹھا یاد کے آنگن سے اداسی کا دھواں
کس نے طاقوں میں جلا کر مِری شامیں رکھ دیں
ناظر وحید​
 

زیرک

محفلین
دل کی بستی سے سر شام جو اٹھا ہے دھواں
اچھے موسم کا اشارہ بھی تو ہو سکتا ہے
ناظر وحید​
 
Top