زیرک کے پسندیدہ اشعار

زیرک

محفلین
ایک پتھر ادھر آیا ہے تو اس سوچ میں ہوں
میری اس شہر میں کس کس سے شناسائی ہے
رضی اختر شوق​
 

زیرک

محفلین
میرے قاتل کو خبر دو کہ زمینِ دل میں
اس نے بوئے تھے جو خنجر وہ ثمر لے آئے
رضی اختر شوق​
 

زیرک

محفلین
صدیوں پہلےکوئی سقراط تھا اور اب تم ہو
جامِ شیریں ہی پیو، زہر تو پینے سے رہے
اعتبار ساجد​
 

زیرک

محفلین
سو بار اگر توبہ ٹوٹی بھی تو حیرت کیا
بخشش کی روایت میں توبہ تو بہانا ہے
سید نصیرالدین نصیر​
 

زیرک

محفلین
کچھ دیر تو اس قلب شکستہ میں بھی ٹھہرو
یوں تو نہ گزر جاؤ اس اجڑے ہوئے گھر سے
سید نصیرالدین نصیر​
 

زیرک

محفلین
شب غم نہ پوچھ کیسے ترے مبتلا پہ گزری
کبھی آہ بھر کے گرنا، کبھی گر کے آہ بھرنا
سید نصیرالدین نصیر​
 

زیرک

محفلین
شیخ جی چوری چھپے کل رات میخانے گئے
اس قدر چہرہ تھا نورانی کہ پہچانے گئے
سید نصیرالدین نصیر​
 

زیرک

محفلین
نامرادان محبت کو حقارت سے نہ دیکھ
یہ بڑے لوگ ہیں، جینے کا ہنر جانتے ہیں
سلیم احمد​
 

زیرک

محفلین
کسی کا چہرہ، کسی کے نقاب جھیلتا ہوں
میں ایک آئینہ کتنے عذاب جھیلتا ہوں
عمار اقبال​
 
Top