روزنامہ نوائے وقت کی سائٹ پر جمیل نوری نستعلیق فونٹ کا استعمال!

فرخ

محفلین
اس تجویز پر بحث ہوئی تھی مگر اتفاقِ رائے نہیں ہو سکا۔ اس وقت آپ اپنے کھاتے میں یہ فونٹ لاگو کر سکتے ہیں
[LINK]
http://ur.wikipedia.org/wiki/تبادلۂ_خیال_منصوبہ:دیوان_عام/وثق_دھم#Test_Alvi_Nastaleeq
[/LINK]
جس طرح میں نے اور کئی دوسرے صارفین نے کیا ہؤا ہے۔

وہاں یہ لکھا آرہا ہے:
This page has been deleted. The deletion log for the page is provided below for reference.
 
علوی نستعلیق اور جمیل نستعلیق دونوں فونٹس مبارکباد کے مستحق ہیں کہ ان کی وجہ سے اردو کی ترقی اور تیز رفتاری میں اضافہ ہوا ہے۔
میرے طرف سے علومی امجد اور جمیل نستعلیق دونوں کو مبارکباد
 
روزنامہ نوائے وقت والے اگر اپنی ایک بونگی سی ویب سائٹ کو ایک بہترین اور یونیکوڈ فونٹ سے مزین ویب سائٹ میں تبدیل کر سکتے ہیں تو اپنی تکنیکی خرابیوں کو دور کرنا ان کے لیے کوئی مسئلہ نہیں‌ہو گا۔ مجھے امید ہے وہ لوگ ان خرابیوں کو بھی کو بھی دور کر لیں گے۔
لیکن سب سے زیادہ خوش اس بات کی ہے کہ پہلے وائس آف امریکہ اور اب روزنامہ نوائے وقت پر نستعلیق فونٹ ۔ ان ویب سائٹس پر نستعلیق فونٹ دیکھ کر تو میرا دل باغ باغ ہو گیا تھا۔ اب اس کے کیا کہنے
 

خورشیدآزاد

محفلین
بہت اچھی کوشش ہے۔

نوائے وقت کی ویب سائٹ فائرفاکس براؤزرمیں تو خوبصورت بھی نظر آرہی ہے اور استعمال میں بھی کوئی خاص مسلہ نہیں ہے، لیکن انٹرنیٹ ایکسپلورر میں رفتار اور خوبصورتی دونوں کا معیار فائر فاکس جیسا نہیں ہے۔ ایسا کیوں؟

یہ خبر نواے وقت کے پرنٹ پیپر میں شائع کی گئی ہے اس تارخیح کا سارا پیپر پھرنے کے لیے.جہاں کلیک کریں
مندرجہ بالا جیسی معمولی معمولی غلطیاں نوائے وقت جیسے اخبار سے نہیں ہونی چاہیں۔ اوردوسرا ویب سائٹ کےنقش نگار نےبھی مایوس کیا۔ حالانکہ ان کے سامنے بی بی سی اردو جیسی اعلٰی معیار کی مثال موجود تھی۔
 
Top